الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سب سے زیادہ چندہ پانے والوں میں بی جے پی کے بعد ترنمول کانگریس دوسرے نمبر پر ہے۔ اسے مجموعی طور پر 1609.53 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس کا ایک تہائی (542 کروڑ روپے) لاٹری کنگ سینٹیاگو مارٹن کی کمپنی فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز نے دیا۔
ممتا بنرجی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: الیکٹورل بانڈ سے فائدہ پانے والی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بعد دوسرے نمبر پر ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) ہے۔ اس پارٹی کو 12 اپریل 2019 سے متعلقہ مدت کے لیے کل 1609.53 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے۔
ٹی ایم سی کو سال 2019 میں بانڈ کے ذریعے 70.08 کروڑ روپے چندہ ملا۔ سال 2020 پارٹی کے لیے تھوڑا ٹھنڈا رہا اور اسے صرف 29.77 کروڑ روپے کے عطیات ہی مل سکے۔ تاہم، سال 2021 پارٹی کے لیے بہترین ثابت ہوا اور اس سال کووڈ کے بعد ریاست میں اسمبلی انتخابات ہوئے اور پارٹی نے شاندار جیت حاصل کی۔ 2021 میں پارٹی کو کل 330.94 کروڑ روپے کا چندہ ملا تھا۔
پارٹی کے تیسری بار حکومت بنانے کے بعد اسے سال 2022 میں 468.8 کروڑ روپے کا چندہ ملا اور 2023 میں 562 کروڑ روپے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے ملے، جو کسی بھی سال میں بانڈکے ذریعے پارٹی کو ملنے والا سب سے زیادہ چندہ تھا۔ رواں سال 2024 میں بھی پارٹی کو 130.4 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے۔
ٹی ایم سی کو چندہ دینے میں فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز کمپنی سب سے آگے ہے، جس نے اپنے کل بانڈ کی خریداری کا تقریباً ایک تہائی سے زیادہ حصہ ٹی ایم سی کو دیا۔ واضح ہو کہ لاٹری کنگ سینٹیاگو مارٹن کی اس کمپنی نے سیاسی جماعتوں کو بانڈ کے ذریعے سب سے زیادہ چندہ دیا ہے۔ اس نے تقریباً 1368 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے تھے، جس میں سے 542 کروڑ روپے ٹی ایم سی کے کھاتے میں گئے، جو کہ
بانڈ کے ذریعے پارٹی کی آمدنی کا ایک تہائی حصہ ہے ۔ سب سے زیادہ چندہ گزشتہ سال 2023 میں دیا گیا تھا، جو 158 کروڑ روپے تھا۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ٹی ایم سی میں فیوچر گیمنگ کا 99 فیصد سے زیادہ حصہ 2021 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی جیت کے بعد سامنےآیا۔ جولائی 2021 اور جنوری 2023 کے درمیان فیوچر گیمنگ نے ٹی ایم سی کو 543 کروڑ روپے کی کل شراکت میں سے 541 کروڑ روپے دیے۔
رپورٹ کے مطابق ، اپریل 2022 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے فیوچر گیمنگ اور ہوٹل سروسز سے متعلق 409.92 کروڑ روپے کی قیمت والے تمام منقولہ اثاثے کو عارضی طور پر ضبط کر لیا تھا۔ یہ ضبطی کولکاتہ پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر پر کی گئی تھی۔ اس پورے واقعہ میں تحقیقاتی ایجنسیوں نے انکشاف کیا کہ ریاستی حکومتوں کی منظوری کے بغیر لاٹری ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کو غیر مجاز ترمیم کے ذریعےغیر قانونی طور پرتحائف اور مراعات میں لگا دیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً اسی وقت، ٹی ایم سی کے کئی لیڈروں یا ان کے خاندان کے افراد نے مبینہ طور پر جیک پاٹ جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔
واضح ہو کہ سال 2021 میں ہی ٹی ایم سی کے مضبوط لیڈر انوبرت منڈل اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے اس کمپنی کی ہفتہ وار ڈیئر لاٹری قرعہ اندازی میں ٹاپ پرائز جیتا تھا۔ اگست 2022 میں جوراسانکو کے ایم ایل اے وویک گپتا کی بیوی روچیکا گپتا نے 1 کروڑ روپے کا جیک پاٹ انعام جیتنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس سے ایک ماہ قبل ٹی ایم سی کے نلہاٹی ایم ایل اے راجندر پرساد سنگھ کی بھابھی نیرو سنگھ نے بھی ایک کروڑ روپے کا ایوارڈ جیتا تھا۔
سنجیو گوئنکا کے آر پی ایس جی گروپ نے بھی دیا بڑا چندہ
