منی پور میں حالیہ تشدد کے بعد چوڑا چاند پور ضلع کی سائی کوٹ سیٹ سے بی جے پی کے ایم ایل اے پاولن لال ہاؤکیپ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کُکی برادری کو بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حالیہ تشدد میں حکومتی عناصر نے کھل کر فسادیوں کی مدد کی۔
کرن تھاپر اور پاولن لال ہاؤکیپ۔ (تصویر: دی وائر)
نئی دہلی: منی پور میں تشدد کے بعد دی وائر کے لیے کرن تھاپر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں منی پورسے بی جے پی کے ایم ایل اے پاولن لال ہاؤکیپ نے کہا کہ ‘منی پور میں جو ہو رہا ہے وہ واضح طور پر نشانہ بناکر کیا جا رہا نسلی صفایا ہے۔’
چوڑا چاند پور ضلع کی سائی کوٹ سیٹ سے ایم ایل اے نے یہ بھی کہا کہ ان کا وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ (وزیر اعلیٰ) سے بھروسہ اٹھ گیا ہے۔ وہ کُکی کمیونٹی کے خلاف ہیں اور بہت سے میتیئی لوگ اس کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں بی جے پی پر پورا بھروسہ ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ حکومت نے حالیہ کشیدگی اور تشدد کی صورت حال کو کتنی اچھی طرح سے سنبھالا ہے، تو ہاؤکیپ نے جواب دیا، یہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ چیزوں کو اناڑی طریقے سے کیسےسنبھالا جاتا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ حکومتی عناصر کھل کر فسادیوں کی مدد کر رہے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ریاست میں صدر راج لانے کی ضرورت ہے، ہاؤکیپ نے کہا،میں قیادت کی تبدیلی کو ترجیح دوں گا، ورنہ صدر راج۔اس کا فیصلہ مرکز کو کرنا ہے۔ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ معاملے کو ہینڈل کرنے کے طریقے میں تبدیلی ہونی چاہیے۔
ہاؤکیپ نے واضح طور پر کہا،’این بیرین کے اقتدار میں رہتے ہوئے کُکی برادری کی جانب سے کسی بھی طرح کے مذاکرات کو قبول کرنے کا امکان نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ این بیرین کی جانب سےکُکی برادری کے غیر ملکی ہونے اور یہاں تک کہ غیر قانونی تارکین بتانے، ان پرمنشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے، افیون کی کاشت کے ساتھ ساتھ جنگلات کی زمین پر تجاوزات کے الزام پرہاؤکیپ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے جو کچھ کہا وہ ‘ریکارڈ پر ہے’۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنگھ ‘پوری کُکی برادری کو بدنام کر رہے ہیں’۔
اگرچہ کئی بار اس کی وجہ پوچھی گئی، لیکن انہوں نے یہ جواب نہیں دیا کہ وزیر اعلیٰ کُکی کو کیوں نشانہ بنا رہے ہیں اور ایسا کرنے کے پیچھے وزیر اعلیٰ کا مقصد یا ایجنڈہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ،آپ کو یہ ان سے یہ پوچھنا چاہیے۔
گزشتہ چند دنوں میں منی پور میں ہونے والے تشدد کے بارے میں ہاؤکیپ نے کہا، ‘وادی امپھال میں تمام کُکی بستیوں کو نذر آتش کر دیا گیا، میتیئی اضلاع سے متصل تمام کُکی بستیوں کو نشانہ بنایا گیا اور دیہاتوں کو جلا دیا گیا…منی پور کے پولیس کمانڈوز کُکی کمیونٹی کے خلاف رہے۔
اس پوری بات چیت کو نیچے دیے گئے لنک پر دیکھ اور سن سکتے ہیں۔