غازی آباد میں لونی سے ایم ایل اے نند کشور گورجر کا کہنا ہے کہ لونی میں مندر کے پاس میٹ شاپ کھلی ہوئی ہیں ۔ یہ غیر قانونی اور راشٹر دروہ کے زمرے میں آتا ہے۔
بی جے پی ایم ایل اے نند کشور گورجر،فوٹو: فیس بک
نئی دہلی : غازی آباد لونی سے بی جے پی ایل ایم اے نند کشور گورجر نے گزشتہ سنیچر کی شب کو مندر کے پاس گوشت کی دوکانوں کو جبراً بند کروایا ۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ گوشت کی دوکانیں کھولنا راشٹر دروہ ہے۔ایم ایل اے نے کہا ، لونی میں مندر کے پاس گوشت کی دوکانیں کھلی ہوئی ہیں ۔ یہ غیر قانونی ہے اور راشٹر دروہ کے زمرے میں آتا ہے۔ مقامی افسروں کی ملی بھگت کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے ۔ ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ نوراتر کے دوران میٹ شاپ کھولنا راشٹر دروہ ہے ۔ اگر اس دوران کوئی میٹ شاپ کھولتا ہے تو یہ قومی سلامتی کی خلاف ورزی ہے اور اس کو راشٹر دروہ مانا جائے گا۔
غازی آباد کے ایس ایس پی یوکے اگروال کا کہنا ہے کہ ان کو اس بارے میں ابھی تک کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹ شاپ اور سلاٹر ہاؤس کے لیے 2017 کے بعد لائسنس کو مستقل کر دیا گیا تھا اور ا س دوران لونی میں میٹ شاپ کھولنے کو لے کر کئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔2017 میں اتر پردیش حکومت نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی مقامات کے 50 میٹر کے دائرے میں میٹ شاپ کھولنے کی منظوری نہیں دی جاسکتی ۔گورجر نے کہا کہ ، نو راتری شروع ہوگئی ہے اور ا س طرح گوشت فروشی پوری طرح سے غلط ہے ۔ اگر کل کو حلقے میں اس وجہ سے کوئی تنازعہ ہوگیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
انہوں نے کہا ، میں نے ان سے گزارش کی ہے اور کہاہے یہ سب ٹھیک نہیں ہے ۔ ویسے میں کسی سے گزارش نہیں کرتا ۔ میں نے کہا یہ سب ٹھیک نہیں اور انہوں نے بند کردیا۔غازی آباد کے میڈیا انچارج پردیپ چودھری نے کہا وہ اس معاملے سے واقف نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا ، اگر ایم ایل اے نے ایسا کیا ہے تو یہ ضرور ان کے ایجنڈے میں ہوگا ۔ ہمیں اس کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