جھارکھنڈ: بی جے پی کے ہنگامے کے بیچ ماب لنچنگ  کے خلاف بل منظور، قصوروار پائے جانے پر ہوگی عمر قید

07:44 PM Dec 23, 2021 | دی وائر اسٹاف

جھارکھنڈ میں ماب وائلنس اور ماب لنچنگ بل،2021 کے قانون بننے پر ماب لنچنگ کے قصوروار  پائے جانے والوں کے لیے جرمانے اور جائیدادکی قرقی کے علاوہ تین سال سے لے کرعمر قید تک کی سزا کا اہتمام کیا گیاہے۔مغربی بنگال اور راجستھان کے بعد اس طرح کے بل کوپاس کرنے والایہ تیسرا صوبہ بن گیا ہے۔

ہیمنت سورین، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: جھارکھنڈ اسمبلی نےماب لنچنگ کے معاملوں سےسختی سےنمٹنے کےلیےمنگل کو ماب وائلنس اینڈ ماب لنچنگ بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔

گورنر کی منظوری کے بعد یہ بل قانون بن جائے گا، جس کے تحت اس طرح کے تشدد میں ملوث افراد اور اس کی  سازش کرنے والوں کو تین سال سےلے کر عمر قید تک کی سزا ہو گی۔

بی جے پی کی مخالفت کے باوجود بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

مغربی بنگال اور راجستھان کے بعد اس طرح کا بل پاس کرنے والا یہ تیسرا صوبہ بن گیا ہے۔

اس بل کےقانون بننےپرماب لنچنگ کے مجرموں کے لیے جرمانے اور جائیداد کی قرقی کے علاوہ تین سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا اہتمام ہے۔

اس کے علاوہ اس قانون میں دشمنی کا ماحول پیداکرنے والوں کے لیے بھی  تین سال تک کی قید اور جرمانے کی سزا کا اہتمام کیا گیا ہے۔

دشمنی کا  ماحول پیدا کرنےکی تعریف میں متاثرہ ، متاثرہ کے خاندان، گواہ یا گواہ/متاثرہ کو مدد فراہم کرنے والے کسی بھی شخص کو دھمکی دینا یا اس کے ساتھ زبردستی کرناشامل ہے۔

یہی نہیں نئے قانون میں متاثرہ خاندان کو مالی معاوضہ دینے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

حکومت نے بل کے حق میں کہا کہ یہ بل ماب  لنچنگ کو روکنے کے لیے لایا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت غیر ذمہ دارانہ طریقے سےکسی جانکاری کو شیئر کرنا، متاثرین اور گواہوں کے لیےدشمنی کا  ماحول پیدا کرنےپر بھی ذمہ دار لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

بل کو ایوان میں پیش کرتے ہوئے پارلیامانی امور کے وزیر عالمگیر عالم نے کہا، اس کا بنیادی مقصد لوگوں کو مؤثر طریقے سےتحفظ فراہم کرنا، آئینی حقوق کا تحفظ اور ماب لنچنگ  کو روکنا ہے۔

بل پر بحث کے دوران اپوزیشن بی جے پی نے کئی ترامیم پیش کیں جنہیں حکومت نے صوتی ووٹ کے ذریعے مسترد کر دیا۔

بی جے پی لیڈر اور سابق اسپیکر سی پی سنگھ نے ریاستی حکومت پر اقلیتوں کو خوش کرنے کے لیے جلد بازی میں یہ بل لانے کا الزام لگایا۔

یوں تو جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کے کئی واقعات سامنے آتے رہے ہیں لیکن ریاست میں ماب لنچنگ کے واقعات 2019 میں اس وقت سرخیوں میں آئے جب 24 سالہ تبریز انصاری کو بکری چوری کے شک میں سرائےکیلا کھرساواں ضلع میں بھیڑنے رسی سےباندھ کر اتناپیٹا کہ ان کی موت ہوگئی۔

جھارکھنڈ میں 2019 کے اسمبلی انتخابات میں، وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ماب لنچنگ کے واقعات کی مذمت کی تھی اور اس کے خلاف قانون لانے کا وعدہ کیا تھا۔

اس سال کے شروع میں، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والی حکومت نے ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد ایسے معاملات سے نمٹنے کے لیے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)