اروناچل پردیش کے سابق وزیراعلیٰ نے 2016 میں خودکشی کر لی تھی۔ برٹن کے برائٹن واقع اپارٹمنٹ میں ان کے 20 سالہ بیٹے شبانسو پل کی لاش مشتبہ حالت میں ملی ہے۔ شبانسو یونیورسٹی آف سسیکس میں پڑھائی کر رہے تھے۔
کلیکھو پل/ فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: اروناچل پردیش کے سابق ویزر اعلیٰ کلیکھو پل کے 20 سالہ بیٹے شبانسو پل کی لاش برٹن کے سسیکس کے برائٹن کے ایک اپارٹمنٹ میں ملی ہے۔ کلیکھو پل نے سال 2016 میں خودکشی کر لی تھی۔پل نے 60 صفحات کے اپنے سوسائڈ نوٹ میں عدلیہ کے کچھ بڑے ناموں اور سابق وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو سمیت ریاست کے کچھ رہنماؤں پر بد عنوانی کے الزام لگائے تھے۔ اس نوٹ کو سب سے پہلے
دی وائر کے ذریعے شائع کیا گیا تھا۔
شبانسو پل کی پہلی بیوی دانگ ومسائی کے بیٹے تھے۔ دانگ ومسائی نے کلیکھو پل کی موت کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کی تھی، ساتھ ہی ان کے سوسائڈ نوٹ میں لگائے گئے بد عنوانی کے الزام کی جانچ کی مانگ لےکر
سپریم کورٹ بھی پہنچی تھیں۔اس کے بعد بی جے پی کے ذریعے کلیکھو کی تیسری بیوی دسانگلو پل کو پل کے اسمبلی حلقے سےضمنی انتخاب میں اتارا گیا تھا، جہاں انہوں نے جیت درج کی تھی۔
شبانسو کی موت کے بارے میں دانگ ومسائی پل نے
دی وائر کو بتایا، ‘میں صدمے میں ہوں، بہت تناؤ ہے۔’ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 8 فروری کی صبح شبانسو سے آخری بار بات کی تھی۔ دانگ ومسائی نے بتایا کہ شبانسو چھ مہینے پہلے یونیورسٹی آف سسیکس میں پڑھنے گئے تھے۔
ان کی موت کو ‘قتل’ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘اس کے قتل کے بارے میں ہمیں ایٹہ نگر کے سی بی آئی آفس کے ذریعے 9 فروری کو معلوم ہوا تھا۔ ہمیں بتایا گیا کہ 8 فروری کی شام کو یہ ہوا۔’انہوں نے آگے کہا کہ انہیں ‘اب تک ان کے شوہر کی موت پر انصاف نہیں ملا ہے، لیکن اس بارے میں ابھی کسی پر شک نہیں کریں گی کیونکہ انہیں اس بارے میں اب تک بہت کچھ معلوم نہیں ہے۔
دانگ ومسائی نے بتایا کہ انہیں اب تک وزیراعلیٰ پیما کھانڈو کے دفتر کی طرف سے کوئی پیغام نہیں ملا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میرا بڑا بیٹا دہلی میں ہے اور برٹن میں انڈین ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ہمیں اس کی لاش ہندوستان لانے کے لیے کچھ مدد ملے گی۔ اگر ضرورت پڑی تو میرا بڑا بیٹا وہاں جائے گا۔’