دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو خط بھیجا ہے۔ ان 40 گاؤں میں ہمایوں پور، یوسف سرائے، مسعود پور، زمرد پور، بیگم پور، فتح پور بیری، حوض خاص اور شیخ سرائے وغیرہ کے نام شامل ہیں۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان کے نام مغلیہ دور کے ہیں جو غلامی کی یاد دلاتے ہیں۔
نئی دہلی: دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے 28 اپریل کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ایک خط لکھ کر ان سے دارالحکومت کے 40 گاؤں کے نام تبدیل کرنے کی اپیل کی ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ ان کا نام مغلیہ دور کے ناموں پر رکھے گئے تھے۔
گپتا نے اس خط کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں بہت سے گاؤں (علاقے) ہیں، جو آج بھی ان ناموں سے پہچانے جاتے ہیں جو غلامی کی علامت ہیں اور غلامی کے بے پناہ درد کی یاد دلاتے ہیں۔
दिल्ली का हर गाँव स्वाभिमान के साथ जाना जाए न कि किसी गुलामी के प्रतीक से।
आज CM @ArvindKejriwal को पत्र लिखकर गुलामी के प्रतीक 40 गांवों के नाम बदलकर स्वतंत्रता सेनानियों व महान विभूतियों के नाम पर रखे जाने की मांग की।
आशा है कि वे राजनीति से ऊपर उठकर शीघ्र स्वीकृति देंगे। pic.twitter.com/iTmO86PsMm
— Adesh Gupta (@adeshguptabjp) April 28, 2022
گپتا نے دعویٰ کیا کہ دہلی بی جے پی نے ایسے 40 گاؤں کی نشاندہی کی ہے اور کیجریوال سے ان گاؤں کا نام مجاہدین آزادی اور عظیم لوگوں کے نام پر رکھنے کی گزارش کی ہے۔
جن گاؤں کے نام وہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں ان میں ہمایوں پور، یوسف سرائے، مسعود پور، زمرد پور، بیگم پور، فتح پور بیری، حوض خاص، شیخ سرائے، بیر سرائے، جیا سرائے، کٹوریہ سرائے، نیب سرائے، مسجد موٹھ، سلطان پور اور نجف گڑھ وغیرہ کے نام شامل ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، گپتا نے کہا دہلی اب کوئی سرائے نہیں رہی۔ یہ ملک کی راجدھانی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، گپتا نے کچھ مشہور شخصیات کے نام بھی تجویز کیے ہیں جن کے نام پر ان گاؤں کا نام تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ان میں کانسٹبل رتن لال اور سرکاری ملازم انکت شرما کے نام شامل ہیں، جنہیں فروری 2020 میں دہلی فسادات کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی کارگل جنگ میں شہید ہونے والے کیپٹن وکرم بترا، والمیکی، گلوکارہ لتا منگیشکر اور محمد رفیع اور ملکھا سنگھ کے نام بھی شامل ہیں۔
اس خط میں گپتا نے کہا کہ ان گاؤں میں رہنے والے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ ان کے گاؤں کا نام تبدیل کیا جائے۔
اس سے پہلے بی جے پی کے منیرکا کونسلر بھگت سنگھ ٹوکس نے دہلی کے محمد پور میں بل بورڈ لگا کر کہا تھا کہ اب اس گاؤں کا نام بدل کر مادھو پورم کر دیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں گپتا بھی موجود تھے۔
Important Press Byte. https://t.co/WgGbNOL5uq
— Adesh Gupta (@adeshguptabjp) April 28, 2022
بتادیں کہ دہلی حکومت کے پاس دہلی کے گاؤں کے نام بدلنے کا اختیار ہے۔
ٹوئٹر پر اپ لوڈ کیے گئے ایک ویڈیو میں گپتا نے کہا کہ محمد پور گاؤں کا نام تبدیل کرنے کی تجویز جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن نے پاس کی تھی اور اسے منظوری کے لیے عام آدمی پارٹی کی حکومت کو بھیجا گیا تھا، لیکن عآپ حکومت نے چھ ماہ تک اس تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا، جس کے بعد بی جے پی کارکنوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر گاؤں مادھو پورم کا بورڈ لگا دیا۔
گپتا نے کہا، یہ ہم نے خود سےکیا ہے۔ اب دہلی حکومت کو یہ بتانا ہے کہ وہ نام بدلنا چاہتی ہے یا نہیں۔