سینئروکیل پرشانت بھوشن، سابق آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن اور نیشنل ہیرالڈ کے صحافی ایشلن میتھیو کے خلاف یہ ایف آئی آر گجرات کے راج کوٹ میں درج کی گئی ہے۔
نئی دہلی: سابق آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن، سینئروکیل پرشانت بھوشن اور نیشنل ہیرالڈ اخبار کے نیوز ایڈیٹر ایشلن میتھیو پر راج کوٹ پولیس نے 28 مارچ کو ایک ٹوئٹ پوسٹ کرنے یا ری ٹوئٹ کرنے پر معاملہ درج کیا ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ یہ ٹوئٹ لوگوں میں خوف یا بےچینی پیدا کرنے کے ارادے سے ایک مذہب کی توہین کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، پولیس نے کہا کہ 12 اپریل کو بھکتی نگر پولیس اسٹیشن میں گوپی ناتھن، بھوشن اور میتھیو کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ295 (کسی بھی طبقہ کے مذہب کی توہین کرنے کے ارادے سے عبادت گا ہ کو نقصان پہنچانا یا ناپاک کرنا)، 505 1 (بی) (عوام کے بیچ خوف یا بےچینی پیدا کرنے کا ارادہ)، 35 (ایک جیسے ارادے میں کئی افرادکے ذریعے کئے گئے کام)اور 120 بی (مجرمانہ سازش) کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، 28 مارچ کو بھوشن نے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کے ایک ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا، ‘جب جبراً نافذکئے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کروڑوں لوگ بھوکے رہنے اور سینکڑوں کیلومیٹر پیدل چلنے کے لیے مجبور ہیں تب ہمارے بےدل منتری رامائن اور مہابھارت کا افیون لے رہے ہیں اور عوام کو بھی یہ افیون مہیا کرانے کا جشن منا رہے ہیں۔’
رامائن دیکھتے ہوئے فوٹو کی سخت تنقید کے بعد جاویڈکر نے بعد میں اس کو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق، بھوشن کے اس ٹوئٹ کو مبینہ طور پر گوپی ناتھن اور میتھیو نے شیئر کیا تھا۔پولیس نے کہا کہ بھکتی نگر کے رہنے والے 40 سالہ فوجی کی شکایت کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔رامائن اور مہابھارت کے تناظر میں بھوشن کے ذریعے افیون لفظ کے استعمال پر جوشی کواعتراض تھا۔
بھکتی نگر پولیس انچارج وی کے گڈھوی نے کہا، ‘آگے کی جانچ کے لیے آج معاملے کو راج کوٹ اسپیشل آپریشن گروپس (ایس اوجی) کو سونپ دیا گیا۔’
So Gujarat Police registered an FIR against me it seems. For misinterpreting Govt orders & allegedly RTing Prashant Bhushan
Nice try @AmitShah. You can arrest. But you won't silence. No one is afraid of you here.
PS: Dear PM @narendramodi, your daily briefings will continue. pic.twitter.com/Bb9puyi6un
— Kannan Gopinathan (@naukarshah) April 13, 2020
سوموار کو گوپی ناتھن نے ٹوئٹ کر کہا، ‘ایسا لگتا ہے کہ گجرات پولیس نے میرے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی ہے۔ وہ بھی سرکاری حکم کا غلط مطلب نکالنے اورمبینہ طور پر پرشانت بھوشن کو ری ٹوئٹ کرنے پر۔ بہت اچھی کوشش امت شاہ۔ آپ گرفتار کر سکتے ہیں۔ لیکن آپ چپ نہیں کرا سکتے ہیں۔ یہاں آپ سے کوئی نہیں ڈرتا ہے۔’
اپنے ٹوئٹ کے آخر میں گوپی ناتھن نے وزیر اعظم نریندر مودی کے کو رونا وائرس کے مدعے پر ہر دن میڈیا کے سامنے نہ آنے پر بھی ان کوتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