مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے ذریعے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو جاری ہدایت کے مطابق؛سبھی اسٹوڈنٹس کے ٹوئٹر / فیس بک / انسٹاگرام اکاؤنٹس کو وزارت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے جوڑنا ہوگا۔ حالانکہ،اس پر تنازعہ ہونے کے بعد وزارت نے یہ واضح کیا کہ یہ ضروری نہ ہوکر اختیاری ہے۔
نئی دہلی: مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل (ایم ایچ آر ڈی) نے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ایک ہدایت جاری کی ہے، جس کے مطابق تمام طالب علموں کے ٹوئٹر / فیس بک / انسٹاگرام اکاؤنٹس کو اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ٹوئٹر / فیس بک / انسٹاگرام اکاؤنٹس سے جوڑنا پڑےگا۔
دی کوئنٹ کے مطابق، اس کے ساتھ ہی تمام طالب علموں کے ٹوئٹر / فیس بک / انسٹاگرام اکاؤنٹس کو مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے ٹوئٹر / فیس بک / انسٹاگرام اکاؤنٹس سے بھی جوڑنا پڑےگا۔
اس ہدایات کے ساتھ ہی تعلیمی محکمہ جات میں یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا ایچ آر ڈی منسٹری کا یہ قدم طالب علموں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر رکھنے کی مرکزی حکومت کی کوشش ہے۔حالانکہ وزارت انسانی وسائل نے کہا ہے کہ حکومت کی طالب علموں کو سرولانس میں رکھنے جیسا کوئی منشا نہیں ہے۔ ایچ آر ڈی منسٹری نے ان ہدایات کو سبھی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے سبھی ہیڈ کو ایک خط جاری کیا ہے۔
دی ٹیلی گراف کے مطابق، ایچ آر ڈی منسٹری کی اس مہم کے تحت ملک بھر کی تقریباً 900 یونیورسٹیوں اور 40 ہزار کالجوں کے تین کروڑ سے زیادہ طالب علموں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو وزارت سے جوڑنے کا منصوبہ ہے۔خط میں لکھی ہدایت کے مطابق، تمام تعلیمی ادارے ایسے لوگوں کو چنیںگے جو سوشل میڈیا چیمپئنس (ایس ایم سی) کہلائیں گے۔ ان سوشل میڈیا چیمپئنس کا کام ہوگا کی یہ تمام یونیورسٹیوں کی مثبت باتوں کی تشہیر کریںگے۔ ایس ایم سی ادارے کی فیکلٹی یا نان فیکلٹی میں سے ہو سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی ان سوشل میڈیا چیمپئنس کو اس کے لئے تعلیمی ادارے کا فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر اکاؤنٹ بنانا اور آپریٹ کرانا ہوگا۔ ان سبھی اکاؤنٹس کو وزارت انسانی وسائل اور دوسرے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ جوڑا جائےگا۔اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طالب علموں کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس (فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام) کو انسٹی ٹیوٹ اور وزارت انسانی وسائل کے ساتھ جوڑا جائےگا۔
ہر ہفتے سوشل میڈیا پر ادارے سے جڑے کسی ایک کی مثبت اسٹوری (پروگرام،کامیابی ) کو شیئر کرنا ہوگا اور دوسرے تعلیمی اداروں کی مثبت اسٹوری کو ری ٹوئٹ اور شیئر کرنا ہوگا جس سے استاد اور طالب علم ان سے سیکھ لے سکیں۔تمام اداروں کو ان کے سوشل میڈیا چیمپئن کی جانکاری جمع کرانے کے لئے 31 جولائی 2019 تک کا وقت دیا گیا ہے۔ اس میں نام، عہدہ، موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی اور ٹوئٹر اکاؤنٹ کا لنک شامل ہیں۔
ایچ آر ڈی منسٹری نے کہا، ‘ یہ اچھے کاموں کو شیئر کرنے اور ایک دوسرے کی اچھی کارکردگی کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصدسے کیا گیا ہے۔ یہ صرف اچھی خبریں شیئر کرنے کے لئے ہے۔ یہ لازمی نہ ہوکر اختیاری ہے۔ اگر کوئی اپنا سوشل اکاؤنٹ نہیں جوڑنا چاہتا ہے تو وہ آزاد ہے۔ ‘اس نے کہا، ‘ سوشل میڈیا کو سمجھنے والے یہ جانتے ہیں کہ ٹوئٹر ہینڈل شیئر کرنے سے ان کے اکاؤنٹ کی جانکاری نہیں حاصل کی جا سکتی ہے۔ یہ عام جانکاری ہے۔ ‘
وہیں، ڈپارٹمنٹ آف ہائر ایجوکیشن کے سکریٹری آر سبرامنیم نے سوموار کو اس مدعے پر کہا ہے کہ اس کے پیچھے طالب علموں کو نگرانی میں رکھنے جیسی کوئی غلط منشا نہیں ہے۔ یہ صرف سبھی تعلیمی اداروں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے لیے ہے۔