شہریت ترمیم قانون: سونیا کی قیادت میں صدر جمہوریہ سے اپوزیشن کی ملاقات، کہا-اس قانون کو واپس لیا جائے

06:47 PM Dec 17, 2019 | دی وائر اسٹاف

سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔

سونیا گاندھی (فوٹو بہ شکریہ : فیس بک / کانگریس)

نئی دہلی:شہریت ترمیم قانون اور اس کو  لےکر ہو رہے  تشدد پر منگل کو کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت والےوفد نےصدر جمہوریہ  رام ناتھ کووند سے ملاقات کی۔ سونیا کے گاندھی علاوہ اس وفدمیں سینئر کانگریسی رہنما احمد پٹیل، اےکے اینٹنی، پی چدمبرم، ٹی آر بالو، ایس پی رہنمارام گوپال یادوشامل  ہیں۔وفدنے صدر جمہوریہ کو شہریت ترمیم قانون سے متعلق ایک میمورنڈم سونپا۔

ملاقات کے بعد سونیاگاندھی  نے صحافیوں کو بتایا کہ مودی حکومت عوام  کی آواز دبا رہی ہے۔

سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ہم نے راجدھانی سمیت ملک  بھر میں پر تشدمظاہرہ کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کے مدنظرصدر جمہوریہ  سے دخل دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ان مظاہروں اور احتجاج  کے اور بڑھنے کاامکان ہے۔ پولیس نے جس طرح سے پرامن مظاہرو ں  کے خلاف تشدد کیا، اس سے ہمیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔

سونیا گاندھی نے کہا، ‘پولیس نے جس طرح سے طلباکی پٹائی کی وہ قابل مذمت ہے اور جمہور ی حقوق  کی خلاف ورزی  ہے۔ ٹی ایم سی کے رہنما ڈیریک ا و براین نے کہا کہ ہم نے صدر جمہوریہ  سےاس بل کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔

وہیں، غلام نبی آزاد نے الزام  لگایا کہ مرکز کو ملک کی فکر نہیں  ہے۔ یہ قانون دیش کوتقسیم کرنے والا ہے۔ایس پی اور ٹی ایم سی  نے مانگ کی کہ صدر جمہوریہ، مودی حکومت سے یہ قانون واپس لینے کی مانگ کریں۔

سی پی ایم کے رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ صدر جمہوریہ  ملک کے آئین کے نگراں  ہیں۔ ہم نے ان سے آئینی خلاف ورزی  کے خلاف شکایت کی ہے اور انہیں درخواست دی ہے کہ وہ اپنی صلاح دیں کہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔

سماجوادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ اس سے ملک میں ہنگامہ  ہو سکتا ہے۔ وہی ہو رہا ہے۔

رام گوپال یادو نے کہا کہ اس ایکٹ اور این آرسی نے ملک  کے لوگوں میں خوف پیدا کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارتھ ایسٹ کو سرکار نے پوری طرح سے ملک  سے کاٹ دیا ہے۔ پاکستان سمیت پڑوسی ملک یہی چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک  کو توڑیں اور سرکار انہیں ایسا موقع دے رہی ہے۔