معاملہ جبل پور کےگلیکسی اسپتال کا ہے۔ اہل خانہ کاالزام ہے کہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کورونا مریضوں کی جان گئی، وہیں اسپتال انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے آکسیجن کمی کے الزامات سے انکار کیا ہے۔
اسپتال میں آکسیجن کا انتظام کرتے پولیس اہلکار۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@DGP_MP)
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے جبل پور واقع ایک نجی اسپتال میں میڈیکل آکسیجن مبینہ طورپرختم ہو جانے سےآئی سی یومیں بھرتی کووڈ 19 کے پانچ مریضوں کی موت ہو گئی۔ یہ جانکاری پولیس کے ایک افسر نے دی۔میونسپل سپرنٹنڈنٹ پولیس(کوتوالی علاقہ)دیپک مشرانے جمعہ کو بتایا کہ یہ واقعہ گلیکسی اسپتال میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات کو ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مہلوکین کےگھر والوں کاالزام ہے کہ آکسیجن ختم ہونے سےان پانچ مریضوں کی موت ہو گئی۔
مشرا نے بتایا کہ ان مریضوں کی موت کے بعد اہل خانہ کے ذریعےاسپتال کے باہر ہنگامہ کیے جانے کی جانکاری ملنے پر علاقے میں گشت کر رہی پولیس رات میں ہی اسپتال میں پہنچی جہاں انہوں نے شکایت کی کہ آکسیجن ختم ہونے سے مریضوں کی موت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسپتال جمعرات دیر رات تک میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کی راہ دیکھ رہا تھا، لیکن اسے لا رہی گاڑی خراب ہو گئی۔مشرا نے بتایا کہ اس کے بعد پولیس کے جوان ایک نجی ایجنسی گئے اور وہاں سے آکسیجن لائے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک گاڑی کا بندوبست کیا گیا اور اس میں 10 آکسیجن اس اسپتال میں پہنچائے گئے۔
انہوں نے کہا،‘مہلوکین کےاہل خانہ نے اس معاملے میں پولیس سے جانچ کرنے کی مانگ کی ہے۔ ہم جانچ کرنے کے لیےتحریری شکایت کا انتظار کر رہے ہیں۔’
ڈی جی پی نے کہا کہ اگر پولیس اہلکارفوراً متحرک ہوکر سلینڈر نہیں لاتے تو اسپتال میں بڑا نقصان ہو سکتا تھا۔
نئی دنیا کے مطابق اس اسپتال میں بھرتی ہونے والے 65 کووڈ 19مریضوں میں سے 31 آکسیجن پر تھے، جبکہ 34 دیگر کو آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔
ڈسٹرکٹ چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹررتنیش کراریا نے بتایا کہ گلیکسی ہاسپٹل میں آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سےکورونا سے متاثر 3 مریضوں کی موت کا پتہ چلا ہے، جس کے بعد اسپتال میں نئے مریضوں کی بھرتی پر روک لگا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘اسپتال انتظامیہ کو واضح ہدایت دی گئی ہیں کہ کووڈ 19 مریضوں کو بھرتی نہ کریں، ایسا کرنے پر اسپتال کارجسٹریشن رد کر دیا جائےگا۔’ڈاکٹر کراریا نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جو گاڑی آکسیجن لےکر چلی تھی، وہ راستے میں پنچر ہو گئی، اس لیے وقت پر آکسیجن اسپتال نہیں پہنچ پائے جو مریضوں کی موت کی وجہ بنی۔
ڈاکٹر کراریا نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کے لیے ٹیم کی تشکیل کر دی گئی ہے۔ ٹیم کو ہدایت دی گئی ہیں کہ جلد سے جلد رپورٹ سونپی جائے۔ اگر آکسیجن سپلائی متاثر ہونے یا اور طرح کی لاپرواہی سے مریضوں کی موت کا پتہ چلتا ہے تو اسپتال کا رجسٹریشن رد کر دیا جائےگا۔ مہلوکین کے اہل خانہ دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔
اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے پاٹن اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے اورریاست کے سابق وزیر صحت اجئے وشنوئی نے کہا، ‘آکسیجن کے سلسلے میں نجی اسپتال کے خراب مینجمنٹ کی وجہ سے حادثہ ہوا۔’انہوں نے کہا کہ نجی اسپتال کو ضرورت کو دھیان میں رکھتے ہوئے میڈیکل آکسیجن کا پہلے سے ہی بندوبست کرکے رکھنا چاہیے تھا۔
وشنوئی نے دعویٰ کیا، ‘ابھی جبل پور میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے۔’
نیوز18 کے مطابق اسپتال انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ نے آکسیجن کمی کے الزامات سے انکار کیا۔ حالانکہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے جمعرات کو دہلی کے سر گنگا رام اسپتال میں25
مریضوں کی موت ہو گئی۔اس کے لیے ممکنہ وجہ آکسیجن کی کمی کو بتایا گیا تھا۔گزشتہ 18 اپریل کو مدھیہ پردیش کے شہڈول میڈیکل کالج کے آئی سی یو وارڈ میں مبینہ طور پر آکسیجن سپلائی کی کمی کی وجہ سے 12 کورونا مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔
وہیں،21 اپریل کی رات اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے ایک نجی ایس جےڈی ہاسپٹل میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کورونا کے پانچ مریضوں کی موت ہو گئی۔ حالانکہ اسپتال انتظامیہ نے آکسیجن کی کمی سے موت ہونے کی بات سے انکار کیا ہے۔
اس کے علاوہ مہاراشٹر کے ناسک میں کووڈ 19کے مریض کے ایک سرکاری اسپتال میں بدھ کو اسٹوریج پلانٹ سے آکسیجن لیک کے بعد اس گیس کی سپلائی متاثر ہونے سے
کم از کم 22 کووڈ 19 مریضوں کی موت ہو گئی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)