پرشانت کشور اور پون ورما پچھلے کچھ دنوں سے شہریت قانون اوراین پی آر کو لے کر پارٹی صدراور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حمایت کی وجہ سے ان کی تنقید کر رہے تھے۔
نئی دہلی:جے ڈی یو نے بدھ کو اپنے نائب صدر پرشانت کشور اورجنرل سکریٹری پون ورما کو پارٹی سے نکال دیا اور کہا کہ حال کے دنوں میں ان کے رویے نے یہ صاف کیا ہے کہ وہ پارٹی کے ڈسپلن پر عمل نہیں کرنا چاہتے ہیں۔دونوں رہنما شہریت قانون (سی اےاے) اور این پی آر کو پارٹی صدر اوربہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حمایت کی وجہ سے ان کی تنقید کرتے رہے ہیں۔ دونوں پچھلے کچھ دنوں نے سی اےاے کو لے کرجے ڈی یو کے اتحادی بی جے پی کو بھی لگاتار نشانہ بنارہے تھے۔
جے ڈی یو کے چیف جنرل سکریٹری کے سی تیاگی کے ذریعے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کا رویہ پارٹی کے فیصلوں کے ساتھ ساتھ اس کے کام کرنے کے طریقے کے خلاف تھا، جو ڈسپلن کی خلاف ورزی ہے۔پارٹی نے کشور پر بہار کے وزیر اعلیٰ کے خلاف قابل اعتراض لفظوں کے استعمال کا بھی الزام لگایا۔جے ڈی یو نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کشور کو پارٹی سے باہر کر دیا جائے تاکہ وہ اور نیچے نہ گریں۔
بہار کے وزیر اعلیٰ اورجے ڈی یو چیف نتیش کمار نے منگل کو کشور کے تنقیدی بیان کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ اورسابق بی جے پی صدرامت شاہ کے کہنے پر انہیں پارٹی میں شامل کیا تھا۔ کشور نے اس پر غصے میں ردعمل کا اظہارکیااور نتیش کمار پر جھوٹ بولنے کاالزام لگایا۔نتیش کمار کے اس بیان پر پرشانت کشور نے ٹوئٹ کرکے کہا تھا، ‘جےڈی یو میں مجھے کیسے اور کیوں شامل کیا اس کے لیے آپ (نتیش کمار) کتنا جھوٹ بولیں گے؟ مجھے اپنے جیسا بنانے کی یہ آپ کی کمزور کوشش ہے۔’
انہوں نے آگے کہا تھا، ‘اور اگر آپ سچ بول رہے ہیں تو کون یہ بھروسہ کرےگا کہ ابھی بھی آپ میں اتنی ہمت ہے کہ امت شاہ کے ذریعے بھیجے گئے آدمی کی بات نہ سنیں؟’اس ٹوئٹ میں پرشانت کشور نے نتیش کمار اور امت شاہ کو ٹیگ بھی کیا تھا۔
مرکزی وزیر داخلہ اوربی جے پی رہنما امت شاہ کے ذریعے شاہین باغ کو لے کر دیےبیان پر پرشانت کشور نے کہا تھا، ‘آٹھ فروری کو دہلی میں ای وی ایم کا بٹن تو پیار سے ہی دبےگا۔ زور کا جھٹکا دھیرے سے لگنا چاہیے تاکہ آپسی بھائی چارا اورہم آہنگی خطرے میں نہ پڑے۔’امت شاہ نے دہلی میں ایک پروگرام کے دوران کہا تھا کہ بٹن اتنے غصے سے دبانا کہ کرنٹ شاہین باغ میں لگے۔
اس کے علاوہ پرشانت کشور لگاتار سی اےاے ، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت کر رہے ہیں۔ سی اےاے کی مخالفت کرنے کے لیے انہوں نے کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کاشکریہ بھی اداکیا تھا۔
پارٹی سے نکالے جانے کے بعد دونوں نے نتیش کو وزیر اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہنے کی مبارکباد دی
ج ڈی یو سے نکالے جانے کے فوراً بعد پرشانت کشور نے بدھ کو پارٹی صدر نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں بہار کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہنے کو لے کر نیک خواہشات کا اظہارکیا۔
کشور نے کہا، ‘شکریہ نتیش کمار۔ میری نیک خواہشات ہیں کہ آپ بہار کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہیں۔ بھگوان آپ کا بھلا کرے۔’
ایک ٹوئٹ میں پون ورما نے کہا، ‘آپ کا اور آپ کی پالیسیوں کا بچاؤ کرنے کی ناقابل برداشت صورتحال سے آزادکرنے کا شکریہ نتیش کمار جی۔ میں آپ کو کسی بھی قیمت پر بہار کا سی ایم بننے کی آپ کی خواہشات کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔’پون ورما نے دہلی اسمبلی الیکشن کے لیےجے ڈی یو-بی جے پی گٹھ بندھن پر سوال اٹھانے کے ساتھ پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔ ان کے بیانات پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئےجے ڈی یوصدر نتیش کمار نے کہا کہ وہ اپنی پسند کی پارٹی چن سکتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں جے ڈی کے ذریعےشہریت قانون کو حمایت دینے پر بھی ورما نے نتیش کی تنقید کی تھی اور اس پر دوبارہ غور کرنے کو کہا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)