سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔
نئی دہلی:شہریت ترمیم قانون اور اس کو لےکر ہو رہے تشدد پر منگل کو کانگریس صدر سونیا گاندھی کی قیادت والےوفد نےصدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملاقات کی۔ سونیا کے گاندھی علاوہ اس وفدمیں سینئر کانگریسی رہنما احمد پٹیل، اےکے اینٹنی، پی چدمبرم، ٹی آر بالو، ایس پی رہنمارام گوپال یادوشامل ہیں۔وفدنے صدر جمہوریہ کو شہریت ترمیم قانون سے متعلق ایک میمورنڈم سونپا۔
Letter to @rashtrapatibhvn expressing concern over protests & police aggression towards students due to CAA, signed by Congress President Smt. Sonia Gandhi & Senior leaders of Congress & Opposition Parties. #HumaraDeshJalRahaHai pic.twitter.com/NP0ZdrbztH
— Congress (@INCIndia) December 17, 2019
ملاقات کے بعد سونیاگاندھی نے صحافیوں کو بتایا کہ مودی حکومت عوام کی آواز دبا رہی ہے۔
Sonia Gandhi: We've an example in Delhi where Police entered the Jamia women hostel & dragged them out, it mercilessly beat students.I think you all have seen that Modi govt seems to have no compassion when it comes to shutting down people's voices and implement legislation.
— ANI (@ANI) December 17, 2019
سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ہم نے راجدھانی سمیت ملک بھر میں پر تشدمظاہرہ کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کے مدنظرصدر جمہوریہ سے دخل دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ان مظاہروں اور احتجاج کے اور بڑھنے کاامکان ہے۔ پولیس نے جس طرح سے پرامن مظاہرو ں کے خلاف تشدد کیا، اس سے ہمیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔
We are anguished at the manner in which the police has dealt with peaceful demonstrations. And as you all have seen the BJP govt has no compulsion when it comes to shutting down people’s voices: Congress President Smt. Sonia Gandhi.
#HumaraDeshJalRahaHai pic.twitter.com/THpnNCjIl9
— Congress (@INCIndia) December 17, 2019
سونیا گاندھی نے کہا، ‘پولیس نے جس طرح سے طلباکی پٹائی کی وہ قابل مذمت ہے اور جمہور ی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ٹی ایم سی کے رہنما ڈیریک ا و براین نے کہا کہ ہم نے صدر جمہوریہ سےاس بل کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
وہیں، غلام نبی آزاد نے الزام لگایا کہ مرکز کو ملک کی فکر نہیں ہے۔ یہ قانون دیش کوتقسیم کرنے والا ہے۔ایس پی اور ٹی ایم سی نے مانگ کی کہ صدر جمہوریہ، مودی حکومت سے یہ قانون واپس لینے کی مانگ کریں۔
سی پی ایم کے رہنما سیتارام یچوری نے کہا کہ صدر جمہوریہ ملک کے آئین کے نگراں ہیں۔ ہم نے ان سے آئینی خلاف ورزی کے خلاف شکایت کی ہے اور انہیں درخواست دی ہے کہ وہ اپنی صلاح دیں کہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔
سماجوادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ اس سے ملک میں ہنگامہ ہو سکتا ہے۔ وہی ہو رہا ہے۔
رام گوپال یادو نے کہا کہ اس ایکٹ اور این آرسی نے ملک کے لوگوں میں خوف پیدا کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارتھ ایسٹ کو سرکار نے پوری طرح سے ملک سے کاٹ دیا ہے۔ پاکستان سمیت پڑوسی ملک یہی چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک کو توڑیں اور سرکار انہیں ایسا موقع دے رہی ہے۔