اتر پردیش سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں طوفانی بارش جاری ہے،جہاں جمعرات سے اب تک کم از کم 93 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔بہار میں اب تک کم از کم 29 لوگوں کی موت ہو گئی ہے ،جبکہ بارش سے عام زندگی بری طرح سے متاثر ہے۔
پٹنہ میں بھاری بارش کے بعد پٹنہ میونسپل کارپوریشن (پی ایم سی) کے افسر جے سی بی سے لوگوں کو نکالتے ہوئے ، فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: پچھلے چار دنوں میں ملک میں بھاری بارش سے جڑے حادثوں میں 136 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی ،جن میں سب سے زیادہ موت اتر پردیش میں ہوئی ہیں ۔بہار میں مسلسل بارش نے عام زندگی کو بری طرح سے متاثر کیا ہے،راجدھانی پٹنہ کے تقریباً سبھی علاقوں میں پانی بھر گیا ہے اور روزمرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے لوگ جدوجہد کر رہے ہیں۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ مانسون کی واپسی میں اور زیادہ دیری ہو سکتی ہے۔بہار سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں طوفانی بارش جاری ہے،جہاں اب تک کم از کم 29 لوگوں کی موت ہو گئی ہے،جبکہ بڑے پیمانے پر کئی علاقے پوری طرح سےپانی سے بھرے ہوئے ہیں،جس سے ٹرین کی آمد ورفت، ہیلتھ خدمات اوراسکول متاثر ہوئے ہیں ۔ بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہے۔
اتر پردیش میں جمعرات سے اب تک کم از کم 93 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ریاستی حکومت کی ایک رپورٹ کے مطابق ،اتوار کو 14 لوگوں کی موت ہو گئی۔اس سے پہلے سنیچر کو 25 اور جمعہ کو 18 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔اس سے پہلے کے دنوں میں 36 لوگوں کی موت ہوئی۔سینٹرل واٹر کمیشن کےاپر گنگا بیسن تنظیم ،لکھنؤ نے کہا کہ گھاگھرا اور شادرا ندی کئی جگہوں پر عام سطح سے اوپر بہہ رہی ہے۔افسروں نے بتایا کہ گجرات میں،سوراشٹر علاقہ کے کئی حصوں میں بھاری بارش کے بعد اتوار کو راجکوٹ ضلع میں شدید سیلاب کی وجہ سے کار کے بہہ جانے سے 3خواتین ڈوب گئیں ۔اتراکھنڈ،مدھیہ پردیش اور راجستھان میں سنیچر کو بھاری بارش کی وجہ سے ہوئے حادثوں میں 13 لوگوں کی موت ہو گئی ۔
اس بیچ،ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹرجنرل مرتنجے مہاپترانے اتوار کو بتایاکہ چار مہینہ کا مانسون کا موسم ویسے تو سوموار کو سرکار ی طور پر ختم ہونے جا رہا ہےلیکن ،ہفتہ کے اختتام تک اس کے ختم ہونے کے آثارنہیں ہیں۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ راجستھان،بہار اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں مانسون ابھی بھی جاری ہے۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، Bihar State Disaster Management Authority نے بتایا کہ ریاست میں بھاری بارش کی وجہ سے اب تک 29 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
پٹنہ میں حالت بہت بدتر ہو گئی ہے۔پورا شہر ایک بڑی جھیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔راجندر نگر ا ورپاٹلی پترا کالونی جیسے نچلے علاقوں میں سیلاب آگیا ہے۔شہر کے کئی ہاسپٹل،دکان،بازار پانی سے بھر چکے ہیں۔ٹریفک بری طرح سے متاثر ہے۔لوگوں کا گھر سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔جگہ جگہ پانی بھرنے کی وجہ سےپریشانی کھڑی ہو گئی ہے۔اس بیچ شہر کے کچھ علاقوں میں شہروالوں کو بچانے کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیمیں لگی ہوئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ،ریاست کی راجدھانی میں جمعہ کی شام سے 200 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے،جس Disaster Management Authorityکے چیف سیکریٹری پرتیہ امرت نے پوری طرح سے غیر موقع بتایا۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ضلع مجسٹریٹوں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس بعد نامہ نگاروں سے کہا ،ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہی۔میں ریاست کے لوگوں سے صبر اور ہمت رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔’
