وزیر اعظم نریندر مودی نے علی پور دوار میں ایک ریلی میں مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی بگل بجاتے ہوئے آپریشن سیندور کو درگا پوجا کے دوران ہونے والے ‘سیندور کھیلا’ سے جوڑا تھا۔ اس پر سی ایم ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ آپریشن کے نام کےساتھ ‘سیاسی ہولی’ کھیل رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے علی پور دوار میں ایک ریلی میں، جہاں انہوں نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) حکومت پر بدعنوانی اور تشدد کا الزام لگاتے ہوئے آپریشن سیندور کا علامتی استعمال جاری رکھا، وزیر اعظم کی جانب سے اگلے سال ہونے والےمغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی بگل بجانے کے چند گھنٹے بعد ہی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ان پر سخت حملہ کیا ۔
پاکستان پر ہندوستان کے فوجی حملے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بنرجی نے کہا کہ مودی آپریشن کے نام کے ساتھ ‘سیاسی ہولی’ کھیل رہے ہیں، جبکہ حزب اختلاف کے اراکین پہلگام دہشت گردانہ حملے، آپریشن سیندور اور اس کے نتیجے میں پاکستان کے ساتھ فوجی جھڑپ کے بعد مرکز کی سفارتی کوششوں کے تحت بیرون ملک میں ہیں ۔
وزیر اعظم کےآپریشن سیندور کےسیاسی استعمال کے خلاف اپوزیشن لیڈر کی طرف سے پہلی بار عوامی طور پر مذمت کرتے ہوئے بنرجی نے بنگال بی جے پی کے سربراہ اور مرکزی وزیر سکانت مجمدار پر وزیر اعظم کی موجودگی میں ‘آپریشن سیندور جیسا آپریشن مغربی بنگال’ کرنے کا وعدہ کرنے پر حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیندور خواتین کے احترام کی علامت ہے، وزیراعظم کو خواتین کا احترام کرنا چاہیے اور پوچھا کہ وہ پہلے اپنی اہلیہ کو سیندور کیوں نہیں دے رہے ہیں۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے کہا، ‘آپریشن سیندور کا نام ایک سیاسی مقصد کے ساتھ دیا گیا ہے۔ لیکن میں اس بارے میں کچھ نہیں کہوں گی۔ جب تمام اپوزیشن لیڈر بیرون ملک مادروطن کے لیے بول رہے ہیں ، اس وقت وزیراعظم سیاسی ہولی کھیلنے آئے ہیں- یہ وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا۔’
انہوں نے کہا،’آپ جھوٹ کا کوڑا پھیلا رہے ہیں۔ وہ ملک کو لوٹتے ہیں اور بھاگتے ہیں۔ اس طرح سے بات کرنا اچھا نہیں لگتا۔ آپریشن سیندور کے بارے میں، اگرچہ میرے پاس کوئی تبصرہ نہیں ہے، براہ کرم یاد رکھیں کہ ہر عورت احترام کی مستحق ہے۔ وہ اپنے شوہروں سے سیندور لیتی ہیں۔ پی ایم مودی کسی کے شوہر نہیں ہیں، آپ پہلےاپنی بیوی کو سیندور کیوں نہیں دیتے؟ مجھے افسوس ہے کہ مجھے ان تمام معاملات میں نہیں جانا چاہیے، لیکن آپ نے ہمیں آپریشن سیندور اور آپریشن بنگال کے نام پر منہ کھولنے پر مجبور کیا۔ ‘
آپریشن سیندور کی طرح ‘آپریشن مغربی بنگال’: سکانت مجمدار
علی پور دوار میں اپنی ریلی میں مودی کا تعارف کراتے ہوئے سکانت مجمدار نے کہا، ‘پاکستان نے ہماری ماؤں اور بہنوں کے سروں سے سیندور مٹا دیا تھا۔ نریندر مودی نے اس کا بدلہ لے لیا ہے۔ میرے سامنے بی جے پی کے ہزاروں کارکن آنے والے دنوں میں مودی جی کے سپاہی بنیں گے، آپریشن سیندور کی طرح ’آپریشن مغربی بنگال‘ کو انجام دیں گے اور ترنمول کو بنگال کی کھاڑی میں پھینک دیں گے۔’
مودی نے اپنی تقریر میں آپریشن سیندور کو ‘سیندور کھیلا’ سے جوڑا، جو بنگال میں دس روزہ درگا پوجا تہوار کے اختتام پر منایا جاتاہے، جس میں خواتین وجئے دشمی کے دن ایک دوسرے کو سیندور لگاتی ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘آج جب میں ‘سیندور کھیلا’ کی سرزمین پر آیا ہوں، تو فطری طور پر دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے نئے عزم پر بات کروں گا۔ دہشت گردوں نے ہماری بہنوں کا سیندور مٹا نے کی جرأت کی۔ اس لیے ہماری فوج نے انہیں سیندور کی طاقت کا احساس دلایا۔ ہم نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کیے جس کے بارے میں پاکستان سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔’
بنرجی نے مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اتحاد کے ایسے وقت میں وزیر اعظم کے اس طرح کے تبصروں کو سننا ‘افسوسناک’ ہے جب بیرون ملک اپوزیشن لیڈر ایک آواز میں بول رہے ہیں۔ انہوں نے کل الیکشن کرانے کا چیلنج بھی دیا۔
