نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ شہر میں جمعہ کی نماز سے پہلے حملہ ہوا ہے۔ شہر کے سبھی اسکول اور سرکاری دفتر بند کئے گئے، عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت۔
نیوزی لینڈ میں حملے کے بعد ایک زخمی کو اسپتال لے جاتے ایمرجنسی سروس کے کارکن (فوٹو: ٹی وی نیوزیلینڈ / رائٹرس ٹی وی)
نئی دہلی:نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں جمعہ کو ہوئی گولی باری میں 49 لوگوں کی موت ہو گئی اور40لوگ شدیدطور پر زخمی ہیں۔ وزیر اعظم جیسنڈا ارڈرن نے اس کی جانکاری دی۔گولی باری کے وقت بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی مسجد میں داخل ہونے والے تھے، جو اس حملے میں بال بال بچ گئے۔اس سے پہلے جیسنڈا ارڈرن نے اس گولی باری کو ‘ نیوزی لینڈ کے سب سے سیاہ دنوں میں سے ایک ‘ بتایا۔
مسجدوں میں یہ حملہ جمعہ کی دوپہر کو اس وقت ہوا، جب لوگوں کی بھیڑ جمعہ کی نماز کے لئے جمع تھی۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ممبر بھی مسجد میں داخل ہونے ہی والے تھے۔نیوزی لینڈ پولیس کمشنر مائک بش نے کہا، ‘ چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں ایک خاتون اور تین مرد ہیں۔ ہم اس کے آس پاس کے حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ ابھی یہ سوچنا ٹھیک نہیں ہوگا کہ خطرہ ٹل گیا ہے۔
وسط کرائسٹ چرچ واقع مسجد النور میں جب حملہ ہوا، تب نماز پڑھنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ وہاں موجود تھے۔ سب سٹی لینووڈ واقع ایک دیگر مسجد میں بھی حملہ ہوا۔مسجد میں موجود ایک فلستطینی شخص نے بتایا کہ اس نے ایک آدمی کے سر میں گولی لگتے دیکھا۔
اس نے کہا، ‘ مجھے لگاتار تین گولیوں کی آواز سنائی دی اور مشکل سے 10 سیکنڈ بعد ہی پھر سے ایسا ہوا۔ حملہ آور کے پاس ممکنہ طورپر خود کار ہتھیار ہوگا کیونکہ کوئی اتنی جلدی ٹریگر نہیں دبا سکتا۔ ‘ایک چشم دید نے ‘ ریڈیو نیوزی لینڈ ‘ کو بتایا کہ اس نے گولی باری کی آواز سنی اور چار لوگ زمین پر پڑے تھے اور ہرطرف خون تھا۔
پولیس کمشنر بش نے بتایا کہ گولی باری کی وجہ سے شہر کے تمام اسکولوں کو حفاظتی گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔مقامی دفتروں اور مرکزی کتب خانہ سمیت شہر کی عمارتوں میں بھی کسی کے اندر جانے یا وہاں سے باہر آنے پر روک لگا دی گئی ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی تمیم اقبال نے ٹوئٹ کر کے بتایا کہ ہماری پوری ٹیم شوٹرس سے بال بال بچی ہے۔ بہت ہی خوفناک تجربہ رہا، برائے مہربانی ہمارے لئے دعا کریں۔بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ترجمان نے بتایا کہ اس واقعہ میں کوئی کھلاڑی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے کہا، ‘ وہ محفوظ ہیں، لیکن صدمے میں ہیں۔ ہم نے ٹیم سے ہوٹل میں رہنے کو کہا ہے۔ ‘
انہوں نے بتایا کہ پوری ٹیم کو بس میں بیٹھاکر مسجد لایا گیا تھا اور جب گولی باری ہوئی، تب ٹیم مسجد میں داخل ہونے ہی والی تھی۔ حملے کے بعد آئندہ ٹیسٹ میچ رد کر دیا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)