بی جے پی رہنما سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ہفتے میں ایک بار عدالت میں حاضر ہونے سے مستقل چھوٹ سے متعلق عرضی کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے خارج کر دیا ہے۔
سادھوی پرگیہ/ فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی : بھوپال سے نومنتخب رکن پارلیامان اور بی جے پی رہنما سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی اس عرضی کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے خارج کر دیا ہے،جس میں انہوں نے ہفتے میں ایک با رعدالت میں حاضر ہونے سے مستقل چھوٹ کی عرضی دی تھی ۔غور طلب ہے کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں ملزم ہیں ۔خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ وہ رکن پارلیامان ہیں اور ان کو آئے دن پارلیامنٹ میں شریک ہونا ہوتا ہے ۔حالاں کہ عدالت نے ان کو آج 20 جون کے لیے عدالت میں حاضر ہونے سے چھوٹ دے دی ہے۔
دریں اثنا این آئی اے کی خصوصی عدالت میں معاملے کی رپورٹ درج کرانے والے پولیس افسر کی گواہی عمل میں آئی جس میں انہوں نے عدالت کو جائے وقوع پر ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل کے موجود ہونے اور بم دھماکہ کی وجہ سے اس کے بکھرنے کا اعترا ف کیا اور اس تعلق سے عدالت کو تفصیلات بتائی۔ سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پولیس انسپکٹر سنیل بھاؤ راؤ پاٹل نے عدالت کو بتایا 29 ستمبر 2008 کو وہ نائٹ شفٹ میں آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں ڈیوٹی پر تھے، تقریباً ساڑھے نو بجے ان کو یہ پیغام موصول ہوا کہ دھماکہ ہوا ہے جس کے بعد انہوں نے سینئر پولیس افسران کو مطلع کیا اور آزاد نگر پولیس اسٹیشن اور اطراف کے پولیس اسٹیشن میں موجود پولیس کانسٹبل کو جائے وقوع پر پہنچے کی ہدایت دی اور وہ خود بھی سینئرکے ہمراہ وہاں پہنچے جہاں دس پندرہ ہزار کا مجمع موجود تھا جو شدید مشتعل تھا جس نے پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا۔
سنیل پاٹل نے عدالت کو مزید بتایا کہ بھیڑ کو سمجھانے کی کوشش کی گئی اور پھر پورے علاقے کو گھیر لیا گیا، علاقے کو گھیرنے کے بعد اس نے جگہ کا معائنہ کیاجس کے دوران اسے ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل(ایل ایم ایل فریڈم موٹر سائیکل سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ہونے کا اے ٹی ایس نے دعوی کیا ہے)اور آٹھ دس سائیکلیں بم دھماکوں کی وجہ سے بکھری پڑی تھیں اور انہیں شدید نقصان پہنچا تھا۔
سرکاری گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ جائے وقوع کا جائزہ لینے کے بعد اس نے سینئر پولیس ر افسران کی ہدایات پرآزاد نگر پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی اوراس تعلق سے اسٹیشن ڈائری بھی مرتب کی تھی۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹرکے وکلاء شریف شیخ، شاہد ندیم، ہیتالی سیٹھ، محمد ارشد، عادل شیخ و دیگر موجود تھے۔
قابل ذکر ہے کہ مالیگاؤں بلاسٹ معاملے میں بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ہفتے میں ایک دن این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیشی کے لیے جانا ہوتا ہے۔اس سے قبل مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے کی سماعت کر رہی ممبئی واقع
این آئی اے کی خصوصی عدالت نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی رکن پارلیامان پرگیہ سنگھ ٹھاکر اورکرنل پرساد پروہت سمیت تمام ملزمین کو ہفتے میں ایک بار عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیاتھا۔سماعت کے دوران ملزمین کے بار بار غیر حاضر ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے این آئی اے عدالت کے جج ونود پاڈلکر نے یہ حکم دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ پختہ وجوہات کے بغیر مانگی گئی چھوٹکی کی درخواست کو خارج کر دیا جائےگا۔ اس وقت عدالت معاملے کے گواہوں کے بیان درج کر رہی ہے۔پرگیہ ٹھاکر،کرنل پروہت کے علاوہ میجر (سبکدوش) رمیش اپادھیائے، اجئے راہیرکر، سدھاکر دوویدی، سدھاکر چترویدی اور سمیر کلکرنی بھی اس معاملے میں ملزم ہیں۔
گزشتہ سال اکتوبر میں عدالت نے ملزمین کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمی، مجرمانہ سازش، قتل اور دیگر الزام طے کیے تھے۔ ملزم یو اے پی اے اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت سماعت کا سامنا کر رہے ہیں۔ان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 16 (دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینا) اور 18 (دہشت گردانہ سازش کرنا) کے تحت الزام لگایا گیا ہے۔ آئی پی سی کے تحت سبھی کے خلاف دفعہ 120 (بی) (مجرمانہ سازش)، 302 (قتل)، 307 (قتل کی کوشش)، 324 (جان بوجھ کر نقصان پہنچانا) اور 153 (اے) (دو مذہبی طبقوں کے درمیان دشمنی بڑھانا) اور دھماکہ خیز مادہ سے متعلق قانون کے تحت بھی الزام لگایا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے پاس ہوئے دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