لاک ڈاؤن: بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل اور ایئرٹیل نے بڑھائی پری پیڈ کی میعاد، اضافی ٹاک ٹائم ملے‌ گا

07:22 PM Mar 31, 2020 | دی وائر اسٹاف

ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرائی کی ہدایت پر بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل اور ایئرٹیل نے پریپیڈ صارفین  کی میعاد 20 اپریل تک بڑھانے اور 10 روپے کا اضافی ٹاک ٹائم دینے کا اعلان کیا، جو فی صارف کم خرچ کرنے والے صارفین  کے لئے محدودہوگی۔ اس کا فائدہ تقریباً آٹھ کروڑ صارفین  کو ہوگا۔

(فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی: کورونا وائرس کے کمیونٹی  پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کئے گئے لاک ڈاؤن کے دوران سرکاری ٹیلی کام کمپنی بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل نے پری پیڈصارفین کی میعاد 20 اپریل تک بڑھا دی ہے۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کے ایئرٹیل نےپری پیڈ مدت کو 17 اپریل تک بڑھا دیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی تینوں کمپنیوں نے 10 روپے کے اضافی ٹاک ٹائم دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔یہ اسکیم فی صارف کم خرچ کرنے والے صارفین کے لئے ہی محدود ہوگی۔ کمپنی کااندازہ ہے کہ اس کا فائدہ آٹھ کروڑ صارفین کو ہوگا۔اس سے پہلے ٹیلی کام سیکٹرکے ریگولیٹری’ انڈین ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی’ (ٹرائی) نے لاک ڈاؤن کو دیکھتے ہوئے ٹیلی کام کمپنیوں سے پری پیڈ صارفین  کی مدت بڑھانے کے لئے کہا تھا، تاکہ اس دوران پری پیڈ صارفین  کو بغیر روک ٹوک کی خدمات مل سکے۔

ساتھ ہی ٹرائی نے ایسے صارفین  کو ‘ ترجیح کے ساتھ ‘ بغیر روک ٹوک کی ٹیلی کام خدمات دینے پر کمپنیوں کی طرف سے اٹھائے جا رہے اقدامات کی جانکاری بھی مانگی تھی۔اس کے بعد سرکاری سیکٹر کی بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل نے ایک بیان میں کہا، ‘ جن پری پیڈ صارفین  کی میعاد 22 مارچ 2020 کو ختم ہو گئی ہے۔ کمپنی ان کی میعاد کو 20 اپریل 2020 تک مفت میں بڑھا رہی ہے۔ وہیں اس دوران جن لوگوں کا بیلینس زیرو ہو گیا ہے کمپنی کی طرف سے ان کو 10 روپے کا مفت ٹاک ٹائم بھی دیا جائے‌گا۔ ‘

بی ایس این ایل کے چیئر مین اور منیجنگ ڈائریکٹر پروین کمار پروار نےصارفین سے ڈیجیٹل ذرائع کا استعمال کرکے اپنے فون نمبروں  پر ریچارج کرانے کے لئےبھی کہا۔کمپنی نے کہا کہ غریبوں اور ضرورت مند لوگوں تک اس سہولت کو خاص طورپرپہنچانا یقینی بناناہے۔ میعاد بڑھنے سے وہ ان کمنگ کال لے پائیں‌گے۔

اس بارے میں وزیر ٹیلی کام روی شنکر پرساد نے ٹوئٹ کیا،’اس سے ایسے غریب لوگوں کو مدد ملے‌گی جن کا موبائل بیلنس اس دوران زیرو ہو گیا ہے۔ ‘پرساد نے سوموار کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے محکمہ ٹیلی کام اور محکمہ ڈاک کے سب ڈویژنل سربراہوں سے ٹیلی کام جیسی لازمی خدمات کا بھی جائزہ لیا۔

