پبلک سیکٹر کی کمپنی ایم ٹی این ایل شدید اقتصادی بحران سے جوجھ رہی ہے ۔اپنے ملازمین کو جولائی اور اگست مہینے کی تنخواہ کی ادائیگی نہیں کر پائی ہے۔
نئی دہلی: شدید اقتصادی بحران سے جوجھ رہی پبلک سیکٹر کی مواصلات کمپنی ایم ٹی این ایل نے حکومت سے کئی سال پہلے جاری کئے گئے بانڈ کی ادائیگی اور کرائے کے بقایے کے طور پر 800 کروڑ روپے مانگے ہیں۔ کئی ذرائع نے یہ جانکاری دی۔کمپنی پچھلے دو مہینے سے اپنے ملازمین کی تنخواہ کی ادائیگی نہیں کر سکی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی کے دعوے کا تجزیہ کر رہا ہے۔یہ معاملہ یوں اہم ہے کہ کمپنی شدید اقتصادی بحران سے جوجھ رہی ہے اور اپنے ملازمین کو جولائی اور اگست مہینے کی تنخواہ کی ادائیگی نہیں کر پائی ہے۔
پچھلے ہفتہ کمپنی نے اس بات کو قبول کیا تھا کہ وہ اپنے ملازمین کی دو مہینے کی تنخواہ نہیں دے پائی۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ ملازمین کی تنخواہ سے کم سے کم ایک حصے کی ادائیگی کی ایمانداری سے کوشش کر رہی ہے۔ٹیلی کمیونی کیشن کے ذرائع نے کہا کہ ایم ٹی این ایل نے حکومت کے اوپر اس کے بقایے کی مانگ کی ہے۔ ان میں 400 کروڑ روپے ان بانڈس کی رقم کی واپسی ہے جن کے بارے میں کمپنی کا دعویٰ ہے کہ کئی سال پہلے اس نے ان کو حکومت کی طرف سے جاری کیا تھا۔ذرائع نے کہا کہ محکمہ ابھی ایم ٹی این ایل کے دعویٰ کی تفتیش نہیں کر پایا ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی نے ایم ٹی این ایل کے احاطوں میں واقع ٹیلی کمیونی کیشن کے دفتروں کے کرایے کا بقایا بھی مانگا ہے۔ اس بارے میں ایم ٹی این ایل کے چیئر مین سے رابطہ نہیں ہو پایا۔
شدید اقتصادی بحران سے جوجھ رہی کمپنی پبلک سیکٹرکے ایم ٹی این ایل اور بی ایس این ایل کو کافی نقصان جھیلنا پڑا ہے اور حال کے دنوں میں ملازمین کو تنخواہ دینے میں مشکلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔؎نقصان میں چل رہی کمپنیوں نے اپنے مالی بحران کو دور کرنے کے لئے فوری تعاون کے لئے محکمہ سے رابطہ کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)