گوگل پر دیے گئے سیاسی اشتہارات کے حالیہ تین ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 17 مارچ تک 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے جا چکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 30.9 کروڑ روپے کے اشتہار بھارتیہ جنتا پارٹی نے دیے ہیں۔
نئی دہلی: گزشتہ چند مہینوں میں گوگل کے ذریعے اشتہارات پر سیاسی جماعتوں کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔
بزنس اسٹینڈرڈ کی رپورٹ کے مطابق، خصوصی طور پر سیاسی اشتہارات کے طور پر ٹیگ کیے گئے اشتہار پر تین ماہ کا خرچ رواں مارچ کے مہینے میں اب تک تقریباً 100 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے، جو مارچ 2023 میں خرچ کیے گئے 11 کروڑ روپے سے نو گنا زیادہ ہے۔
یہ اعداد و شمار 17 مارچ 2024 تک کے ہیں۔
گوگل کے مطابق، انتخابی اشتہارات وہ ہوتے ہیں جو کسی سیاسی پارٹی، پارٹی کے ممبر یا لوک سبھا یا قانون ساز اسمبلی کے ممبر کے ذریعے دکھائے یا چلائے جاتے ہیں۔
گوگل پر سیاسی اشتہارات کا ڈیٹا کلیکشن 2019 میں شروع ہوا تھا۔ اشتہارات پر مسلسل تین ماہ کا خرچ سب سے زیادہ رہا ہے۔
گوگل ڈیٹا کے مطابق، اشتہار دینے میں بھارتیہ جنتا پارٹی سر فہرست ہے، جس نے 30.9 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اسی مدت کے دوران کانگریس نے 18.8 لاکھ روپے خرچ کیے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اتر پردیش میں گوگل کے اشتہارات کی رقم سب سے زیادہ رہی۔ اس کے بعد اڑیسہ، مہاراشٹر، تمل ناڈو اور گجرات کا نمبر آتا ہے۔
گوگل اشتہارات پر خرچ ہونے والی کل رقم کا 86.4فیصد ویڈیو اشتہارات کا ہے، اس کے بعد تصویری اشتہارات 13.6فیصد ہیں۔ وہیں۔ ٹیکسٹ اشتہارات پر ہونے والے اخراجات نہ ہونے کے برابر تھے۔