وزیر اعظم کے طور پر نریندر مودی لگاتا ر دوسری بار حلف لیں گے ۔ حلف برداری کی اس تقریب میں پاکستان کے علاوہ تمام پڑوسی ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نریندر مودی کو ہندوستان کی داخلی سیاست اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ عمران خان کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کریں ۔
(فوٹو بشکریہ : پی آئی بی)
نئی دہلی : 30 مئی کو نریندر مودی وزیر اعظم کے طور پر دوسری بار حلف لیں گے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پچھلی بار انہوں نے تقریب حلف برداری میں عالمی برادری کے ساتھ پاکستان کو بھی مدعو کیا تھا۔ لیکن اس بار پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو نہیں بلایا گیا ہے۔ پاکستان نے ہندوستان کے اس بدلے ہوئے رخ پر اپنی جانب سے وضاحت دی ہے کہ ہندوستان کی داخلی سیاست کی وجہ سے عمران خان کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے پاکستان کو مدعو نہیں کیے جانے کی خبروں پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ، ان کی(نریندر مودی کی) پوری توجہ (انتخاب کے دوران ) صرف پاکستان کو کوسنے پر تھی ۔اس لیے یہ سوچنا عقل مندی نہیں ہوگی کہ وہ جلد ہی اس سلسلے سے باہر آپائیں گے ۔ ہندوستان کی داخلی سیاست ان کو اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ عمران خان کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کریں ۔
حالاں کہ انہوں نے اپنے ردعمل میں دونوں ملکوں کے بیچ بات چیت کے سلسلے پر بھی زور دیا ہے۔انہوں نےکہا کہ ، کشیدگی کم کرنا پاکستان کے مفاد میں بھی ہے ہندوستان کے بھی ۔ بات چیت شروع کرنے کا کوئی نیا راستہ تلاش کرنا ان کے لیے (ہندوستان) کے لیے بھی معنی رکھتا ہے ۔ اگر وہ خطے کی ترقی چاہتے ہیں تو اس کا ایک ہی راستہ ہے پاکستان کے ساتھ مل بیٹھ کر مسئلوں کا حل تلاش کیا جائے۔
غور طلب ہے کہ اس با رنریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب بمس ٹیک ملکوں(BIMSTEC countries) کے رہنماؤں کو بلایا گیا ہے جس میں ہندوستان،بنگلہ دیش ، میانمار، شری لنکا، تھائی لینڈ بھوٹان اور نیپال ممبر ہیں ۔ پاکستان کو اس تنظیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ہندوستانی وزارت خارجہ کے مطابق، بمس ٹیک (Bay of Bengal Initiative for Multi-Sectoral Technical and Economic Cooperation) ملک کے رہنماؤں کو سرکار کی’ پڑوسی’ پہلے کی پالیسی کے تحت مدعو کیا گیا ہے۔راشٹر پتی بھون کی پریس ریلیز کے مطابق، صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند 30 مئی کو شام 7 بجے راشٹر پتی بھون میں وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کو حلف دلائیں گے ۔واضح ہو کہ 2014 میں وزیر اعظم کی حلف برداری کی تقریب میں سارک ممالک کے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا تھا جن میں پاکستان بھی شامل تھا۔
دریں اثنا پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان حلف برداری کی تقریب میں مدعو نہیں کیے جانے پر پاکستان میں اپوزیشن کے رہنما ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ۔
ایک خبر کے مطابق،پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خان صاحب تو بڑے فقیر بن گئے ہیں، انہوں نے جنگی حالات میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جیت کی دعا کی اور وہ الیکشن جیت گئے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اب عمران خان مودی سے مذاکرات کےذریعے مسئلہ کشمیر حل کروا سکیں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے بھی اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان مودی کی جیت کے لیے چلہ کاٹتے رہے مگر مودی نے عمران خان کا دل توڑ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ مودی کو ابھینندن کو رہا کرنے کی نیازی کی ادا بھی پسند نہیں آئی تاہم عمران خان کا دکھڑا صرف مراد سعید بیان کر سکتے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا اور پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)