ای ڈی کے ڈائریکٹر سنجےکمار مشرا کے ذریعے منگل کو جاری حکم میں کہا گیا کہ اس سے پہلے ایسا ہی ایک حکم 30 نومبر، 2018 میں بھی جاری کیا گیا تھا، لیکن اس پر پوری طرح سے عمل نہیں ہوا۔
نئی دہلی: ای ڈی نے اپنے صدر دفتر میں کام کرنے والے افسروں کے میڈیا اور صحافیوں سے بات چیت پر روک لگانے کا حکم جاری کیا ہے۔ حکم کے مطابق ان ہدایتوں پر عمل نہیں کرنے والے افسروں پر ‘ تعزیری کاروائی ‘ کی جائےگی۔ای ڈی کے ڈائریکٹر سنجے کمار مشرا نے اس سے متعلق منگل کو ایک ہدایت جاری کیا۔ اس میں صدر دفتر اور صدر دفتر کی جانچ اکائی میں تعینات تمام افسروں سے میڈیا سے بات چیت سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ہدایت کے مطابق اس کے لیے مقررفراد کے علاوہ کسی اور افسر کے میڈیا سے بات چیت کرنے کے معاملے کو فوراًخصوصی چیف ڈائریکٹر یا ڈائریکٹر کے علم میں لایا جانا چاہیے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والا افسر تعزیری کارروائی کا جواب دہ ہوگا۔تازہ ترین حکم میں کہا گیا ہے کہ موجودہ جانچوں سے جڑی کئی اہم جانکاریاں میڈیا میں چھپنے کے واقعات دیکھے گئے ہیں یہ تفتیش کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس لئے یہ روک لگائی جاتی ہے۔ حکم میں کہا گیا کہ اس سے پہلے ایسا ہی ایک حکم 30 نومبر، 2018 میں بھی جاری کیا گیا تھا۔ لیکن ان پر صحیح سے عمل نہیں ہوا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایک سینئر ای ڈی افسر نے ان الزامات سے انکار کیا کہ سرکلر میڈیا کو خاموش کرانے کی کوشش ہے۔
افسر نے کہا، چینلوں کے ذریعے باقاعدہ پریس بریفنگ کی جاتی ہے۔ تمام اہم معاملوں میں اپ ڈیٹ ہونے پر پریس ریلیز کی جاتی ہیں۔ پریس کو ترجمان یا ڈائریکٹر سے بات کرنی چاہیے۔ پریس کو تفتیشی اہلکار سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا، ہمارے کام میں رکاوٹ ڈالنے والی یا ملزم کو باخبر کر دینے والی جانکاریاں شیئر نہیں کی جانی چاہیے۔ یہ تمام سرکاری محکمہ جات میں ایک اصول ہے۔ یہ افسروں کے رویے کے اصولوں کے خلاف ہے۔وہیں ایک دیگر ای ڈی افسر نے کہا کہ ایک حالیہ نیوز رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اس سرکلر کو جاری کیا گیا جس میں مبینہ طور پر ایسی جانکاریاں تھیں جو اس معاملے پر الٹا اثر ڈال سکتی تھیں۔ ایسا دیکھا گیا کہ وہ جانکاریاں سرکاری ذرائع سے شیئرنہیں کی گئی تھیں۔ اسی لئے پرانے حکم کو دوہراتے ہوئے ایک نیا حکم جاری کیا گیا۔
واضح ہو کہ ای ڈی غیر ملکی کرنسی کی خلاف ورزی، منی لانڈرنگ اور دہشت گرد مالی امداد کے معاملوں کی تفتیش کرنے والی اہم ایجنسی ہے۔ فی الحال یہ ایجنسی اگستا ویسٹ لینڈ، رابرٹ واڈرا زمین سودا، ایئرسیل-میکسس کیس، پی این بی دھوکہ دھڑی اور چندہ کوچر کیس سمیت بہت سے دیگر معاملوں کی تفتیش میں لگی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)