ٹی ایم سی کو چندہ دینے والوں میں ہلدیا انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کا نام بھی سر فہرست عطیہ دہندگان کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ کمپنی کولکاتہ کے ارب پتی سنجیو گوئنکا کے آر پی ایس جی گروپ کا ایک حصہ ہے۔ کمپنی نے 281 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے، جو اس کی طرف سے 377 کروڑ روپے کے خریدے گئے کل بانڈ کا تقریباً 75 فیصد ہے۔ سب سے زیادہ چندہ کمپنی نے گزشتہ سال 2023 میں دیا تھا جو 95 کروڑ روپے تھا۔ ویسے یہ کمپنی 2020 سے پارٹی کو باقاعدگی سے چندہ دے رہی ہے۔ کمپنی نے سال 2021، 2022 اور 2023 میں بھی ٹی ایم سی کو چندہ دیا۔ اس سال بھی کمپنی نے پارٹی کو 35 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔
آر پی ایس جی گروپ کی ایک اور کمپنی، دھاری وال انفراسٹرکچر نے بھی ٹی ایم سی کے خزانے میں 90 کروڑ روپے کا تعاون کیا ہے۔ اسی گروپ کی ایک اور کمپنی فلپس کاربن نے بھی مغربی بنگال کی حکمراں جماعت کو 53 کروڑ روپے کا چندہ دیا۔ کریسنٹ پاور نے 33 کروڑ روپے اور آر پی ایس جی وینچرز نے پارٹی فنڈ میں 3 کروڑ روپے کا تعاون دیا ہے۔ مجموعی طور پر، آر پی ایس جی گروپ نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے ٹی ایم سی کو ملے کل چندے میں 28.7 فیصد کا تعاون دیا ہے۔
کیونٹر فوڈپارک انفرا لمیٹڈ نے سال 2019 میں ٹی ایم سی کو 144.5 کروڑ روپے کا چندہ دیا تھا اور اسی سال مدن لال لمیٹڈ نے بھی پارٹی کو 175.5 کروڑ روپے کا چندہ دیا تھا۔ غور طلب ہے کہ یہ گروپ قومی سطح پر تیسرا بڑا سیاسی عطیہ دہندہ بن کر ابھرا ہے۔ ایم کے جے انٹرپرائزز نے سال 2021، 2022 اور 2023 میں ٹی ایم سی کو 45.9 کروڑ روپے دیے۔ جیسا کہ پہلے رپورٹ میں بتایا گیا تھاکہ یہ کمپنیاں کولکاتہ کے صنعت کار مہندر جالان سے منسلک ہیں، جنہوں نے الیکٹورل بانڈ پر کل 617 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ جالان کی کمپنیوں نے ٹی ایم سی کو 365.9 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔
ایوس ٹریڈنگ اینڈ فنانس پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے ‘غیر آئینی’ بانڈ کا ایک غیر واضح پہلو اب سامنے آیا ہے۔ دی وائر نے پایا کہ یہ ایک ایسی کمپنی ہے جو
اپنی کارکردگی سے مکمل طور پر غیر متعلق رقم عطیہ کر رہی تھی، اس نے ٹی ایم سی کو کل 45.5 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔ مسلسل نقصانات کے باوجود کولکاتہ کی ایوس ٹریڈنگ نے 113 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے۔ اس کی بنیادی کمپنی ٹیکنیکل ایسوسی ایٹس انفرا پاور لمیٹڈ کو مالی سال 2020 میں 75.80 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا، جس میں ایوس ٹریڈنگ کا 52 کروڑ روپے کا مالی نقصان بھی شامل تھا۔ اس مدت کے دوران، ایوس ٹریڈنگ نے 24 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے۔ سبھی ٹی ایم سی کو دیے گئے۔ اس نے 2021 میں ٹی ایم سی کو 15 کروڑ روپے اور 2023 میں 6.5 کروڑ روپے کا چندہ دیا۔
رامکی گروپ کی کمپنیوں نے بھی دیا چندہ
تعمیراتی کمپنی چنئی گرین ووڈس پرائیویٹ لمیٹڈ نے بھی 105 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ کی خریداری میں سے 40 کروڑ روپے کے بانڈ ٹی ایم سی کو دیے۔ یہ کمپنی رامکی ٹاورز سے کام کرتی ہے، جو حیدرآباد میں واقع رامکی گروپ کا آفیشل پتہ ہے، اور اس نے 5 جنوری 2022 کو پارٹی کو ایک مشت چندہ دیا ہے۔ اسی دن، اسی پتے سے کام کر رہی ایک اور کمپنی، مدھیہ پردیش ویسٹ مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے بھی ٹی ایم سی کو 6 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔ رامکی ٹاورز رامکی گروپ کا آفیشل ایڈریس ہے، جو کافی عرصے سے ای ڈی اور آئی ٹی کی جانچ کے دائرے میں ہے۔ غور طلب ہے کہ چندہ دینےکی اس تاریخ کے صرف چار دن بعد ہی الیکشن کمیشن نے اتر پردیش، منی پور، پنجاب، اتراکھنڈ اور گوا میں
اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا تھا ۔
ایک انجان اسٹاک بروکرنگ فرم، پرارمبھ سیکیورٹیز نے بھی جنوری 2022 میں ٹی ایم سی کو 38.75 کروڑ روپے کا چندہ دیا۔ ممبئی کی اس کمپنی نے بی جے پی کوبھی 33 کروڑ روپے، کانگریس کو 5 کروڑ اور شیوسینا کو 2 کروڑ روپے کا چندہ دیا تھا۔
ٹی ایم سی کو الیکٹورل بانڈ سے کم از کم 135 کروڑ روپے ہندوستان میں بننے والی غیر ملکی شراب، دیسی شراب اور بوتلیں بنانے والی کمپنیوں سے ملے ہیں۔ آئی ایف بی
ایگرو، جس کو ٹی ایم سی ایم پی ابھیشیک بنرجی کے انتخابی حلقے میں اپنے باٹلنگ پلانٹ میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا، نے پارٹی کو 42 کروڑ روپے کا چندہ دیا، جبکہ اس کی معاون کمپنی بنگال وپنن نے 2 کروڑ روپے کا چندہ دیا۔