فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک ، فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: کو رونا وائرس کے مدنظر ایچ آرڈی نے اساتذہ ، نان ٹیچنگ اسٹاف اورریسرچ اسکالرزکو 31 مارچ تک گھر سے کام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ایچ آرڈی نے کہا کہ اس مدت میں انہیں ڈیوٹی پر ہی مانا جائےگا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے ٹوئٹ کرکےکہا، ‘اسکولوں/انسٹی ٹیوٹ کےاساتذہ، ریسرچ اسکالرز،نان ٹیچنگ اسٹاف کو31 مارچ 2020 تک گھر سے کام کرنے کی صلاح دی جاتی ہے۔تمام اسٹاف،اساتذہ،ریسرچ اسکالزر اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو اس مدت میں گھر سے کام کرنے کی صورت میں ڈیوٹی پر مانا جائےگا۔’
وزارت نے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہا، ‘یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ ہے، اگر ان کاکانٹریکٹ31 مارچ 2020 تک ہے تو کو رونا کے مد نظر احتیاطاً ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہے۔’
وزارت نے کہا، ‘جو اسٹوڈنٹ ابھی بھی ہاسٹل میں ہیں، خاص طورپر غیر ملکی اسٹوڈنٹ، انہیں وہاں رہنے کی جازت دی جاتی ہے۔ حالانکہ انہیں کو رونا وائرس کو لےکر سبھی ضروری احتیاطی تدابیر کرنے کی صلاح دی جاتی ہے۔’انہوں نے کہا کہ گھر میں وقت کو کام میں لانے کے لئے اساتذہ کو آنے والے اکیڈمک سال کے لئے منصوبہ تیار کرنے، آن لائن مواد تیار کرنے، تحقیق کرنے، مضمون یا بلاگ لکھنے کامشورہ دیا جاتا ہے۔
بتا دیں کہ سبھی اسٹاف، اساتذہ، ریسرچ اسکالرز، نان ٹیچنگ اسٹاف سے اپنے ادارے کو موبائل نمبر، ای میل آئی ڈی آدی دینے کو کہا گیا ہے تاکہ ایمرجنسی میں ان سے رابطہ کیا جا سکے۔
معلوم ہو کہ اس سے ایک دن پہلے ہی وزارت کے ہائر ایجوکیشن کے سکریٹری امت کھرے نے سبھی ریاستوں سمیت یوجی سی، اے آئی سی ٹی ای، این آئی اوایس، این سی ٹی ای، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، این آئی ٹی سمیت آئی آئی ٹی انتظامیہ کوخط لکھ کر کہا تھا کہ کو رونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سبھی ادارے31 مارچ تک بند ہیں اس لیے گھر بیٹھے طلبا کو تکنیک کے ذریعے آن لائن کلاسزکی مدد لینی ہوگی۔
وہیں، یوجی سی کے سکریٹری پروفیسر رجنیش جین کی جانب سے سبھی یونیورسٹی کوخط لکھ کر کہا گیا کہ سبھی طرح کے امتحانات، کاپی جانچ اور ریسرچ، تھیسس جمع کرنے کا کام 31 مارچ تک فوری اثر سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)