مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کی ضمانت عرضی پر سوموار کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ انہیں اس مہینے کی شروعات میں اندور میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف مبینہ طور پرقابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
منور فاروقی۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی:مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے کامیڈین منور فاروقی کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت عرضی پر سوموار کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ فاروقی دو جنوری سے جیل میں ہیں۔
لائیو لاءکی رپورٹ کے مطابق،جسٹس روہت آریہ کی سنگل بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے کہا،‘آپ دوسرے لوگوں کے مذہبی جذبات کاغیرمناسب فائدہ کیوں اٹھاتے ہیں؟ آپ کی ذہنیت ا میں ایسا کیا ہے؟ آپ اپنے کاروبار کے مقصدکے لیے ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟’
منور کو مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے ان کے مبینہ تبصرے کے لیے گرفتار کیا گیا تھا لیکن پولیس نے بعد میں قبول کیا کہ فاروقی نےاس طرح کا کوئی بیان نہیں دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری بی جے پی ایم ایل اے کے بیٹے کےزبانی شواہد پرمبنی تھی، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے فاروقی کو اس کامیڈی ایکٹ کی ریہرسل کرتے سنا تھا، جو وہ اپنے پروگرام میں کرنے والے تھے۔
لائیولاء کے مطابق، بنچ نے ضمانت عرضی پر فیصلہ سنانے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا اور فاروقی کے وکیل سے پوچھا کہ کیا وہ ضمانت عرضی واپس لینا چاہتے ہیں۔اس پر وکیل نے کہا کہ ان کے موکل نے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور انہیں ضمانت دی جانی چاہیے۔
وہیں عدالت میں موجود ایک وکیل نے عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ منور نے کئی ایسے ویڈیو پوسٹ کیے ہیں جو سوشل میڈیا پر موجود ہیں اور جن میں ہندو دیوتاؤں کے بارے میں قابل اعتراض تبصرےکیے گئے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ یہ پوسٹ 18 مہینے سےزیادہ پرانے تھے۔
ایک اور وکیل نے فاروقی پر رام اور سیتا کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے کاالزام لگایا۔جسٹس روہت آریہ نے کہا، ‘ایسے لوگوں کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔ میرٹ کی بنیاد پر اس فیصلہ کو محفوظ رکھوں گا۔’جج نے ضمانت عرضی کی مخالفت کر رہے لوگوں سے اس کی حمایت میں ثبوت پیش کرنے کو کہا اور فیصلہ محفوظ رکھا۔ جج نے دوسرے ملزم نلن یادو کی ضمانت عرضی پر بھی فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
گرفتار کیے گئے دوسرے لوگوں کی پہچان ایڈون انتھنی، پرکھر ویاس اور پریم ویاس کے طور پر ہوئی ہے۔
بتا دیں کہ اندور سے بی جے پی ایم ایل اے مالنی لکشمن سنگھ گوڑ کے بیٹے اکلویہ سنگھ گوڑ کی شکایت کے بعدگزشتہ1 جنوری کو اندور پولیس نے فاروقی اور پانچ دیگر نلن یادو، ایڈون انتھنی، پرکھر ویاس، پریم ویاس اور نلن یادو کو گرفتار کیا تھا۔
اکلویہ سنگھ گوڑ نے معاملہ درج کراتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اس پروگرام میں ہندو دیوی دیوتاؤں اور وزیر داخلہ امت شاہ پر غیر مہذب تبصرے کیے گئے تھے۔