وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ 22 فروری کو اے بی پی نیوز اور ترنگا ٹی وی نے پلوامادہشت گردانہ حملے کو لےکر پاکستانی فوج کے ترجمان آصف غفور کی پریس کانفرنس کو نشرکیا تھا، جو پروگرام کوڈ کے اہتماموں کی خلاف ورزی ہے۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لےکر پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی پریس کانفرنس کودکھانے کے لئے وزارت اطلاعات و نشریات نے دو نیوز چینلوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ؛یہ نوٹس اے بی پی نیوز اور ترنگا ٹی وی کو جاری کیا گیا ہے۔ 23 فروری کو جاری کئے گئے اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ چینلوں نے پروگرام کوڈ کے دو اہتماموں کی خلاف ورزی کی ہے۔
وی کان میڈیا اور براڈکاسٹنگ پی وی ٹی لمیٹڈکی ملکیت والی ترنگا ٹی وی کو جاری کئے گئے نوٹس میں کہا گیا،’ وزارت کے علم میں آیا ہے کہ چینل نے پلواما دہشت گردانہ حملے کو لےکر 22 فروری کو پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی میڈیا بریفنگ کو نشرکیا تھا۔ اس نشریات سے ترنگا ٹی وی نے کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس(ضابطہ اخلاق)ایکٹ1995 کے پروگرام کوڈ کے دو اہتماموں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ‘
اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ترنگا ٹی وی نے اس میڈیا بریفنگ کو 20 منٹ اور 45 سیکنڈ تک دکھایا۔ اس دوران چینل کی طرف سے بیان کی سچائی کو لےکر کچھ نہیں کہا گیا، نہ ہی کئے گئے دعووں کے خلاف ایسا کچھ کہا گیا جس سے یہ متعین ہو سکے کہ بتائے گئے اصولوں کی کسی طرح کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
بتا دیں کہ پروگرام کوڈ کا اصول 6 (1) کہتا ہے، ‘ کیبل سروس کے ذریعے ایسا کوئی پروگرام نہیں دکھایا جائےگا، جس سے تشدد کو بڑھاوا ملتا ہو، لاء اینڈ آرڈرکے خلاف ہو یا جس سے ملک مخالف جذبات کو بڑھاوا ملتا ہو۔ وہیں، اصول 6 (1) (ایچ) میں کہا گیا ہے، کیبل سروس پر ایسا کوئی پروگرام نشر نہیں ہوگا، جس سے ملک کی سالمیت متاثر ہو۔ ‘وزارت کے نوٹس میں کہا گیا کہ پہلی نظر میں ان حقیقتوں سے پتہ چلتا ہے کہ چینل نے پروگرام کوڈ کی خلاف ورزی کی ہے اور چینل نے پلواما دہشت گردانہ حملے کے دن وزارت کی طرف سے جاری ایڈوائزری کو بھی نظرانداز کیا ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات نے 14 فروری کو
جاری ایڈوائزری میں کہا تھا، ‘ حال ہی میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے مدنظر ذاتی ٹی وی چینلوں کو کسی بھی طرح کے مواد کی نشریات کو لےکر احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ وہ کسی بھی ایست مواد کے متعلق محتاط رہیں جو تشدد کو بھڑکا سکتا ہے یا جو لاء اینڈ آرڈر کو متاثر کرے یا ملک مخالف رخ کو بڑھاوا دیتا ہو یا پھر ملک کی سالمیت کو متاثر کرتا ہو۔ ‘ ایڈوائزری میں تمام پرائیویٹ ٹی وی چینلوں سے اس پر عمل کرنے کی التجا کی گئی تھی۔
وی کان میڈیا اینڈ براڈکاسٹنگ کے چیئر مین دیپک چودھری نے نوٹس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا، ‘ اس نوٹس کو لےکر چینل حیرت میں ہے۔ پلواما میں دہشت گردانہ حملے کو لےکر تمام ہندوستانیوں کی طرح چینل بھی غصے میں تھا اور فوج کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ ترنگا ٹی وی کی پروگرامنگ اس پر مرکوز تھی کہ دہشت گردی کو پناہ دینے کے لئے پاکستان کو کس طرح خمیازہ اٹھانا چاہیے اور اس تناظر میں غفور کی پریس کانفرنس کو نیوز کوریج کے طور پر نشر کیا گیا تھا۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ کارگل جنگ کے لئے ذمہ دار پرویز مشرف اور ہندوستان مخالف شیخ راشد کا کئی چینلوں نے انٹرویو چلایا تھا اور ان چینلوں کو کسی طرح کا نوٹس نہیں ملا تھا۔ ‘چینل کو جواب دینے کے لئے نوٹس جاری کرنے کی تاریخ سے لےکر سات دن کا وقت دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق آنند بازار پتریکا نیوز نیٹ ورک کے ہندی نیوز چینل اے بی پی نیوز کو بھی اس طرح کا وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے