ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کو فریدآباد کے سیکٹر 9 میں اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ جم سے نکلکر کار میں بیٹھ رہے تھے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
نئی دہلی: ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کا جمعرات کی صبح فریدآباد میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مارکر قتل کر دیا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق، وکاس چودھری کو اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ فریدآباد کے سیکٹر نو کے ایک جم سے باہر نکل رہے تھے۔
Haryana: Congress leader Vikas Chaudhary shot at in Faridabad. More details awaited. pic.twitter.com/m6Zqru6JOy
— ANI (@ANI) June 27, 2019
پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماروتی سوزوکی اےایکس4 کار میں سوار چار لوگوں نے چودھری پر گولیاں چلائیں۔ جس کار میں چودھری تھے، اس پر گولیوں کے چار نشان دیکھے جا سکتے ہیں۔وکاس چودھری (38) نے ہاسپٹل میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ہاسپٹل انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے ان پر10 گولیاں چلائی تھیں۔ ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔
ڈاکٹر سوربھ نے بتایا، ‘ ان کو صبح ہاسپٹل لایا گیا۔ ہم نے ان کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ شدیدطور پر زخمی تھے، ان کو کئی گولیاں لگی تھیں۔ ‘
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نجی دشمنی کا معاملہ لگ رہا ہے کیونکہ حملہ آور ان کا شروع سےہی پیچھا کر رہے تھے۔ یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا ہے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔کانگریسی رہنما اوتار سنگھ بھڑانہ اور رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ٹوئٹ کر کےاس واقعہ کی مذمت کی۔
Ashok Tanwar, Haryana Congress President on party leader Vikas Chaudhary shot dead in Faridabad: It's 'jungle raj', there is no fear of law. Same kind of incident happened yesterday, where a woman who opposed molestation was stabbed. There should be an investigation. pic.twitter.com/ziXmeDRso2
— ANI (@ANI) June 27, 2019
ہریانہ کانگریس کے صدر اشوک تنور نے کہا، ‘ یہ جنگل راج ہے، قانون کا کوئی خوف نہیں ہے۔ کل بھی اسی طرح کا واقعہ ہوا تھا، جہاں ظلم وستم کی مخالفت کر رہی خاتون کو چاقو مار دیا گیا تھا۔ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ ‘
Haryana Chief Minister Manohar Lal Khattar on Congress leader Vikas Chaudhary shot dead in Faridabad: It is not in my knowledge right now. pic.twitter.com/NaG4nWzUKB
— ANI (@ANI) June 27, 2019
وہیں، ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اس پورے واقعہ پر کہا، ‘ فی الحال مجھے اس معاملے کی کوئی جانکاری نہیں ہے۔’