بہار کے بھاگلپور ضلع کے براری تھانہ حلقہ میں اتوار کو بھاری بارش کی وجہ سے الگ الگ جگہوں پر دیوار گرنے سے ملبہ کے نیچے دب کر 6 لوگوں کی موت ہو گئی اور ایک فرد زخمی ہو گیا۔بھاگلپور ضلع مجسٹریٹ پرنب کمار نے بتایا کہ بھاری بارش کی وجہ سے براری تھانہ حلقے میں واقع ہنومان مندر کی چہاردیواری کے اچانک گر جانے سے 3 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ ایک دیگر فرد زخمی ہو گیا۔پٹنہ کے کھگول تھانہ میں دانا پور ریلوے اسٹیشن کے مشرقی گیٹ کے پاس بھاری بارش کے بیچ سڑک کے کنارے ایک پیڑآٹو رکشہ پر اچانک گر گیا ،جس کی وجہ سے آٹو رکشہ پر سوار ڈیڑھ سالہ بچی اور تین خواتین کی اتوار کو موت ہو گئی۔
کھگول تھانہ انچارج مکیش کمار نے بتایا کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے۔کیمور کے ضلع ہیڈ کوارٹر بھبھوا میں بھی 3 موتیں ہوئیں،جہاں مسلسل بارش کی وجہ سے2 گھر گر گئے ۔نوادا میں،پانی کےبہاؤ میں بہے 3 مقامی لوگوں کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ا س بیچ،سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں اتوار کو صدر رام ناتھ کووند کا طے شدہ پروگرام رد کر دیاگیا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں بھاری بارش کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا گیا۔
بھاری بارش کی وجہ سے اتوار کو پٹری دھنسنے سے شمالی مشرقی ریلوے کے بلیا -چھپرا ریل سیکشن پر ٹریفک پوری طرح سے متاثر ہوئی۔شمالی مشرقی ریلوے بنارس ڈویژن کے تعلقات عامہ کے افسر مہیش گپتا نے بتایا کہ بھاری بارش کی وجہ سے آج سویرے سوا چار بجے چھپرا بلیا ریل سیکشن پر بلیا اور بانس ڈیہہ ریلوے اسٹیشن کے بیچ پٹری دھنسنے کی خبر ملی تھی۔اس کی وجہ سے ریل سیکشن پر آمد ورفت پوری طرح ٹھپ ہو گئی۔انہوں نے بتایا کہ اس ریل سیکشن پر آمد ورفت ٹھپ ہونے کی وجہ سے 7 ٹرینوں کو رد کردیا گیا ہے اور 6 ٹرینوں کو راستہ تبدیل کر کے بھیجا جا رہا ہے۔
کولکاتہ میں بھی بھاری بارش کی وجہ سے کئی سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔
افسروں نےاتوار کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں انٹرنیشنل بارڈر (آئی بی) کے پاس بی ایس ایف کے 54 سالہ ایک سب انسپکٹر کے ڈوبنے کااندیشہ ہے۔سب انسپکٹر (ایس آئی) پریتوش منڈل آرنیا سیکٹرمیں جئے کشن پوسٹ کے پاس ندی کے ساحل سے سنیچر شام تقریباً 6 بجے لاپتہ ہو گئے۔اس کے بعد بی ایس ایف نے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی اورپاکستان کے اپنےہم منصبوں کو اس کی جانکاری دی ہے۔وہ فورس کی 36 ویں بٹالین سے تھےبتایا جاتا ہے کہ وہ فورس کے دو کانسٹبل کے ساتھ گشت پر نکلے تھے،اس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے،افسروں نے بتایا کہ انٹرنیشنل بارڈر کے پاس ایک نالا علاقے کی تلاش مسلسل جاری ہے۔
راجستھان میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ڈوگر پور میں بھاری بارش اور مشرقی حصوں کی کچھ جگہوں اور مغربی حصوں کے ایک دو جگہوں پر ہلکی سے اوسط درجے کی بارش درج کی گئی ہے ۔محکمہ نے آنے والے 24 گھنٹے کے دوران 14 ضلعوں میں بھاری بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔گجرات کے سوراشٹر علاقے کے مختلف علاقوں میں بھاری بھارش کے بعد اتوار کو راجکوٹ ضلع میں 3 خواتین سیلاب کے پانی میں ڈوب گئیں۔افسروں نے یہ جانکاری دی۔افسروں نے کہا کہ اس کے علاوہ سنیچر شام گیر سومناتھ ضلع کے قریب ایک ناؤ پلٹنے سے اس میں سوار 4 ماہی گیروں کے بہہ جانے کا اندیشہ ہے۔
پولیس کے ایک افسر نے کہا کہ راجکوٹ میں 3 خواتین سمیت 4 رشتہ دار ایک پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے جام کنڈورنا کے راستے پر تھے تبھی ان کی کار پھوپھل ندی پر بنے پل پر پانی کی زور دار لہر کی گرفت میں آ گئی۔انہوں نے کہا کہ 3خواتین بہہ گئیں اور مقامی شہریوں نے مرد کو بچا کر ہاسپٹل میں داخل کرایاجہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔اس بیچ،کوسٹ گارڈ اورنیوی کی ایک ٹیم گیرسومناتھ کے اونا تعلقہ میں نوا بندر ساحل پر عرب ساگر میں ناؤکے پلٹنے کے بعد لاپتہ ہوئے 4 ماہی گیروں کا پتہ لگانے میں جٹی ہے۔
محمکہ موسمیات نے سوموار تک پوری ریاست میں بڑے پیمانے پر بارش کا اندازہ لگایا ہے اورماہی گیروں کو سمندر کے ساحل پر نہیں جانے کی صلاح کی گئی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)