معاملہ وردھا ضلع کا ہے، جہاں بی جے پی ایم ایل اے داداراؤ کیچے کی سالگرہ پر تقریباً دو سو لوگ ان کے گھر کے باہر جمع ہوئے تھے اور انہوں نے کچھ لوگوں کو اناج بھی بانٹا تھا۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان پرمختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
نئی دہلی: مہاراشٹر کے وردھا ضلع میں بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے مبینہ طور پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اتوار کو اپنی سالگرہ کے موقع پر لوگوں کو اناج بانٹاتھا۔انڈین ایکسپریس کے مطابق ،وردھا سے بی جے پی ایم ایل اے داداراو کیچے نے اتوار کو اپنی سالگرہ پر سماجی دوری کے ضابطوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی سالگرہ منائی اور کچھ لوگوں کو اناج بانٹا۔ ان کے گھر کے باہر 200 کے قریب لوگ جمع ہوئے تھے۔
حالانکہ کیچے نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ انہوں نے ان لوگوں کو بلایا تھا، لیکن معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے سب ڈویژنل افسر(ایس ڈی او) ہریش دھارمک نے کہا کہ ایم ایل اے داداراؤ کیچے پروبائی امراض ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائےگا۔
Maharashtra: A large crowd of people gathered outside the residence of Arvi's BJP MLA Dadarao Keche in Wardha y'day on his birthday,violating #CoronavirusLockdown,after they were allegedly told that ration is being distributed at his residence. FIR has been registered against him pic.twitter.com/WYsH6Jx6Nj
— ANI (@ANI) April 6, 2020
انہوں نے بتایا کہ ایم ایل اے نے بند کے دوران انتظامیہ سے کوئی اجازت نہیں لی تھی۔
کیچے نے اس اخبار کو بتایا،‘میں نے صرف ان 21 مزدوروں کو بلایا تھا، جن کا کام کوروناوائرس کی وجہ سے ختم ہوگیا تھا اور انہیں اناج بانٹا تھا۔ اس کے بعد میں تقریباً 11 بجے میں اپنے گرو بھیکارام بابا سے ملنے چلا گیا تھا۔ لیکن میرے سیاسی حریفوں نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ بات پھیلا دی کہ میں اناج بانٹ رہا ہوں، جس کی وجہ سے ڈھیروں لوگ میرے گھر کے باہر جمع ہو گئے۔ جب مجھے یہ جانکاری ملی، تو میں فوراً واپس آیا اور پولیس کی مدد سے بھیڑ کو ہٹایا۔’
انہوں نے آگے کہا، ‘میں سمجھتا ہوں کہ کوروناوائرس سے لڑنے کے لیے ہمیں سماجی دوری پر عمل کرنا چاہیے، جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی چاہتے ہیں۔ لیکن میرے مخالفین نے میری امیج خراب کرنے کے لیے اس موقع کا فائدہ اٹھایا ہے۔’
حالانکہ کیچے نے ان الزامات کو لےکر کسی کا نام نہیں لیا ہے۔ایس ڈی او ہریش دھارمک نے بتایا کہ مقامی پولیس کو اس بارے میں وبائی امراض ایکٹ کے علاوہ آئی پی سی کی دفعہ 188 اور 269 اور سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت کارروائی کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
وردھا کے کلکٹر وویک بھیمنوار نے بتایا، ‘نہ ہی ہم نے انہیں کسی تقریب کے لیے اجازت دی تھی نہ ہی ان کے ذریعے کوئی اجازت مانگی گئی تھی۔ انہوں نے ایک بلڈ ڈونیشن کیمپ لگانے کی خواہش ظاہر کی تھی، جس کے لیے ہماری طرف سے اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے بجائے ہم نے سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے اس موقع پر اروی پرائمری ہیلتھ سینٹر پر پانچ لوگوں کو بلڈ ڈونیشن کی اجازت دی تھی۔’
انہوں نے آگے بتایا، ‘جیسے ہی پولیس کو ان کے گھر کے باہر بھیڑ اکٹھا ہونے کی جانکاری ملی، وہ فوراً وہاں پہنچے اور بھیڑ کومنتشر کیا۔ ایس ڈی او نے پولیس کو اس بارے میں جانچ کے حکم دیے ہیں۔’وہیں، ایس پی بسوراج تیلی نے بتایا کہ جب یہ واقعہ ہوا تب کیچے گھر پر ہی تھے اور ان کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)