سوشل میڈیا پر فریدآباد میں ایک پولنگ سینٹر کے اندر مبینہ طور پر ووٹر کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ایک پولنگ ایجنٹ کا ویڈیو وائرل ہواتھا۔ الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے تصدیق کی ہے کہ اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نئی دہلی : سوشل میڈیا پر فریدآباد میں ایک پولنگ سینٹر کے اندر مبینہ طور پر ووٹر کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ایک پولنگ ایجنٹ کا ویڈیو وائرل ہواتھا۔ الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے تصدیق کی ہے کہ اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق،فریدآباد کے ضلع الیکشن دفتر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ بوتھ میں ووٹنگ سے سمجھوتہ نہیں کیا گیا تھا۔ فرید آباد میں 12 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی ۔ لواسا نے کہا کہ اتوار کی دوپہر کو پولنگ ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا اور ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا ، ڈی ای او فرید آباد نے بتایا کہ مشاہد ، سنجے کمار نے پورے معاملے کی جانچ کی ۔ الیکشن کمیشن کے ذریعے مشاہد کی رپورٹ کی جانچ جائے گی اور قصور واروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
ڈی ای او ، فریدآباد نے ٹوئٹ کیا کہ ، مشاہد اس بات کو لے کر مطمئن تھے کہ ووٹنگ متاثر نہیں ہوئی تھی۔ویڈیو میں ایک نیلے رنگ کی ٹی –شرٹ میں ایک آدمی جو کہ پولنگ ایجنٹ ہے ، پولنگ بوتھ کی طرف گھومتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس نے کم سے کم تین ووٹرس کے یا تو ای وی ایم پر کسی خاص پارٹی کے نشان کو دبانے کا اشارہ کیا یا خود اس نے بٹن دبایا ہے۔
ये विडियो किसी ने भेजा है और हरियाणा के फरीदाबाद का होने का दावा किया है| इससे क्या फर्क पड़ता है कि ये कब का और कहाँ का है? लेकिन हैरान और दुखी हूँ ये देखकर कि सिस्टम कई बार कितना नपुंसक हो जाता है? ये नीच हरकत है🤔 pic.twitter.com/R8SRQ6U5aP
— Anurag Dhanda (@anuragdhanda) May 12, 2019
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کئی لوگوں نے ٹوئٹر پر الیکشن کمیشن کو ٹیگ کیا اور اس شخص کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ قابل ذکر ہے کہ پولنگ سینٹر میں ووٹنگ کی نگرانی کے لیے انتخاب لڑ رہے امید وار پولنگ ایجنٹ کی تقرری کرتے ہیں ۔ابھی تک یہ جانکاری نہیں مل پائی ہے کہ اس معاملے میں جس شخص کو گرفتارکیا گیا ہے وہ کس پارٹی کا پولنگ ایجنٹ تھا۔ اتوار کو 7 دوسری ریاستوں کے ساتھ فرید آبا دمیں بھی ووٹ ڈالا گیا ۔ رات دس بجے تک یہاں کل 68.48 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی ۔ 2014 کے انتخاب میں ووٹنگ فیصد 64.98 تھی ۔