گودریج انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر نادر گودریج نے کہا، میرے خیال میں ملک کو تقسیم کرنا بند کرنا چاہیے اور اسے متحد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت بھی اسے معاشی ترقی کے لیے ضروری سمجھتی ہے، ہمیں اس پر توجہ دینی چاہیے۔
نادر گودریج۔ (فوٹو کریڈٹ: godrej.com)
نئی دہلی: گودریج انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر نادر گودریج نے حکومت اور صنعت سےتفرقہ انگیز اور تقسیم کرنے والی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ‘مزید کوششیں’ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ‘ملک کو تقسیم کرنا’ بند کردینا چاہیے۔
گودریج کا تبصرہ اس پہلو کے پیش نظر اہم ہے کہ ملک کے سرکردہ صنعت کار عام طور پر کوئی بھی بیان دینے سے گریز کرتے ہیں۔ 2019 میں آنجہانی بزنس مین
راہل بجاج نے کہا تھا کہ ملک میں خوف کا ماحول ہے، جہاں لوگ تنقید کرنے سے ڈرتے ہیں۔
گودریج گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے ایک کتاب کے اجرا کے پروگرام کے موقع پر الگ سے بات چیت میں خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم اقتصادی محاذ پر اچھا کام کر رہے ہیں اور مالیاتی شمولیت اور تعلیم جیسے فلاحی اقدامات بھی کر رہے ہیں، لیکن ملک کو متحد کرنے کی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا، میرے خیال میں ملک کو تقسیم کرنا بند کر دینا چاہیے اور اسے متحد کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت بھی اسے معاشی ترقی کے لیے ضروری سمجھتی ہے۔ ہمیں اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
جب گودریج سے پوچھا گیا کہ کیا صنعت کو بھی اس بارے میں کچھ کرنا چاہیے، تو انھوں نے کہا، بالکل، صنعت کو بھی کوشش کرنی چاہیے اور زیادہ سے زیادہ شمولیت کی کوشش کرنی چاہیے۔ حکومت کو بھی اس سلسلے میں مزید کام کرنا چاہیے۔
اس سے قبل 2019 میں نادر کے بڑے بھائی آدی گودریج نے بھی خبردار کیا تھا کہ بڑھتی ہوئی عدم رواداری اور ہیٹ کرائم ترقی کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اس سے پہلے گودریج نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کئی دیگر موضوعات پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اظہار رائے کی اور آزادی دیکھنا چاہتے ہیں جہاں حکومت کے لمبے ہاتھ نہ پہنچ سکیں اور مخالفین کی آواز کو دبایا نہ جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہمیں ایک ایسا ماحول بنانا ہوگا جہاں ‘صحت مند مباحثے پنپ سکیں، جہاں خیالات اس لیے زندہ رہیں کہ وہ درست ہیں اس لیے نہیں کہ وہ طاقت کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا، ہمارے خیالات فرقہ وارانہ نہیں انسانیت پسند ہونے چاہیے۔ کبھی کبھی یہ خدشہ ہوتا ہے کہ چیزیں ٹریک پر نہیں ہیں اور ہم پیچھے رہ سکتے ہیں۔
گودریج گروپ کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ہمیں مضبوط اداروں کی ضرورت ہے اور انہیں بنانے میں کافی وقت لگتا ہے لیکن انہیں دبانے یا توڑنے میں وقت نہیں لگتا۔
گودریج نے کہا کہ کاروباری اداروں کو بھی یہ سمجھ لینا چاہیے کہ صرف منافع کمانا ہی مقصد نہیں ہے، لیکن کچھ اچھا کرتے ہوئے بھی آپ اپنے لیے بہتر کر سکتے ہیں۔ ہمیں سماجی حقوق اور معاشی ترقی دونوں کو آگے بڑھانے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدم مساوات کی صورتحال سنگین ہے اور یہ بدتر ہوتی جارہی ہے۔
بورڈ روم کے مباحثوں میں ماحولیات، سماج اور نظم و نسق کے موضوعات کو اہمیت دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے گودریج نے کہا کہ ہمیں ایسی دنیا نہیں چاہیے جو صرف ہری بھری ہو، بلکہ ہمیں ایک ‘نئی دنیا’ بنانا ہو گی جس میں ہریالی ہو، جو غیرجانبدار ہو اورجہاں عدم مساوات نہ ہو۔ انہوں نے کہا، ماحولیات ہی سب کچھ نہیں ہے۔ ایک معاشرے کے طور پر ہمیں اقدامات کرنے چاہیے۔ ہر انسان کے انسانی حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیے۔
معیشت کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کی وصولی نے امید افزا اشارے دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیزوں کی قیمتیں نیچے آرہی ہیں اور ملکی مہنگائی بھی کم ہوگی۔ گودریج نے کہا کہ معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ یہ رفتار برقرار رہے گی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)