آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے کہا کہ کشمیر کوخصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل370 کوختم کرنے کا سرکار کا فیصلہ ایک ایسا مدعا تھا جس کی وجہ سےسنویدھان کافی چرچہ میں رہا اور اس نے اپنی طرف لوگوں کا دھیان کھینچا۔
نئی دہلی: آکسفورڈ یونیورسٹی پریس(اویوپی)نے منگل کو ‘سنویدھان’لفظ کو 2019 کا آکسفورڈ کا ہندی لفظ نامزدکرتے ہوئے کہا کہ اس نے پچھلے سال بڑے پیمانے پر اپنی طرف لوگوں کا دھیان کھینچا۔
اویوپی نے کہا کہ یہ لفظ اس لیے چنا گیا کیونکہ 2019 میں جمہوریت ، سیکولر،انصاف، آزادی ، برابری اور بھائی چارے کی قدروں کو سنویدھان کی کسوٹی پر پرکھا گیا۔
سال کا آکسفورڈ ہندی لفظ ایک ایسا لفظ یا اظہار ہے جس نے اپنی طرف کافی دھیان کھینچا اور جو گزشتہ سال کے عوامی رویے، مزاج یا مصروفیت کوظاہر کرتا ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے کہا، ‘آکسفورڈ کے ذریعے منتخب سال کا ہندی لفظ ایک ایسالفظ ہے جو گزشتہ سال کی فطرت، مزاج، ماحول اور نفیسات کوظاہر کر سکتا ہے، اور اس کو اس کے مستقل ثقافتی اہمیت کی وجہ سے چنا گیا ہے۔’
اویوپی نے کہا، ‘‘سنویدھان’ کسی ملک یا ادارہ کے ذریعے طےکئے گئے وہ تحریری ضابطے ہوتے ہیں جس کی بنیاد پر اس ملک یاادارہ کا نظم وضبط چلتا ہے۔’ہندوستانی آئین کے دو اہم آئینی اہتماموں آرٹیکل 370 اورآرٹیکل35 (اے)کے رد کئے جانے کے ساتھ ‘سنویدھان’ لفظ نے اگست 2019 میں پہلی بار بڑے پیمانے پر اپنی طرف دھیان کھینچا۔ ان اہتماموں کو رد کئے جانے سے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہو گیا ہے۔
کرتیکا اگروال کے مطابق ، ‘2019 کے لیے ہندی لفظ ایک مناسب پسند ہے جو لوگوں کے مزاج کو ظاہر کرتا ہے، جس پر پالیسی سازوں نے نمایاں طورپرتوجہ دی۔ 2019 میں، سنویدھان ایک اکادمک تصور سے موجودہ وقت میں ایک تحریک کی جانب بڑھا۔’آکسفورڈ لغات کی ٹیم نے اپنے فیس بک پیج کے ذریعے آکسفورڈ ہندی لفظ کے لیے لفظ مانگے تھے اور اس کو ہزاروں لفظ موصول ہوئے۔ سال کا آکسفورڈ ہندی لفظ ہندوستان میں آکسفورڈ لغت ٹیم کے ذریعےاورزبان کے ماہرین کی ایک صلاح کارکمیٹی کی مدد سے چنا گیا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)