پاکستان کے مذہبی معاملوں کے وزیر پیر نورالحق قادری نے بتایا کہ پاکستان نے ایک سال میں 5600 سکھ تیرتھ یاتریوں جبکہ 312 ہندو عقیدت مندوں کو ویزا دیا۔
اجمیر شریف درگاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: ہندوستان نے اجمیر شریف جانے کی خواہش رکھنے والے تقریباً 500 پاکستانی عقیدت مندوں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا ہے۔ریڈیو پاکستان کے مطابق؛ پاکستان کے مذہبی معاملوں کے وزیر پیر نورالحق قادری نے بتایا کہ 500 پاکستانی عقیدت مندوں کو جمعرات کو پڑوسی ملک جانا تھا لیکن ہندوستان نے ان کو ویزا دینے سے انکار کر دیا۔
قادری نے بتایا کہ وزارت نے ہندوستانی سفارت خانہ سے ویزا ٹھکرانے کی اطلاع ملنے کے بعد ایس ایم ایس کے ذریعے تمام عقیدت مندوں کو اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی سفارت خانہ نے ابھی ان عقیدت مندوں کے پاسپورٹ واپس نہیں کئے ہیں۔ریڈیو پاکستان کے مطابق؛ قادری نے کہا کہ پاکستان نے ایک سال میں 5600 سکھ عقیدت مندوں کو ویزا دیا جبکہ 312 ہندو عقیدت مندوں کو بھی ویزا دئے گئے۔
پاکستان کے
ڈان اخبار کے مطابق، قادری نے کہا، ہندوستان کا شدت پسند چہرہ سامنے آ گیا ہے۔ مذہبی شدت پسندوں نے ہندوستان کو بندھک بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی دو سال سے عرس میں شامل ہونے سے محروم تھے۔اس سے پہلے گزشتہ سال مارچ میں پاکستان کے محکمہ خارجہ نے تب اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی جب ہندوستان نے اجمیر شریف میں ہونے والے سالانہ انعقاد کے لئے 503 پاکستانی عقیدت مندوں کا ویزا نہیں جاری کیا تھا۔
غور طلب ہے کہ صوفی خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ ہندوستان میں مسلمانوں کا سب سے مقدس مقام ہے۔ان کے عرس کی تقریب میں شامل ہونے کے لئے پاکستان سے ہرسال تقریباً 500 پاکستانی آتے ہیں۔قادری نے بتایا، ہندوستانی سفارت خانہ نے فون کال کے ذریعے عقیدت مندوں کی ویزا درخواست رد ہونے کی جانکاری دی۔اس کے بعد وزارت نے ان کو میسج کرکے یہ بتایا۔
انہوں نے کہا کہ حالانکہ ہندوستانی سفارت خانہ نے فی الحال ویزا درخواست دینے والوں کے پاسپورٹ نہیں لوٹائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حضرت نظام الدین اولیا کے عرس کے دوران سال 2018 میں 400 میں سے صرف 190 ویزا درخواست منظور کی گئی تھی۔وہیں قادری کے ترجمان نے بتایا کہ سوموار کو ہی 98 سکھ عقیدت مند پاکستان پہنچے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)