اے ایف ایس پی اے فوجیوں کو امن کے لئے خطرہ مانے جانے والوں پر گولی چلانے کی آزادی دیتا ہے،لیکن یہ ان کو فرضی انکاؤنٹریا دوسرے طرح کے ظلم کرنے کا حق فراہم نہیں کرتا۔
یہ بھی پڑھیں :منی پور انکاؤنٹر:فوجی جوانوں کے ’استحصال‘ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی تشویش ناک کیوں ہے؟
میری رائے میں اس عرضی کو خارج کرکے کورٹ نے صحیح فیصلہ لیا ہے۔ فوج کے جوانوں کو یہ ضرورمعلوم ہونا چاہیے کہ وہ قانون سے اوپر نہیں ہیں اور جب تک ہمارے یہاں آرٹیکل 21 کے تحت جان اور جسمانی آزادی کے حق سمیت دوسرے اصل حقوق کی گارنٹی لینے والا ایک آئین ہے، تب تک ان کو کچھ بھی کرنے کی چھوٹ نہیں ملی ہے۔1945 میں دوسری جنگ عظیم کے بعد نیوریمبرگ مقدمہ میں فیلڈ مارشن کیٹیل اور جنرل جاڈل سمیت دیگر نازی جنگی مجرموں نے اپنی حمایت میں’حکم تو حکم ہوتے ہیں ‘ [orders are orders] کی دلیل سامنے رکھی، لیکن ان کی عرضی کو ٹھکرا دیا گیا اور کئی مجرموں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ یہ پایا گیا کہ کیٹیل اور جاڈل نے جنگ کے دوران ظلم کرنے کے کئی احکام پر دستخط کئے تھے، جو جنگی قوانین کے خلاف تھا۔ انہوں نے یہ دلیل دی کہ انہوں نے ایسا اپنے سینئر ایڈولف ہٹلر کی ہدایتوں پر کیا۔ لیکن عالمی ٹریبونل نے کہا کہ کسی دوسرے کے غیر-قانونی احکام پر کام کرنا کسی کو جرم سےآزاد نہیں کرتا۔نازی جرمنی اور ہٹلر کے لوگوں کے ذریعے کئے گئے ظلم وستم کا مقابلہ اس سے پہلے یا اس کے بعد کی کسی چیز سے نہیں کیا جا سکتا ہے، لیکن’نیوریمبرگ اصول ‘دنیا بھر میں سیکورٹی فورس کے رویے کو پرکھنے کی کسوٹی بن گیا ہے۔ اس معاملے میں فیصلہ دینے والی بنچ کے صدر جسٹس مدن بی لوکر اگلے مہینے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ ہندوستان کی عدالتی تاریخ میں ان کو ہمیشہ آزادی کی حفاظت کرنے والے جج کے طور پر یاد کیا جائےگا-مثال کے لئے داتارام سنگھ بنام اتر پردیش معاملے میں دیا گیا ان کا فیصلہ، جہاں انہوں نے جسٹس کرشنن ایّر کے ذریعے راجستھان حکومت بنام بالچند معاملے میں دئے قائم اصولوں کو پھر دوہرایا کہ جیل کی جگہ بیل عام اصول ہے۔یہ ان ججوں سے پوری طرح سے الٹا ہے، جنہوں نے ابھجیت ایّر مترا کی ضمانت عرضی کو خارج کیا، جن کا واحد’جرم ‘ایک طنزیہ ٹوئٹ کرنا تھا (جس کے لئے انہوں نے فوراً معافی مانگ لی تھی)۔ وہ آج بھی جیل میں سڑ رہے ہیں۔ (مضمون نگار سپریم کورٹ کے سابق جج ہیں ۔نوٹ :اس مضمون کے لکھے جانے کے وقت ابھجیت ایّر متراجیل میں تھے ۔بعد میں ان کو 40 دن جیل میں رہنے کے بعد اڑیسہ حکومت کے ذریعے معافی مل گئی تھی۔) The post اے ایف ایس پی اے فوج کو من مانی کرنے کا حق نہیں دیتا appeared first on The Wire - Urdu.