دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی کارکن دشا روی نے کسانوں کےاحتجاج سے متعلق اس دستاویز کو شیئر کیا ہے، جس کو ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیرنے ٹوئٹ کیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ٹریکٹر پریڈ کے دوران دہلی میں ہوئےتشدد سمیت کسانوں کی تحریک کےواقعات ٹوئٹر پرشیئرکیے گئے ٹول کٹ میں بتائے گئے مبینہ منصوبے سے ملتا جلتا ہے۔
نئی دہلی:ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر نے ٹول کٹ معاملے میں گرفتار کی گئیں کارکن دشا روی کی حمایت میں ٹوئٹ کر ہیومن رائٹس کا معاملہ اٹھایا ہے۔دشا روی ہندوستان میں‘فرائیڈیز فار فیوچر انڈیا’مہم کےبانیوں میں سے ایک ہیں۔یہ اسکولی طلبا کی ایک بین الاقوامی تحریک ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی کےخلاف کارروائی کی مانگ کرتی ہے۔ اس تحریک کو اس وقت بڑے پیمانے پر مقبولیت ملی تھی، جب گریتا نے سویڈن کی پارلیامنٹ کے باہرمظاہرہ کیا تھا۔
گریتا نے ‘فرائیڈیز فار فیوچر انڈیا’ کے ٹوئٹ تھریڈ کو ری ٹوئٹ کر دشا روی کے لیے اپنی حمایت کااظہار کیاہے۔دشا روی کی گرفتاری کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ فرائیڈیز فار فیوچر انڈیا اور گریتانے ان کی حمایت میں عوامی طور پر آواز اٹھائی ہے۔
Freedom of speech and the right to peaceful protest and assembly are non-negotiable human rights. These must be a fundamental part of any democracy. #StandWithDishaRavi https://t.co/fhM4Cf1jf1
— Greta Thunberg (@GretaThunberg) February 19, 2021
گریتانے ہیش ٹیگ‘ اسٹینڈوددشاروی’ کے ساتھ ٹوئٹ کرکے کہا، ‘اظہار رائے کی آزادی اورپرامن طریقے سے احتجاج کرنا اور ایک ساتھ جمع ہوناہیومن رائٹس ہیں۔ اس کو کسی بھی جمہوریت کا بنیادی حصہ ہونا چاہیے۔’بتا دیں کہ دہلی پولیس نے دشا روی کو ماحولیاتی کارکن گریتاکی جانب سے شیئر کیے گئے کسانوں کی تحریک کی حمایت کرنے والے ٹول کٹ کو شیئرکرنے میں مبینہ رول کی وجہ سے13 فروری کو بنگلورو سے گرفتار کیا تھا۔
The time for climate action is now.
We may be imperfect in our efforts but we are not afraid to try.
We will continue to learn, grow and stand fearlessly for the truth, like Disha always does.
— Fridays For Future India (@FFFIndia) February 19, 2021
دہلی پولیس کا کہنا تھا کہ دشا روی نے کسانوں کی تحریک سے وابستہ اس دستاویز کو شیئر کیا، جس کو ماحولیاتی کارکن گریتا نے ٹوئٹ کیا تھا۔پولیس نے دشا روی پر ٹول کٹ نام کے اس دستاویز کو ایڈیٹ کر اس میں کچھ چیزیں جوڑ نے اور آگے فارورڈ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
دہلی کی عدالت نے جمعہ کو ٹول کٹ معاملے میں گرفتار دشا روی کو تین دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ اس کے ساتھ ہی دہلی پولیس نے اس معاملے میں کارکن شانتانو ملک اور نکیتا جیکب سمیت دودیگر کےخلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ 26جنوری کو ٹریکٹر پریڈ کے دوران راجدھانی دہلی میں ہوئےتشددسمیت کسانوں کی تحریک کا پوراواقعاتی سلسلہ ٹوئٹر پرشیئرکیے گئے ٹول کٹ میں بتائے گئے مبینہ منصوبےسے ملتا جلتا ہے۔یہ ٹول کٹ ایک دستاویز ہے، جو ٹوئٹر پر کسانوں کی حمایت کے لیے اور ہندوستانی سفارت خانوں کے باہر احتجاج کرنے جیسے کاموں کا مشورہ دیتا ہے۔ ٹوئٹر پر کسانوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے گریتا نے اس ٹول کٹ کو شیئرکیا تھا۔
الزام ہے کہ اس ‘ٹول کٹ’میں ہندوستان میں عدم استحکام کو لےکر سازش کا منصوبہ تھا۔ کسان آندولن پر ٹوئٹ کو لےکردہلی پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کیا تھا، اس میں مجرمانہ سازش اور گروپوں میں دشمنی پھیلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔
دہلی پولس نے صاف کیا تھا کہ یہ ٹول کٹ ایک ایسے سوشل میڈیا ہینڈل سے ملا تھا، جس پر 26 جنوری کے تشدد والے واقعات کی سازش پھیلانے کے اشارےملے ہیں۔
(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)