انہوں نے کہا، ‘ مودی جی نے آج جو کہا،اس سے ہم نہ صرف حیران ہیں، بلکہ وزیر اعظم کی آواز سن کر بہت دکھی بھی ہیں، جب تمام اپوزیشن (لیڈر) دنیا کے سامنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ ملک کے مفاد، قومی مفاد کے تحفظ کے لیے جرأت مندانہ فیصلے لے رہے ہیں۔ ہم ملک کی حفاظت کریں گے کیونکہ یہ ہماری مادر وطن ہے۔ لیکن کیا یہ وقت ہے کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے وزراء ان کی موجودگی میں یہ کہیں کہ وہ آپریشن سیندور کی طرح آپریشن بنگال کریں گے؟ میں انہیں چیلنج کرتی ہوں۔ اگر ان میں ہمت ہے تو کل الیکشن کروائیں، ہم تیار ہیں اور بنگال آپ کا چیلنج قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔’
گزشتہ ہفتے گجرات میں اپنے خطاب کی طرح مودی نے آپریشن سیندور کے دوران مسلح افواج کی کارروائیوں کا حوالہ دینا جاری رکھا اور ایک بار پھر اپنے بار بار دہرائے جانے والے نعرے کو دہرایا، ‘گھر میں گھس کے مارا۔’
اس بار انہوں نے کہا کہ آپریشن سیندور کے بعد پاکستان کو سمجھ لینا چاہیے کہ ‘ تین بارگھر میں گھس کر مارا ہے تمہیں۔’
مودی نے کہا، ‘جب براہ راست جنگ ہوتی ہے تو ان کی (پاکستان کی) شکست یقینی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی فوج دہشت گردوں سے مدد لیتی ہے۔ لیکن پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے دنیا کو بتا دیا ہے۔ پاکستان کو سمجھ لینا چاہیے کہ ‘تین بار گھر میں گھس کر مارا ہے تمہیں’۔ یہ بنگال ٹائیگر کی سرزمین سے 140 کروڑ ہندوستانیوں کا اعلان ہے – آپریشن سیندور ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔’
مودی نے اپنے خطاب میں ترنمول کانگریس حکومت پر مرشد آباد میں تشدد اور اساتذہ کی بھرتی گھوٹالہ کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ بنگال کے لوگ بے رحم حکومت نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا، ‘لوگ ‘بے رحم حکومت’ نہیں چاہتے۔ وہ تبدیلی اور گڈ گورننس چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پورا بنگال کہہ رہا ہے کہ وہ اب ظلم اور بدعنوانی نہیں چاہیے۔’
ممتا نے مودی پر تقسیم کی سیاست کرنے کا الزام لگایا
بنرجی نے کہا، ‘براہ کرم یاد رکھیں، وقت ایک عنصر ہے۔ آپ کو وقت یاد رکھنا چاہیے۔ ہمارے نمائندے ابھیشیک بنرجی بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ اور وہ ہر روز دہشت گردی کے خلاف بول رہے ہیں۔ اسی وقت، مودی، بطور وزیر اعظم نہیں بلکہ بی جے پی صدر کے طور پر، آپ (بنگال میں) حکومت پر تنقید کر رہے ہیں، جو آپ کو مکمل حمایت دے رہی ہے، ملک کی حفاظت کر رہی ہے۔ آپ حکومت پر الزام لگا رہے ہیں اور اس وقت آپ اپوزیشن کو قصوروار ٹھہرانا چاہتے ہیں، تاکہ بی جے پی جملہ پارٹی کے لیڈر کی طرح چیزوں کی سیاست کی جا سکے۔’
بنرجی نے کہا کہ بنگال کی حکومت ‘بے رحم’ نہیں ہے جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے، اور مودی پر تفرقہ انگیز سیاست کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا، انہوں نے اتنے وقت تک حکومت کی ہے، انہوں نے کیا دیا ہے؟ وہ تقسیم کرکے حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ وہ تقسیم کی سیاست کرتے ہیں۔’
انہوں نے کہا، ‘ایک بار جب وہ خود کو چائے والا کہتے ہیں، پھر وہ خود کو چوکیدار کہتے ہیں ( 2019 میں مودی نے خود کو چوکیدار کہا تھا )۔ اب، وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سیندور فروخت کریں گے۔ سیندور اس طرح فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ سیندور غرورکا معاملہ ہے۔’
پہلگام دہشت گردانہ حملے کو انجام دینے والے دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے حکومت کی طرف سے کی گئی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے بنرجی نے پوچھا کہ وہ اب کہاں ہیں۔ اس حملے میں 26 شہری مارے گئے تھے۔
انہوں نے کہا، ‘کیا کسی نے پہلگام میں متاثرہ خواتین کے سیندور چھیننے والے دہشت گردوں کودیکھا ہے؟ کیا انہوں نے انہیں پکڑا ہے؟ امریکہ کا لفظ سنتے ہی وہ خاموش ہو جاتے ہیں۔’ انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 10 مئی کی جنگ بندی کی ثالثی کے دعووں پر مودی کی مسلسل خاموشی کا حوالہ بھی دیا۔
بنرجی نے وزیر اعظم کو ٹیلی ویژن پر سیدھےمقابلے کا چیلنج بھی دیا اور کہا کہ مودی اپنا ٹیلی پرامپٹر بھی لا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘اگر آپ اتنے بہادر ہیں تو ٹیلی ویژن پر پریس کانفرنس کے لیے آئیں۔ ہم آپ کے ساتھ سیدھا مقابلہ کریں گے، جس موضوع پر بھی آپ چاہیں گے۔ اگر آپ چاہیں تو آپ اپنا ٹیلی پرامپٹر بھی لا سکتے ہیں۔’
مودی پر الزام ہے کہ وہ اپنی عوامی تقریروں میں ٹیلی پرامپٹر کا استعمال کرتے ہیں، کیونکہ وہ غیر رسمی انٹرویوز اور پریس کانفرنس سے خطاب کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں۔
(انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔)