الیکٹورل بانڈ پانے والی چوتھی سب سے بڑی پارٹی رہی بی آر ایس، میگھا انجینئرنگ نے دیا سب سے زیادہ چندہ

بی آر ایس کو چندہ دینے والوں میں ایک دلچسپ نام کی-ٹیکس گارمنٹس کا سامنے آیا ہے، جس نے کیرالہ میں ٹوئنٹی-ٹوئنٹی کے نام سے ایک سیاسی پارٹی بنائی تھی اور سال 2022 میں اروند کیجریوال نے اس کے ساتھ اتحاد کا اعلان بھی کیا تھا۔

بی آر ایس کو چندہ دینے والوں میں ایک دلچسپ نام کی-ٹیکس گارمنٹس کا سامنے آیا ہے، جس نے کیرالہ میں ٹوئنٹی-ٹوئنٹی کے نام سے ایک سیاسی پارٹی بنائی تھی اور سال 2022 میں اروند کیجریوال نے اس کے ساتھ اتحاد کا اعلان بھی کیا تھا۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Facebook/@بی آر ایسParty)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Facebook/@بی آر ایسParty)

نئی دہلی: کے-چندر شیکھر راؤ کی بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) الیکٹورل بانڈ اسکیم کے سر فہرست پانچ چندہ پانے والوں میں سے ایک ہے۔ یہ پارٹی قومی سطح پر الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سب سے زیادہ چندہ حاصل کرنے میں چوتھے نمبر پر رہی۔

رپورٹ کے مطابق، سیل بند لفافے میں پیش کیے گئے پارٹی کے حلف نامہ کے مطابق، اسے کل 1322 کروڑ روپے کا چندہ ملا ہے۔ اس میں سب سے بڑی  حصے داری حیدرآباد کی ایک انفراسٹرکچر کمپنی میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (ایم ای آئی ایل) کے 195 کروڑ روپے کی ہے۔

یشودا سپر اسپیشلٹی ہسپتال نے بھی بی آر ایس کو 94 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ چنئی گرین ووڈس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ہیٹرو ڈرگس اینڈ لیبز نے بھی 50 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔ یہ چندے کی رقم ایک سال یعنی 2022 میں آئی ہے۔

ڈاکٹر ریڈیز لیبارٹریز نے بھی اس پارٹی کو 32 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیویس لیبارٹریز، اوروبندو فارما لمیٹڈ، ایم ایس این فارما کیم، ہیزیلو لیب، نیٹ کو فارما، ہیٹرو ڈرگس اینڈ بایولوجیکل ایان فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے بھی چندے کے طور پر تعاون کیا۔

الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی اپنی درخواست میں پارٹی نے کہا ہے، ’11 اکتوبر 2018 سے 30 ستمبر 2023 تک ہماری پارٹی کے اکاؤنٹ میں موصول اور جمع کیے گئے الیکٹورل بانڈ کی کل رقم 1322 کروڑ ہے۔ تاہم، ہر بانڈ خریدار کی تفصیلی معلومات پارٹی کے پاس دستیاب نہیں ہے کیونکہ اسے اسکیم  میں اس کی سہولت نہیں دی گئی ہے۔’

بی آر ایس نے 12 اپریل 2022 کو 1 کروڑ روپے کے 268 بانڈ کیش  کرائے، جو ایک ہی دن میں کیش کرائے گئے سب سے زیادہ بانڈتھے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بی آر ایس کے ذریعے کیش کرائے گئے 23.55 کروڑ روپے کے بانڈ کے لیے کسی خریدار کی شناخت نہیں کی گئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ 12 اپریل 2019 سے پہلے ادا کی گئی اور خریدی گئی رقم ہے، جس کے لیے تمام جماعتوں کے عطیہ دہندگان کی شناخت ہونی ابھی باقی ہے۔

بی آر ایس کو 2023 میں 25 کروڑ روپے کا چندہ  دینے والوں میں ایک دلچسپ نام کی-ٹیکس  گروپ کا ہے، جو کیرالہ میں واقع کپڑے کی ایک معروف کمپنی ہے۔ اس کمپنی کے ٹوئنٹی-ٹوئنٹی نام کی ایک سیاسی جماعت سے بھی روابط ہیں، جس کے ساتھ عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال نے 2022 میں اتحاد کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت اسے ‘پیپلز ویلفیئر الائنس’ کہا گیا تھا۔

بتادیں کہ گزشتہ برسوں میں تلنگانہ راشٹر سمیتی نے اپنے قومی عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے پارٹی کا نام بدل کر بھارت راشٹر سمیتی رکھ دیا تھا۔ اس کے بعد پارٹی نے مہاراشٹر میں بھی الیکشن لڑا، جس کی وجہ سے اس کا قد بڑھتا گیا اور پارٹی قومی سطح پر اپنا امیج بنانے میں کامیاب رہی۔ یہ پارٹی علیحدہ تلنگانہ ریاست کا مطالبہ کرنے والی ایک مخصوص تحریک سے ابھری تھی، جس کے لیے قومی سطح پر چرچے میں  آنا بڑی بات سمجھی جا سکتی ہے۔

واضح ہو کہ بانڈ خریدنے والی بڑی کمپنیوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور دیگر ایجنسیوں کی چھاپے ماری کے درمیان کچھ پیٹرن سامنے آئے ہیں۔

بی آر ایس کے معاملے میں ای ڈی مبینہ شراب گھوٹالے کے حوالے سے پارٹی کے بانی اور سربراہ کے سی آر کی بیٹی ایم ایل سی کے کویتا کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی، جنہیں گزشتہ ہفتے ہی گرفتار کیا گیا تھا اور وہ فی الحال ای ڈی کی حراست میں ہیں۔

غور طلب ہے کہ جمعرات کی رات ای ڈی نے اسی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اور ‘انڈیا’ اتحاد کے اہم اتحادی عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال کو گرفتار کیا ہے ۔ اسی معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ بھی جیل میں ہیں۔