جیش محمد کے ایک دہشت گرد کی گرفتاری کے بعد جموں کی کوٹ بھلوال سینٹرل جیل کی تلاشی لی گئی تھی، جب پاکستانی دہشت گرد کی بیرک سے موبائل فون، سم کارڈ اور میموری کارڈ برآمد کئے گئے۔
(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)
نئی دہلی: جموں کی کوٹ بھلوال سینٹرل جیل میں بند ایک پاکستانی دہشت گرد کی بیرک سے سنیچر کو کئی موبائل فون اور سم کارڈ برآمد کئے گئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، جیل میں بند جس دہشت گرد کی بیرک سے موبائل فون اور سم کارڈ برآمد کئے گئے ہیں، اس کی پہچان عبدالرحمٰن مغل کے طور پرہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد کے پاس سے تین موبائل فون، دو سم کارڈ، ایک چارجر، ایک ہیڈفون اور ایک میموری کارڈ برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، خفیہ جانکاری ملنے کے بعد آرایس پورہ علاقے میں پولیس نے جیش محمد کے ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا، جس کے کچھ گھنٹوں بعد ہی کوٹ بھلوال جیل کی تلاشی لی گئی، جہاں عبدالرحمٰن کی بیرک سے موبائل فون، سم کارڈ وغیرہ برآمد کئے گئے۔
گزشتہ11 اپریل کو بارڈر کے پاس چکروئی گاؤں میں مبینہ طور پر جیش محمد سے جڑے ایک 24 سالہ
دہشت گرد مظفر بیگ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے ہندوارہ کا رہنے والا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بیگ کے پاس سے پانچ سم کارڈ اور دوسرے سامان برآمد کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ شروعاتی پوچھ تاچھ میں بیگ نے دہشت گردوں کے ساتھ رشتوں کو لے کر اہم انکشافات کئے ہیں، جس کے بعد یواے پی اےکی دفعہ 13، 17 اور 39 اور آئی پی سی کی دفعہ 121اے کے تحت ان کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بیگ نے انکشاف کیا ہے کہ کوٹ بھلوال جیل میں بند کچھ دہشت گردوں کو سم کارڈ مہیا کرائے جاتے تھے۔
اس نے یہ بھی بتایا کہ پہلے بھی جیل میں بند کچھ قیدیوں کو سم کارڈ اور موبائل فون مہیا کرائے گئے ہیں، جس کے لیے جموں پولیس نے جیل انتظامیہ کو اس بارے میں جانکاری بھی دی تھی۔رپورٹ کے مطابق، ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کوٹ بھلوال جیل سے کسی قیدی یا دہشت گرد کے پاس سے موبائل فون یا سم کارڈ برآمد کئے گئے ہیں۔ اس سے پہلے بھی یہاں قیددہشت گردوں کے پاس سے موبائل فون برآمد ہوتے رہے ہیں۔
1999 میں لگ بھگ درجن بھر پاکستانی دہشت گردوں نے اپنی بیرک سے 100 فٹ سرنگ کھودی تھی اور بھاگنے کی کوشش کی تھی، لیکن جیل حکام نے انہیں پکڑ لیا تھا۔