سال2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہوئے اینٹی رومیوا سکواڈ بنایا گیا تھا۔ این سی آربی کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبے میں روزانہ خواتین کے خلاف جرائم کے 153 معاملے سامنے آتے تھے،جو2019 میں بڑھ کر 164 ہو گئے۔
یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/MYogiAdityanath)
نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کو کہا کہ اگر مغربی بنگال میں بی جے پی سرکار بنتی ہے تو وہاں اینٹی رومیو اسکواڈ بنایا جائےگا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے ہگلی ضلع میں ایک عوامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی سرکار کے تحت اب صوبے میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا،‘میں ریاستی حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ بنگال خواتین کے لیے محفوظ کیوں نہیں ہے؟ بی جے پی کے اقتدار میں آنے پر خواتین کے لیےتحفظ اور ٹرانسپورٹ کومفت کیا جائےگا۔ لڑکیوں کے اسکولوں کے آس پاس گھومنے والے منچلوں سے نمٹنے کے لیے بنگال میں اینٹی رومیواسکواڈ بنایا جائےگا۔’
یوگی نے کہا، ‘میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ تبدیلیاں کہاں ہیں، جن کا 10 سال پہلے ممتا بنرجی نے وعدہ کیا تھا؟ ان کے ماں، ماٹی اور مانش نعرے کا کیا ہوا؟ میں یہاں ممتا سے اس کے بارے میں بات کرنے آیا ہوں۔’
یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان پر ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا موئترا نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘اجئے بشٹ عرف سی ایم یوگی کا تازہ بیان سنیے! اگر بنگال میں بی جے پی کی سرکار بنی تو یہاں بھی اینٹی رومیو اسکواڈ بنائیں گے۔ گڈو جی، آپ کی پسند کے برعکس بنگالی لوگ دل سے پیار کرنے والے لوگ ہیں۔ ہمیں اپنا سنگیت پسند ہے، ہمیں اپنی شاعری پسند ہے، اپنی مشٹی پسند ہے اور ہاں اپنے رومیو بھی پسند ہیں۔’
دی ٹیلی گراف آن لائن کے مطابق، یوگی کے بیان پر ترنمول کانگریس کے ترجمان اورمغربی بنگال سرکار میں وزیر برتیہ بسو نے بھی تبصرہ کیا ہےانہوں نے کہا، ‘وہ (یوگی)احمق ہے، جسے آپ شیکسپیئر کے ڈراموں میں ڈھونڈ پائیں گے۔ ایسے اسکواڈ مہذب معاشرےمیں ممکن نہیں ہیں۔ یہ نازی فوج کی یاد دلاتے ہیں۔’
بتا دیں کہ 2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے تحفظ کے لیے اینٹی رومیوا سکواڈ بنایا گیا تھا، جس کو لےکر دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ خواتین کے تحفظ کی سمت میں کام کرےگا۔حالانکہ اس کا خواتین کے تحفظ پر کیا اثر پڑا، اس کو لےکر کوئی واضح جانکاری دستیاب نہیں ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (
این سی آر بی)کے اعدادوشمار کے مطابق، اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کی تعداد59853 ہے جو قومی سطح پر خواتین کے خلاف جرائم کی تعداد کا 14 فیصدی ہے۔این سی آربی کے اعدادوشمار کے مطابق 2017 میں یوپی میں
اینٹی رومیو اسکواڈ کےقیام کے وقت ریاست میں ہردن خواتین کے خلاف جرم کے 153 معاملے سامنے آتے تھے لیکن 2019 میں یہ تعداد بڑھ کر 164 ہو گئی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)