انٹرنیشنل کورٹ نے ہندوستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کل بھوشن جادھو کو کانسیولر ایکسیس دینے کو کہا ہے۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے انٹرنیشنل ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔
کل بھوشن جادھو (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: نیدر لینڈ کی راجدھانی ہیگ واقع انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس(آئی سی جے)نے بدھ کو کل بھوشن جادھو کی پھانسی پر روک لگا دی ہے۔ کورٹ نے ہندوستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان جادھو کی پھانسی پر از سر نو غور کرے۔ کل بھوشن جادھو اس وقت پاکستان کی جیل میں بند ہیں۔
انٹرنیشنل کورٹ نے جادھو کو کانسیولر ایکسیس(Consular access) دینے کو کہا ہے۔اس کے علاوہ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے انٹرنیشنل Vienna Conventionکی خلاف ورزی کی ہے۔
ہندوستانی بحریہ کے سابق افسر جادھو کو 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا اور پاکستان کی فوجی عدالت نے 2017 میں ان کو جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی۔
اس فیصلے کے خلاف ہندوستان نے مئی 2017 میں آئی سی جے کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، جس کے بعد آئی سی جے نے آخری فیصلہ آنے تک جادھو کی
پھانسی پر روک لگا دی تھی۔ہندوستان نے جادھو کو سیاسی پہنچ نہیں دینے کے لئے پاکستان پر ویانا معاہدہ اور انسانی حقوق کےقانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس کے سیکورٹی فورس نے جادھو عرف حسین مبارک پٹیل کو گزشتہ سال تین مارچ کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا، جادھو مبینہ طور پر ایران سے بلوچستان میں گھس گئے تھے۔ حالانکہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ جادھو کو ایران سے اغوا کیا گیا۔ ہندوستانی فوج سے سبکدوش ہونے کے بعد جادھو اپنے کاروبار کے تعلق سےایران گئے تھے۔
انٹرنیشنل کورٹ میں پاکستان نے جادھو کو ڈپلومیٹک پہنچ دستیاب کرانے کے ہندوستان کی مانگ خارج کر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان اپنے جاسوس کے ذریعے جمع کی گئی خفیہ اطلاعات کے لئے اس تک پہنچنا چاہتا ہے۔ پچھلے مہینے اس نے انٹرنیشنل کورٹ میں کہا تھا کہ Vienna Conventionکے تحت ایسی سہولت صرف قانونی مسافروں کے لیے ہوتی ہے نہ کہ جاسوسوں کے لئے ۔