جھارکھنڈ: مسلمانوں کے ذریعے تھوک کر کورونا پھیلانے کی افواہ کے بعد ہوئی جھڑپ میں نوجوان کی موت

01:17 PM Apr 09, 2020 | دی وائر اسٹاف

جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں یہ افواہ اڑائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان  جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔

نئی دہلی: جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں کو رونا وائرس کے بارے میں ایک افواہ کو لےکر ہوئی جھڑپ میں ایک نوجوان  کی موت ہو گئی اور دو لوگ زخمی  ہیں۔ ضلع میں یہ افواہ پھیلائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان  جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔

جھارکھنڈ کے اے ڈی جی پی ایم ایل مینا نے اسکرال کو بتایا، ‘گملا میں کچھ لوگوں کو پیٹا گیا تھا۔ ایک آدیواسی لڑکے کی موت ہو گئی اور دو لوگ زخمی ہیں۔’

یونائٹیڈ نیوز انڈیا کی رپورٹ کے مطابق گملا کے بھدولی گاؤں کے پاس یہ واقعہ رونما ہوا۔ جھارکھنڈ پولیس ترجمان ساکیت کمار سنگھ نے بتایا کہ اس واقعہ  کے بعد ہی حالات  کافی کشیدہ  ہو گئے تھے حالانکہ اسے کنٹرول کر لیا گیا ہے۔ اس حلقہ  میں بڑی تعدادمیں پولیس فورسز کی تعیناتی کی گئی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ یہ افواہ پھیلائی گئی تھی کہ ایک خاص کمیونٹی  کے لوگ گاؤں گاؤں گھوم کر تھوک رہے ہیں تاکہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلایا جا سکے۔اسکے بعد بھدولی گاؤں کے پاس گھوم رہے ایک نوجوان کو پیٹا گیا۔ بسیا روڈ کے رہنے والے متاثرہ کو بعد میں علاج کے لیے ہاسپٹل لے جایا گیا۔

بعد میں اس نوجوان  کے گاؤں سے ایک بھیڑ بھدولی کی طرف گئی اور راستے میں ملے ایک دوسرے نوجوان کو بہت پیٹا۔ اس کی  وجہ سےنوجوان  کی گملا کے اسپتال میں موت ہو گئی۔