ایم ایم کلبرگی کے قتل کی جانچکر رہی ایس آئی ٹی نے کرناٹک کی مقامی عدالت میں داخل چارج شیٹ میں کہا ہے کہ کلبرگی کا قتل کرنے والے مبینہ طور پر ہندو انتہا پسند تنظیم سناتن سنستھا کی کتاب سے متاثر تھے۔
ایم ایم کلبرگی،فوٹو بہ شکریہ:فیس بک
نئی دہلی: صحافی گوری لنکیش کے قتل میں مبینہ طور پر شامل پیشہ ور قاتل گنیش مسکن نے اگست 2015 میں ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کا بھی قتل کیا تھا۔معاملے کی جانچکر رہی ایس آئی ٹی نے اپنی چارج شیٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے۔ایس آئی ٹی نے سنیچر کو ہبلی-بنگلور کے دھارواڑ ضلع عدالت میں ایک چارج شیٹ داخل کیا۔ ایس آئی ٹی کی ایک ریلیز کے مطابق معاملے کے دیگر ملزمین میں امول کالے، پروین پرکاش چتر، واسودیو بھگوان سوریہ ونشی، شرد کالسکر اور امت رام چندر بڈی بھی شامل ہیں۔ایس آئی ٹی نے کہا کہ یہ گروہ ہندو انتہا پسند تنظیم سناتن سنستھا کی کتاب ‘چھتر دھرم سادھنا’ سے مبینہ طور پر متاثر تھا۔ایس آئی ٹی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر کلبرگی کے قتل کی وجہ 9جون 2014 کو اوہام پرستی پر کیا گیا ایک تبصرہ تھا۔ ان کے تبصرےکے بنیاد پر گروہ نے ان کو گنہگار قرار دیا۔
ایس آئی ٹی کے مطابق ان تمام لوگوں نے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے کلبرگی کے قتل کی سازش رچی۔گروہ کے ممبروں نے اپنے منصوبہ کو انجام دینے کے لئے ایک موٹرسائیکل چرائی، کلبرگی پر نظر رکھی اور جنوبی کنڑ ضلع کے ایک گاؤں میں ربر کے باغان میں نشانہ لگانےکا مشق کیا۔ایس آئی ٹی کے مطابق گنیش مسکن نے کلبرگی پر دو گولیاں چلائی تھیں۔ واضح ہو کہ 30 اگست 2015 کو کلبرگی کو ان کے گھر کے دروازے پر گولی مارکر قتل کر دیا گیا تھا۔30 اگست 2015 کی صبح کلبرگی کے گھر دو لوگ موٹرسائیکل سے پہنچے تھے، جن میں سے ایک نے دروازہ کھٹکھٹایا جبکہ ایک گیٹ پر موٹر سائیکل لےکرکھڑا رہا۔
کلبرگی کی بیوی اوما دیوی کے دروازہ کھولنے پر اس آدمی نے کلبرگی کے بارے میں پوچھا۔ ان کے دروازے پر آتے ہی اس آدمی نے ان پر گولی چلائی اور فرار ہو گیا۔پولیس کے مطابق اسی گروہ نے پانچ ستمبر 2017 کو گوری لنکیش کا قتل کیا تھا۔ان دونوں قتل معاملے کو لےکر ملک گیر مظاہرے ہوئے تھے۔ لنکیش کے معاملے میں مسکن نے مبینہ طور پر موٹرسائیکل چلائی تھی اور معاملے کے دیگر ملزم پرشورام واگھمارے نے گولی چلائی تھی۔
لنکیش قتل معاملے میں موقع سے بر آمدکی گئی گولیاں اور خالی کارتوسوں سے مبینہ طور پر یہ انکشاف ہوا تھا کہ کلبرگی کے قتل میں اسی پستول کا استعمال کیا گیا تھا۔لنکیش معاملے کی تفتیش کے لئے تشکیل شدہ ایس آئی ٹی کو سپریم کورٹ نے 2019 میں کلبرگی کے معاملے کی بھی تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ سناتن سنستھا اور ہندو جن جاگرتی سمیتی پر ایم ایم کلبرگی، گوری لنکیش، نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل معاملوں میں شامل ہونے کا الزام ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)