چھتیس گڑھ کی مستوری اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر کرشنامورتی باندھی نے دعویٰ کیا کہ بھانگ اور گانجے کا نشہ کرنے والے افراد ریپ ، قتل اور ڈکیتی جیسے جرائم نہیں کے برابر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ نشہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ایسی چیزیں پیش کی جائیں جن کے نشہ کے بعد قتل، ریپ یا دیگر جرائم کا ارتکاب نہیں کیاجاتا۔
بی جے پی ایم ایل اے ڈاکٹر کرشنامورتی باندھی ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: چھتیس گڑھ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے ڈاکٹر کرشنامورتی باندھی نے نشہ کے لیے شراب کے متبادل کے طور پر بھانگ اور گانجے کے استعمال کو فروغ دینے کا مشورہ دیا ہے۔
باندھی نے دعویٰ کیا کہ بھانگ اور گانجےکا نشہ کرنے والے افراد ریپ ، قتل اور ڈکیتی جیسے جرائم کا ارتکاب نہیں کے برابرکرتے ہیں۔
ایم ایل اے نے ریاست کے گوریلا-پینڈرا-مارواہی ضلع میں سنیچر (23 جولائی) کو ایک پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے یہ بات کہی۔ وہیں، ریاست میں حکمراں کانگریس نے ان کے اس بیان پر سوال اٹھایا ہے کہ ایک عوامی نمائندہ منشیات کو کیسے فروغ دے سکتا ہے۔
باندھی، مستوری اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ منشیات کی روک تھام کے لیے نارکوٹکس ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ (این ڈی پی ایس) کے تحت گانجہ کی فروخت پرپابندی ہے، جبکہ بھانگ کو قانون کے تحت منظوری حاصل ہے۔
ریاست میں شراب پر پابندی کے کانگریس کے انتخابی وعدے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے باندھی نے کہا، ہم نے پہلے بھی ریاستی اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور 27 جولائی کو دوبارہ اس معاملے کو اٹھائیں گے، جب (کانگریس حکومت کے خلاف اسمبلی میں) اپوزیشن جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد پر اس دن بحث کریں گی۔
ایم ایل اے نے کہا، یہ میرا ذاتی خیال ہے اور میں نے قبل میں اسمبلی میں اس پر بحث کی ہے۔ میں نے کہا تھا کہ ریپ، قتل اور جھگڑے کی وجہ کہیں نہ کہیں شراب ہے، لیکن میں نے (ایوان میں) پوچھا تھا کہ کیا بھانگ پینے والے کسی شخص نے کبھی ریپ ، قتل یا ڈکیتی کی ہے؟
انہوں نے کہا، شراب پر پابندی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کو غور کرنا چاہیے کہ ہم بھانگ اور گانجے کی طرف کیسے بڑھ سکتے ہیں۔ اگر لوگ نشہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ایسی چیزیں پیش کی جائیں جن کے استعمال کے بعد قتل، ریپ یا دیگر جرائم کا ارتکاب نہیں ہوتا۔ یہ میرا ذاتی خیال ہے۔
ایم ایل اے کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کی بلاس پور ضلع یونٹ کے ترجمان ابھے نارائن رائے نے اتوار کو کہا کہ تین بار کے ایم ایل اے اور ریاست کے سابق وزیر صحت باندھی منشیات کو فروغ دینے کا ایسا بیان کیسے دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہذب معاشرے میں ایسے خیالات قابل قبول نہیں ہیں۔
تاہم، جب ایم ایل اے کے ریمارکس کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ کسی بھی قسم کی لت ٹھیک نہیں ہوتی۔ انہوں نے ایم ایل اے پر بھی طنز کیا اور کہا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں گانجے کے استعمال کو قانونی طور پر اجازت دی جائے تو انہیں مرکز سے اس کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
دہلی سے یہاں رائے پور ہوائی اڈے پر پہنچنے پر وزیر اعلیٰ نے نامہ نگاروں سے کہا، جب مرکزی ایجنسیاں 10 گرام گانجہ کی ضبطی کے لیےممبئی میں بھٹک رہی ہیں تو ان کے (بی جے پی) سینئر لیڈر کہہ رہے ہیں کہ گانجہ کا استعمال کیا جاناچاہیے۔ گانجے پر پابندی ہے اور انہیں سب سے پہلے مرکز میں اپنی حکومت سے (بھانگ کے استعمال کی اجازت) کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ ویسے کسی بھی قسم کا نشہ ٹھیک نہیں ہوتا