گجرات، دہلی، راجستھان اور جھارکھنڈ میں خاتون سمیت چار لوگوں کا پیٹ پیٹ کر قتل

07:31 PM Sep 24, 2019 | دی وائر اسٹاف

گجرات کے جام نگر میں ہوئے معاملے میں پولیس نے تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ نئی دہلی  میں ہوئے معاملے میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : گجرات، دہلی  اور راجستھان میں ہوئے الگ الگ معاملوں  میں چوری کے شک میں ایک خاتون سمیت تین لوگوں کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔گجرات کے جام نگر ضلع میں چور ہونے کے شک میں سات لوگوں کے ایک گروہ نے ایک نامعلوم آدمی کی مبینہ طور پر پٹائی کر دی جس سے اس کی موت ہو گئی۔ پولیس نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔مدھے پور پولیس تھانے کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ معاملہ  موتی کھاوڑی گاؤں میں اتوار کو ہوا۔ ان میں سے تین ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اس آدمی کی عمر 35 سال بتائی جا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس آدمی نے اتوار کی صبح دیوار پھاند‌کر مکان میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔افسر نے بتایا کہ اس کے بعد چور ہونے کے شک میں لکڑی اور پلاسٹک کی چھڑوں سے اس کی پٹائی کی گئی جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے تین ملزمین پربھاکر ترپاٹھی (اتر پردیش کے  دیوریا کا باشندہ)، یوگیش سنگھ (اتر پردیش کے  سلطان پور کاباشندہ) اور بہار کے رہنے والے منوج سنگھ کو گرفتار کیا۔افسر نے بتایا کہ پولیس دیگر ملزمین کی تلاش‌کر رہی ہے۔پولیس نے آئی پی سی کی مختلف دفعات  اور گجرات پولیس ایکٹ کے تحت ساتوں ملزمین کے خلاف اتوار کی شام ایک ایف آئی آر درج کی۔

نئی دہلی  میں مکان مالک نے خاتون کو پیٹ-پیٹ‌کے مار ڈالا

جنوبی دہلی  کے  مہرولی میں ایک مکان مالک اور اس کے بیٹے نے 44 سالہ بیوہ خاتون کو مبینہ طور پر پیٹ-پیٹ‌ کر قتل کر دیا۔ مکان مالک کو خاتون پر چوری کا شک تھا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون کی پہچان منجو گوئل کے طور پر ہوئی ہے اور ان کے دو بچے ہیں، جو معاملے کے وقت ہریانہ میں تھے۔

منجو گوئل کے بھائی مہیش جندل نے سنیچر کو پولیس کو جانکاری دی کہ خاتون کو تین-چار لوگوں نے پیٹا ہے۔ پولیس کی ایک ٹیم جب موقع واردات پر پہنچی تو جندل نے بتایا کہ ان کی بہن ستیش پہوا کے یہاں کرایے پر رہتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ منجو گوئل نے ستیش پہوا، اس کی بیوی، بیٹے پنکج اور ان کے گھریلو نوکر کملیش کے ذریعے پیٹے جانے کے بعد سینے میں درد کی شکایت کی تھی۔ پہوا کو شک تھا کہ منجو اس کے گھر سے روپے چراتی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق منجو کے اوپر اس کے مکان مالکوں نے 60-70 ہزار روپے چوری کا الزام لگایا تھا۔ منجو کے رشتہ داروں نے بتایا کہ سنیچر صبح کے وقت ان کو منجو کے مکان مالک کا فون آیا کہ ان کی بہن زخمی ہو گئی ہے۔اس کے بعد جندل پہوا کے گھر پہنچے۔ الزام ہے کہ اس وقت ان کی بہن کو پہوا اور ان کا بیٹا پنکج اور دیگر لوگ مل‌کر پیٹ رہے تھے۔ ان کو مکان مالک نے بتایا کہ منجو نے ان کے گھر سے 60-70 ہزار روپے چوری کئے ہیں جو ان کو اس کے کمرے میں ملے اور اس کی ہم نے پٹائی کی ہے۔

