ملک میں پہلی بار گئو کشی پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ستار کولیا نامی ایک شخص نے سلیم پر بچھڑا چرانے اور اس کو مار کر اپنی بیٹی کی شادی کی تقریب میں پروسنے کا الزام لگایا تھا۔
نئی دہلی: گجرات کے راج کوٹ ضلع کی ایک عدالت نے گائے کے ایک بچھڑے کو مارنے کے جرم میں ایک شخص کو 10 سال قید کی سزا اور ساتھ ہی ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔یہ ایسا پہلا معاملہ ہے جس میں عدالت نے گئو کشی کو لے کر 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ایڈیشنل ضلع اور سیشن جج ایچ کے دوے کی عدالت نے سنیچر کو سلیم مکرانی کو گجرات کے گائے کی حفاظت سے متعلق ایکٹ 2017 کے تحت سزا سنائی۔
اس بارے میں 29 جنوری 2019 کو ستار کولیا کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں انھوں نے سلیم پر بچھڑا چرانے اور اس کو مار کر اپنی بیٹی کی شادی کی تقریب میں پروسنے کا الزام لگایا تھا۔سلیم کو مجرم قرار دینے اور سزا سنانے سے پہلے نئے ترمیم شدہ ایکٹ کے تحت گواہوں کی گواہی اور فارینسک رپورٹ پر غور کیا گیا۔
افسروں نے کہا کہ نئے ترمیم شدہ ایکٹ کے تحت یہ پہلی سزا ہو سکتی ہے۔ ایکٹ میں گائے کے گوشت کی فروخت اور رکھ رکھاؤ کے لیے 7 سے 10 سال قید کی سزا کا اہتمام ہے۔ پہلے ایسے معاملوں میں زیادہ سے زیادہ 3 سال قید کی سزا کا اہتمام تھا۔
ترمیم شدہ ایکٹ کے مطابق؛گائے کا گوشت لے جانے میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کو مستقل طور پر ضبط کیا جا سکتا ہے۔ملک میں گجرات ایسی پہلی ریاست ہے جس نے گئو کشی روکنے کے لیے اتنا سخت قانون بنایا ہے۔ اس قانون کے تحت گائے کی ہڈیاں یا گائے کے گوشت کے ساتھ پکڑے جانے والوں کے لیے بھی سزا کا اہتمام ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)