بحران سے نجات کے لیے کارپوریٹ ٹیکس میں رعایت کا اعلان

وزیر خزانہ کے اس اعلان کے بعد حکومت پر 145000 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑنے والا ہے۔

وزیر خزانہ کے اس اعلان کے بعد حکومت پر 145000 کروڑ روپے  کا اضافی بوجھ پڑنے والا ہے۔

نرملا سیتا رمن/ فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نرملا سیتا رمن/ فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: وزیر خزانہ سیتا رمن نے گووا میں جی ایس ٹی کاؤنسل کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے  کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کرنے کا اعلان کیا ۔اس اعلان کے فوراً بعد شئیر   بازار میں بھاری اچھال دیکھا گیا۔جی ایس ٹی کاؤنسل کی میٹنگ سے پہلے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے گووا کی دارالحکومت  پنجی   میں پریس کانفرنس کی ۔اس کانفرنس میں انہوں نے  بحران سے نپٹنے کے لئے کمپنیوں پر لگنے والے کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کرنے کا اعلان کیا۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ایک  آرڈیننس   لاکر گھریلو کمپنیاں ،نئی مقامی مینو فیکچرنگ کمپنیوں کے لئے کارپوریٹ  ٹیکس   کم کرنے کی تجویز دی ہے۔اب کمپنیوں کے لئے نیا ٹیکس 15.17فیصد ہوگا۔وزیر خزانہ کے اس علان کے فوراً بعد ہی سینسیکس میں 1800سے زیادہ نمبروں کا اچھال دیکھنے کو ملا۔حالانکہ وزیر خزانہ کے اس ا علان کی وجہ سے حکومت پر 145000 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

گووا میں منعقد پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اگر کوئی گھریلو کمپنی کسی  حوصلہ افزائی کا فائدہ  نہ لے تو اس کے پاس 22 فیصد کی شرح سے انکم ٹیکس کی ادائیگی کرنے کا  اختیار ہے۔جو کمپنیاں 22 فیصد کی شرح سے ٹیکس کی ادائیگی کرنے کا اختیار چن  رہی ہیں،انہیں کم سے کم اختیاری ٹیکس کو جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سرپلس اور فنانس سمیت مؤثر شرح 25.17 فیصد ہوگی۔

نرملا سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ ایک اکتوبر کے بعد بنی نئی گھریلو  مینو فیکچر  کمپنیاں بنا کسی  حوصلہ افزائی کے 15 فیصد کی شرح سے  انکم ٹیکس کی ادائیگی  کر سکتی ہیں۔ نئی مینو فیکچر کمپنیوں کے لئے سبھی  سرپلس اور فنانس  سمیت مؤثر شرح  17.01فیصد ہوگی۔ابھی رعایت کا فائدہ اٹھا رہی کمپنیاں ،ان کی مدت ختم ہونے کے بعد کم شرح پر ٹیکس جمع کرنے کا اختیار چن سکتی ہیں۔

دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بحران سے  نپٹنے کے لئے حکومت اس سے پہلے بھی کئی قدم اٹھا چکی ہے ۔ دریں اثناوزیر خزانہ کے اس اعلان کے بعد حکومت پر 145000 کروڑ روپے  کا اضافی بوجھ پڑنے والا ہے۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)