جندل اس کے بعد اپنی بہن کو لےکر گھر آ گئے، لیکن ان کی بہن نے سینے میں درد کی شکایت کی۔ حالت بگڑنے پر جندل نے گھر پر ڈاکٹر کو بلایا۔ حالانکہ اسی شام کو خاتون کی موت ہو گئی۔پولیس ڈپٹی کمشنر اتل کمار ٹھاکر نے کہا، ‘ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ایمس بھیج دیا گیا ہے۔ 54 سالہ ستیش پہوا اور ان کے 29 سالہ بیٹے پنکج کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ‘

راجستھان میں موٹر پمپ چوری کے الزام میں دلت کا پیٹ پیٹ کر قتل

راجستھان کے جھالاواڑ ضلع میں موٹر پمپ چوری کے الزام میں ایک 40 سالہ دلت کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔تھانہ انچارج نینورام مینا نے بتایا کہ واقعہ سنیچر صبح گھٹولی علاقے میں اس وقت ہوا جب 60 سالہ آدمی، اس کے دو بیٹوں اور دیگر نامعلوم لوگوں نے کھیت سے موٹر پمپ چوری کے الزام میں میواکھیڑا گاؤں باشندہ دھلی چند مینا کی پٹائی کر دی۔انہوں نے بتایا کہ جب دھلی چند قریب کے گاؤں میں جا رہے تھے تب ان کا سامنا پری لال تنور اور اس کے بیٹے دیوی سنگھ (23) اور موہن (20) اور دیگر سے ہوا۔

تھانہ انچارج نے بتایا کہ دھلی چند اور دیگر لوگوں کے درمیان موٹر پمپ چوری کے الزام میں بحث ہوئی جس کے بعد لوگوں نے دھلی چند کی بےرحمی سے پٹائی کر دی۔انہوں نے کہا کہ دھلی چند کے والد موقع واردات پر گئے اور بیٹے کو گھر لائے، بعد میں دھلی چند کی طبیعت خراب ہونے پر ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کا اعلان کر دیا۔

نینورام مینا نے بتایا کہ شروعاتی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ تنور اور ان کے بیٹوں نے جمعہ کو موٹر پمپ چوری کی شکایت دھلی چند کے والد سے کی تھی جس پر انہوں نے اپنے بیٹے کو ڈانٹا تھا اور تنور سے اس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروانے کو کہا تھا۔تھانہ انچارج نے کہا کہ تنور، اس کے بیٹوں اور دیگر سات نامعلوم لوگوں کے خلاف آئی پی سی  کی دفعہ-302 (قتل) اور ایس سی –ایس ٹی ایکٹ  کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد دھلی چند کی لاش سنیچر کو اہل خانہ کو سونپ دی گئی۔اسی طرح جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع میں ہوئے ایک دیگر واقعہ میں گئوکشی کے شک میں اتوار کو بھیڑ نے پیٹ-پیٹ‌کے ایک نوجوان کا قتل کر دیا جبکہ دو لوگ شدیدطور پر زخمی ہو گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کو صبح تقریباً 10 بجے کے آس پاس بھیڑ نے ان لوگوں پر اس وقت حملہ کیا، جب یہ لوگ مبینہ طور پر ایک جانور کا گوشت نکال رہے تھے۔

صرف جھارکھنڈ میں ستمبر میں ماب لنچنگ کے تین معاملے ہو چکے ہیں۔ 11 ستمبر کو صاحب گنج ضلع میں بچہ چوری کے شک میں ایک 70 سال کے شخص کی  پیٹ-پیٹ‌کرجان لے لی گئی تھی  جبکہ تین ستمبر کو رام گڑھ ضلع میں پچاس سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ نے ایک شخص کو بری طرح سے پیٹا تھا، جس نے ہاسپٹل لے جاتے وقت راستے میں ہی دم توڑ دیا تھا۔وہیں، 6 ستمبر کو دھنباد کے کاگتی پہاڑی گاؤں میں بچہ چوری کی افواہ میں ہی ایک اور شخص کا بھیڑ نے پیٹ-پیٹ‌کے قتل کر دیا تھا۔ اس سال 18 جون کو جھارکھنڈ کے سرائے کیلا-کھرسانواں  میں بائیک چوری کے الزام میں بھیڑ کے حملے میں 22 سال کے تبریز انصاری کی موت ہو گئی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)