وہیں پرائیویٹ سیکٹرکی ٹیلی کام کمپنی ایئرٹیل نے ایک بیان میں کہا، ‘وہ اپنےآٹھ کروڑ پری پیڈ صارفین کی میعاد 17 اپریل تک بڑھا رہی ہے۔ ساتھ ہی صارفین کے فون نمبروں پر 10 روپے کا ٹاک ٹائم بھی دے‌گی۔ ‘کمپنی کے چیف مارکیٹنگ آفیسر شاسوت شرما نے کہا کہ کورونا وائرس بحران کےدوران لوگوں کو اپنے رشتہ داروں سے جڑے رہنے میں مدد کے لئے کمپنی نے یہ فیصلہ کیاہے۔

اس سے پہلے ٹرائی نے اتوار کو تمام کمپنیوں سے کہا، ‘ بند کے دوران پری  پیڈ صارفین  کو بغیر روک ٹوک کی خدمات مل سکیں اس کے لئے آپ کو ان کی میعادبڑھانے سمیت دیگر ضروری قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ‘ٹرائی کا یہ حکم 21 دن کے ملک گیر بند کے دوران لوگوں کو ری چارج کوپن اوردیگر ادائیگی اختیارات کی دستیابی متعین کرنے کے سلسلے میں آیا ہے۔

کورونا وائرس کے کمیونٹی  پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکومت نے ملک بھر میں 24مارچ کو 21 دن کے ملک گیر بند کا اعلان کیا تھا۔ٹرائی نے کہا، ‘ ٹیلی کام خدمات کو ضروری خدمات کے دائرے میں رکھا گیا ہےاور اس کو اس بند سے چھوٹ دی گئی ہے۔ حالانکہ اس بند سے صارف دیکھ بھال مراکز اورسیلس سینٹرز پر الٹا اثر پڑا ہے۔’

ریگولیٹری  نے کہا کہ ایسے میں امکان ہے کہ پری پیڈصارف اپنا ٹاپ اپ یا میعادبڑھوانا چاہیں۔ اس میں آف لائن ان سہولیات کا استعمال کرنے والے صارفین کو دقت کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے یا ان کی خدمات مسدود ہو سکتی ہے۔ اس لئے ٹرائی نے کمپنیوں کو میعاد بڑھانے پر غور کرنے کے لئے کہا ہے۔

بتا دیں کہ، گزشتہ 29 مارچ کو کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے ٹیلی کام کمپنیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ مہاجر مزدوروں کو ایک مہینے کے لئے اپنی خدمات مفت مہیا کرائیں تاکہ غریب مزدور اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کر سکیں۔پرینکا نے ایئرٹیل کے صدر سنیل بھارتی متل، ریلائنس کے صدر مکیش امبانی اور بی ایس این ایل اور ووڈافون کے صدر کو الگ الگ لکھے خطوط میں کھانا، دوا اورگھر سے محروم ان لاکھوں مہاجر مزدوروں کی حالت کو نشان زد کیا تھا جو اپنی ریاست کی طرف پیدل جا رہے ہیں۔

گاندھی نے کہا تھا کہ بڑی تعداد میں غریب مہاجر مزدور اپنے گاؤں جانے کےلئے سینکڑوں کیلومیٹر کا پیدل سفر کر رہے ہیں، ان کے پاس فون ری چارج کرانے کے لئےپیسے نہیں ہیں اور وہ اپنے رشتہ داروں سے بات یا رابطہ نہیں کر سکتے، ایسے میں ٹیلی کام کمپنیاں حالات میں مثبت تبدیلی لا سکتی ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا تھا کہ وہ ان لاکھوں مہاجر مزدوروں کے انسانی حقوق کو نشان زد کرنے کے لئے خط لکھ رہی ہیں جو بھوکے-پیاسے ہیں اور اپنے گھروں تک پہنچنے کے لئے کئی مسائل سے جوجھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا، ‘ مجھے لگتا ہے کہ بحران کے اس وقت میں ملک کے لوگوں کی مدد کرنا ہمارا قومی فرض ہے۔ میں آپ سے ایک مہینے کے لئے موبائل خدمات مفت مہیاکرانے کی گزارش کرتی ہوں تاکہ یہ مرد اور خواتین اپنے رشتہ داروں سے آسانی سےرابطہ کر سکیں اور ان کو زندگی کے اس مشکل وقت میں ان سے بات کرنے میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔’

 (خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)