نوجوان رہنما ہاردک پٹیل نے کہا،گجرات ماڈل ریاست نہیں ہے ۔ ریاست میں 400 لڑکیاں روزانہ غائب ہورہی ہیں ۔ یہ سرکاری اعداد و شمار ہیں ۔ مگر مودی پھر بھی کہیں گے کہ وہ چوکیدار ہیں ۔
نئی دہلی : باقاعدہ کانگریس میں شمولیت کے بعد پاٹی دار رہنما ہاردک پٹیل نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ،گجرات وہ ماڈل ریاست نہیں تھا جس کو بی جے پی نے 2014 میں انتخاب جیتنے کے لیے پیش کیا تھا ۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق، انہوں نے کہا کہ-اس وقت بھی ریاست میں بے روزگاری تھی اور کسان خود کشی کر رہے تھے ۔ پاٹی دا ر رہنما نے الزام لگایا کہ ، مودی اور شاہ نہیں چاہتے کہ گجرات سے باہر کے لوگ اس سچائی کو جانیں ۔ انہوں نے کہا گجرات میں 55 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں اور ہردن ایک کسان خود کشی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی گجرات ماڈل پر بات کرکے الیکشن جیتی اور مرکز میں حکومت بنائی ۔ ہاردک نے کہا گجرات ماڈل ریاست نہیں ہے ۔ ریاست میں 400 لڑکیاں روزانہ غائب ہورہی ہیں ۔ یہ سرکاری اعداد و شمار ہیں ۔ مگر مودی پھر بھی کہیں گے کہ وہ چوکیدار ہیں ۔ پاٹی دار رہنما نے مرکزی حکومت پر انتخاب کے وقت بے روزگاری، زرعی بحران جیسے مدعوں سے دھیان ہٹانے کے لیے راشٹر واد کو ایک مدعا بنانے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ساڑھے 4 سال پہلے ایک یونیورسٹی ملک میں کھلی جو راشٹر واد کا سرٹیفیکٹ جاری کرتی ہے۔حکومت سے سوال پوچھنے والوں کو راشٹر دروہی قرار دیا جاتا ہے ۔ اپنے ہی ملک کے شہریوں کو راشٹر دروہی کہنا بھارت ماں کا اپمان ہے۔
انہوں نے راشٹر واد سے روز مرہ کے مدعوں پر دھیان واپس لانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا ، جس کا وعدہ کیا گیا وہ 2 کروڑ نوکریا ں کہاں ہیں ؟ کتنے لوگوں کو ان کے بینک اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے ملے ؟ کیا بی جے پی دوسرے ملکوں سے بلیک منی واپس لائی ؟ نہیں وہ اپنا وعدہ نہیں نبھا سکے ۔ اس لیے وہ راشٹر واد کے مدعوں کو اٹھاکر لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ہاردک نے گجرات کی بی جے پی حکومت پر ان کے خلاف سیڈیشن کے دو جھوٹے مقدمے درج کرنے کا الزام بھی لگایا ۔ انہوں کہا کہ یہ مجھے الیکشن لڑنے سے روکنا چاہتے ہیں ۔ لیکن میں بی جے پی سے نہیں ڈرتا ۔ انہوں نے کہا ، بی جے پی لوگوں کو ڈرانا اور حکومت کرنا چاہتی ہے ۔ مگر ہم ڈریں گے نہیں ۔ ہم ان سے سوال پوچھیں گے اور شیروں کی طرح ان کا مقابلہ کریں گے ۔
गुजरात में भाजपा डर गई हैं।मेरे चुनाव लड़ने के फ़ैसले पर पिछले दस दिन से हाईकोर्ट में सुनवाई चल रही हैं लेकिन सरकारी वक़ील तारीख़ पे तारीख़ ले रहे हैं।भाजपा के नेताओं पर पाँच साल की सज़ा है फिर भी चुनाव लड़ सकते है और हमें चुनाव लड़ने से रोकने का हर संभव प्रयास भाजपा कर रही हैं।
— Berojgar Hardik Patel (@HardikPatel_) March 19, 2019
غور طلب ہے کہ انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے نام کو بھی بدل کر بے روزگار ہاردک پٹیل کر دیا ہے ۔یہ قدم انہوں نے وزیر اعظم کے چوکیدار والے کیمپن کے بعد اٹھایا ہے ۔انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ ، گجرات میں بی جے پی ڈر گئی ہے ۔ میرے لڑنے کے فیصلے پر گزشتہ دس دنوں سے ہائی کورٹ میں میری شنوائی چل رہی ہے لیکن سرکاری وکیل تاریخ پر تاریخ لے رہے ہیں ۔ بی جے پی کے رہنماؤں پر پانچ سال کی سزا ہے پھر بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں اور ہمیں الیکشن لڑنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش بی جے پی کر رہی ہے۔
भाजपा के हिन्न प्रयास से मैं चुनाव नहीं लड़ पाया तो गुजरात और देश के विभिन्न प्रदेश में कोंग्रेस के उम्मीदवार को जिताने के लिए प्रचार करूँगा।कोंग्रेस पार्टी की सरकार बनाएँगे और @RahulGandhi जी देश के प्रधानमंत्री बनेंगे।क़ानून व्यवस्था को नुक़सान करने का भाजपा काम कर रही हैं।
— Berojgar Hardik Patel (@HardikPatel_) March 19, 2019
انہوں نے اپنے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہا کہ اگر بی جے پی کی وجہ سے میں الیکشن نہیں لڑپا تو گجرات اور ملک کی مختلف ریاستوں میں کانگریس کے امیدواروں کو جتانے کے لیے انتخابی تشہیر کروں گا۔ انہوں نے کہا کانگریس پارٹی کی سرکار بنائیں گے اورراہل گاندھی جی ملک کے وزیر اعظم ہوں گے ۔