ممبئی کی ایک عدالت نے پی ایم سی بینک گھوٹالے معاملے میں ایچ ڈی آئی ایل کے چیئر مین راکیش کمار وادھون سمیت تین لوگوں کی پولیس حراست 16 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔ وہیں، اس معاملے میں ای ڈی 3830 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر چکی ہے۔
نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک (پی ایم سی) سے چھے مہینے میں رقم نکالنے کی حد بڑھاکر 40 ہزار روپے کر دی ہے۔ ابھی یہ حد 25000 روپے تھی۔ پی ایم سی بینک میں مالی بدانتظامی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سینٹرل بینک نے اس بینک کے صارفین کے لئے نقدی نکالنے کی حد طے کرنے کے ساتھ ہی بینک پر کئی طرح کی دیگر پابندیاں لگا دی ہیں۔
سینٹرل بینک کے ذریعے 23 ستمبر کو بینک پر لگائی گئی پابندی کے بعد یہ تیسرا موقع ہے جب ریگولیٹر نے نکاسی کی حد بڑھائی ہے۔ سب سے پہلے نکاسی حد 1000 روپے طے کی گئی تھی۔ اس کو لےکر مختلف طبقوں نے کافی تنقید کی تھی۔ اس کے بعد 26 ستمبر کو نکاسی کی حد بڑھاکر 10000 روپے فی کھاتا کر دی گئی تھی۔
بینک کے کام میں بدانتظامیاں اور ریئل اسٹیٹ کمپنی ایچ ڈی آئی ایل کو دیے گئے قرض کے بارے میں صحیح جانکاری نہیں دینے کو لےکر اس پر ریگولیٹری پابندی لگا دی گئی تھی۔ بینک نے ایچ ڈی آئی ایل کو اپنے کل قرض 8880 کروڑ روپے میں سے 6500 کروڑ روپے کا قرض دیا تھا۔ یہ اس کے کل قرض کا تقریباً 73 فیصد ہے۔ پورا قرض پچھلے دو-تین سال سے این پی اے بنا ہوا ہے۔
بینک پر لگائی گئی پابندیوں میں قرض دینا اور نیا جمع منظور کرنے پر پابندی شامل ہیں۔ ساتھ ہی بینک انتظامیہ کو ہٹاکر اس کی جگہ آر بی آئی کے سابق افسر کو بینک کا ایڈمنسٹریٹر بنایا گیا۔ اس سے پہلے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نےسوموار کو کہا کہ حکومت پی ایم سی بینک معاملے سے جڑے واقعات پر باریکی سے نظر رکھے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر نے بھروسہ دیا ہے کہ پی ایم سی بینک کے صارفین کے مفادات کی حفاظت کی جائےگی۔
پبلک سیکٹر کے بینک کے چیف کے ساتھ میٹنگ کے بعد میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا، ‘ آر بی آئی گورنر نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ صارفین کے مفاد کو دھیان میں رکھیںگے اور جلد سے جلد ان کی دقتیں دور کرنے کی کوشش کی جائےگی۔ میں نے آج دوپہر آر بی آئی گورنر کے ساتھ چرچہ کی تھی اور میں اس کی باریکی سے نگرانی کر رہی ہوں۔ ‘
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت جمع پر گارنٹی کی حد کو ایک لاکھ روپے سے بڑھانے پر غور کر سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کو پارلیامنٹ کے ذریعے سے کیا جائےگا۔ ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن (ڈی آئی سی جی سی) بینک کھاتے میں جمع صارفین کی رقم کا زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ روپے کا بیمہ کرتی ہے۔ اس میں اصل اور سود دونوں رقم شامل ہے۔ کسی وجہ سے بینک کا کام بند ہونے کی حالت میں جامع کرنے والےکو بیمہ کمپنی اس رقم کی ادائیگی کرتی ہے۔
سیتارمن نے کہا کہ انہوں نے آر بی آئی گورنر کے ساتھ اس بات پر صلاح مشورہ کیا کہ کیا ایک لاکھ روپے کی جمع گارنٹی کو فوراً جاری کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ، ‘ گورنر نے مطلع کیا ہے کہ بینک بند ہونے کے بعد ہی جمع گارنٹی جاری کی جا سکتی ہے۔ ‘
وادھون، سنگھ سمیت تین ملزمین کی پولیس حراست 16 اکتوبر تک بڑھی
ممبئی کی ایک عدالت نے پی ایم سی بینک گھوٹالے معاملے میں سوموار کو ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (ایچ ڈی آئی ایل) کے چیئر مین اورمنیجنگ ڈائریکٹر راکیش کمار وادھون اور ان کے بیٹے سارنگ وادھاون اور بینک کے سابق چیئر مین وریام سنگھ کی پولیس حراست 16 اکتوبر تک بڑھا دی۔ سیکڑوں کی تعداد میں جمع کرنے والے اس معاملے کو ‘سفیدپوش جرم ‘ٹھہراتے ہوئے عدالت کے باہر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ ملزمین کے خلاف سخت کارروائی اور اپنے پیسے جلد سے جلد واپس دلائے جانے کی مانگکر رہے ہیں۔
پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو (پی ایم سی) بینک معاملے میں پولیس نے تینوں ملزمین کو سوموار کو مہانگر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔ معاملے کی جانچکر رہی ممبئی پولیس کی اکانومک کرائ برانچ نے تینوں کی حراست کی مانگ کی۔ مجسٹریٹ ایس جی شیخ نے پولیس کی حراست کی عرضی پر غور کرتے ہوئے تینوں کی حراست 16 اکتوبر تک کے لئے بڑھا دی ہے۔ پی ایم سی بینک میں 4355 کروڑ روپے کے گھوٹالے میں شامل ہونے کے الزام میں وادھون اور ان کے بیٹے کو تین اکتوبر اور سنگھ کو پانچ اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔
پی ایم سی بینک معاملے میں ای ڈی نے 3830 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی
ای ڈی نے سوموار کو کہا کہ اس نے پی ایم سی بینک منی لانڈرنگ معاملے میں 3830 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی ہے اور پہچان کی ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے کہا کہ وہ ‘ ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ ‘ (ایچ ڈی آئی ایل)، اس کے پروموٹرس، پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو (پی ایم سی) بینک کے افسروں اور دیگر کی کئی جائیدادوں کا تجزیہ کر رہی ہے۔
پہچان کی گئی جائیدادوں کو جلدہی منی لانڈرنگ روک تھام قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت قرق کیا جائےگا۔ ای ڈی نے ایک بیان میں بتایا کہ جرم سے متعلق باقی پیسے کا پتہ لگانے کے لئے جانچ جاری ہے۔ ای ڈی کا معاملہ ممبئی پولیس کی اکانومک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کی طرف سے دائر ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ مرکزی ایجنسی نے اس مہینے کے شروع میں اس معاملے میں چھاپے ماری کی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)