پاکستان کی ہیومن رائٹس وزیر نے یونیسیف کو لکھے خط میں جموں و کشمیر میں کی گئی کارروائی پر پرینکا چوپڑہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یونیسیف کو فوراً ان کو اپنے سفیر کے عہدے سے ہٹانا چاہیے، نہیں تو امن کے لئے خیرسگالی سفیر جیسی تقرری دنیا بھر میں ایک تماشہ بنکر رہ جائے گی۔
ایتھوپیا کے پناہ گزیں خیمہ میں یونیسیف حمایت یافتہ اسکولوں کے دورے پر خیرسگالی سفیر پرینکا چوپڑہ (فوٹو : ٹوئٹر)
نئی دہلی: پاکستان کی ہیومن رائٹس منسٹر شیرین مزاری نے یونیسیف کو خط لکھکر کشمیر مدعے پر پرینکا چوپڑہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے خیرسگالی کی سفیر کے عہدے سے ان کو ہٹانے کی مانگ کی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، مزاری نے یونیسیف کو حکومت ہند کی طرف سے جموں و کشمیر میں کی گئی کارروائی پر ہندوستانی اداکارہ کی حمایت اور قوم پرستی کا حوالہ دیا۔
یونیسیف کے ایگزیکٹوڈائریکٹر ہنری کیٹا فار کو لکھے ایک خط میں مزاری نے کہا، ‘ پرینکا کا جوہری جنگ سمیت جنگ کی حمایت کرنا اقوام متحدہ کو کمزور کرتا ہے۔ یونیسیف کو فوراً پرینکا چوپڑہ کو اپنے سفیر کے عہدے سے ہٹانا چاہیے۔ نہیں تو امن کے لئے خیرسگالی سفیر جیسی تقرری دنیابھر میں ایک تماشہ بنکر رہ جائے گی۔ ‘
مزاری نے نریندر مودی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کےخصوصی درجے کو ہٹانے اور مبینہ طور پر کشمیری مسلمانوں کی نشل کشی کی وجہ سے اس علاقے میں پیدا ہوئے بحران کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت آسام میں 40لاکھ ہندوستانی مسلمانوں کو ان کی شہریت سے محروم کر رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے الزام لگایا کہ ہندوستانی سکیورٹی اہلکاروں نے کشمیر میں خواتین اور بچوں کے خلاف پیلیٹ گن کے استعمال کو تیز کر دیا ہے۔ جس طرح سے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان ہندوستانی وزیر اعظم پر ہندو اجارہ داری اور نسل پرست ہونے کا الزام لگا چکے ہیں، ٹھیک اسی طرح مزاری نے بھی اپنا بیان دیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ بی جے پی حکومت کی پوری پالیسی نسل کشی، نسل پرستی، فاشزم اور قتل عام کے نازی اصول کی طرح ہے۔ چوپڑہ نے کھل کر حکومت ہند کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے ہندوستانی وزیر دفاع کے ذریعے پاکستان کو جوہری خطرہ کی بھی حمایت کی ہے۔ ‘مزاری نے ہندوستانی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے بیان کا ذکر کیا، جس میں انہوں نے جوہری پالیسی میں ‘ پہلے استعمال نہیں ‘ کے ہندوستان کے عزم کو مستقبل کے حالات کے تحت بتایا تھا۔
مزاری نے کہا، ‘ چوپڑہ کو امن کے لئے اقوام متحدہ میں خیرسگالی کی سفیر کے طور پر بنائے رکھنا پوری طرح سے امن اور خیرسگالی کے اصولوں کے خلاف ہے۔ ‘مزاری کی اپیل عمران خان حکومت کی ان کوششوں کا ہی حصہ ہے، جس میں وہ چاہتے ہیں کہ کشمیر کے لئے خصوصی درجے کو ختم کرنے کے فیصلے کی عالمی کمیونٹی کے ذریعے سخت مذمت کی جائے۔ اس مدعے پر پاکستان اپنے اچھے دوست چین کو چھوڑکر بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