مہاراشٹر اسمبلی کے سکریٹری نے کہا کہ سب سے پہلے حلف وزیراعلیٰ لیتے ہیں اور ان کے بعد دیگر ممبروں کو حلف دلوایا جاتا ہے۔حالانکہ، سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے حلف برداری کی تقریب کروانا ضروری ہو گیا تھا۔ اجیت پوار، چھگن بھجبل، اشوک چوہان اور پرتھوی راج چوہان حلف لینے والوں میں شامل رہے۔
نئی دہلی: مہاراشٹر کی 14ویں اسمبلی کے ممبروں کی حلف برداری اس معنی میں الگ تھی کہ جب ایوان کےخصوصی سیشن کا آغاز ہوا تب تک نہ تو حکومت کی تشکیل ہوئی تھی اور نہ ہی وزیراعلیٰ کی تقرری ہوئی تھی۔ریاستی اسمبلی کے انچارج سکریٹری راجیندر بھاگوت نے بتایا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ سب سے پہلے حلف وزیراعلیٰ لیتے ہیں اور ان کےبعد دیگر ممبروں کو حلف دلوایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘اس کے فوراً بعد یا پھر اس کے بعد کے سیشن میں طاقت کامظاہر کروایا جاتا ہے۔ اس معاملے میں وزیراعلیٰ نے تو حلف لیا ہی نہیں لیکن ایوان کے ممبروں کو حلف دلوایا گیا ۔ ‘بھاگوت نے کہا، ‘ سپریم کورٹ کے عبوری حکم کی وجہ سے حلف برداری کی تقریب کروانا ہمارے لئے ضروری ہو گیا تھا۔ تمام ممبروں کی حلف برداری کے بعد اسمبلی بنااسپیکر اور بغیر کابینہ کے ہی شروع ہو جائےگی۔ ‘
بھاگوت نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو حلف لینے کے بعد کابینہ کی تشکیل کرنی ہوگی۔انہوں نے بتایا، ‘ اگلے مکمل سیشن کا پروگرام کابینہ کے پہلے اجلاس میں طے ہوگا۔طاقت کا مظاہرہ اسی سیشن میں ہوگا۔ ‘مہاراشٹر میں288 ایم ایل اے کوحلف دلانے کے لئے اسمبلی کےخصوصی سیشن کا آغازبدھ کی صبح کو ہوا۔ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کولمبکر کو منگل کی شام کو اسمبلی کا اسپیکر مقرر کیا ہے۔
Mumbai: Newly-elected Maharashtra MLAs take oath at the special Assembly session called by Maharashtra Governor Bhagat Singh Koshyari. pic.twitter.com/5Xg17143RH
— ANI (@ANI) November 27, 2019
اسپیکرکالی داس کولمبکر نے ایم ایل اے کو حلف دیا۔ ممبروں کوسینئرہونے کی بنیاد پر حلف دلایا گیا۔ اجیت پوار، چھگن بھجبل، اشوک چوہان اورپرتھوی راج چوہان پہلے حلف لینے والوں میں شامل رہے۔ نو منتخب ممبر ریاست میں چل رہے ڈرامائی واقعات کی وجہ سے اسمبلی انتخاب کے نتیجہ آنے کے ایک مہینے بعد بھی حلف نہیں لے پائے تھے۔
کسی بھی سیاسی جماعت کی حکومت نہ بنا پانے کی وجہ سے ریاست میں 12 نومبر سے 23 نومبر تک صدر راج نافذ رہا۔
سپریم کورٹ نے منگل کو کوشیاری سے اسپیکر کی تقرری کرنے اور یہ یقینی بنانے کو کہا تھا کہ ایوان کے تمام منتخب ممبروں کو بدھ کی شام پانچ بجے تک حلف دلا دیا جائے۔این سی پی رہنما اجیت پوار کی حمایت سے 23 نومبر کو بنی بی جے پی کی قیادت والی حکومت منگل کی دوپہر کو تب گر گئی جب پوار نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور پھر اس کے بعد دیویندرفڈنویس کو بھی وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔
شیوسینا، این سی پی اور کانگریس کے ‘مہاوکاس اگھاڑی’نے سوموار کو 162 ایم ایل اے کی حمایت ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے گورنرکو ایک خط سونپا تھا۔ این سی پی نے اعلان کیا تھا کہ شیوسینا چیف ادھو ٹھاکرے مہاراشٹر کےاگلے وزیراعلیٰ ہوںگے۔ وہ جمعرات کی شام کو دادر میں واقع شیواجی پارک میں وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیںگے۔یہاں ان کی پارٹی ہرسال روایتی دسہرہ ریلی کا انعقاد کرتی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)