مودی جھوٹے، گوہاٹی ہائی کورٹ کے حکم پر میری حکومت نے ڈٹینشن سینٹر بنائے تھے: ترون گگوئی

آسام کے سابق وزیراعلیٰ اور سینئر کانگریسی رہنما ترون گگوئی نے کہا کہ مودی جھوٹے ہیں۔ آسام کے گولپاڑا ضلع کے مٹیا میں تین ہزار غیر قانونی مہاجروں کے رہنے کے مدنظر ایک بڑے ڈٹینشن سینٹر کی تعمیر کے لئے نریندر مودی کی حکومت نے 46 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔ وہ اچانک کہتے ہیں کہ ملک میں کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں ہے۔

آسام کے سابق وزیراعلیٰ اور سینئر کانگریسی رہنما ترون گگوئی نے کہا کہ مودی جھوٹے ہیں۔ آسام کے گولپاڑا ضلع کے مٹیا میں تین ہزار غیر قانونی مہاجروں کے رہنے کے مدنظر ایک بڑے ڈٹینشن سینٹر کی تعمیر کے لئے نریندر مودی کی حکومت نے 46 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔ وہ اچانک کہتے ہیں کہ ملک میں کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں ہے۔

Tarun-Gogoi-PTI

ترون گگوئی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ملک میں کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں ہونے کا بیان دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ‘ جھوٹا ‘ قرار دیتے ہوئے سینئر کانگریس رہنما ترون گگوئی نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ بی جے پی والی حکومت نے آسام کے گوالپاڑا ضلع میں ایک ڈٹینشن سینٹر بنانے کے لئے 46 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔گگوئی نے کہا کہ گوہاٹی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق، آسام کی ان کی قیادت والی کانگریس حکومت نے ریاست میں حراستی کیمپ کی تشکیل کی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری  نے غیر قانونی مہاجروں کے لئے حراستی کیمپ کی تشکیل کی وکالت کی تھی۔گگوئی نے پریس  کانفرنس میں کہا، ‘ مودی جھوٹے ہیں۔ ‘ کانگریس رہنما قومی راجدھانی دہلی میں حال ہی میں منعقد ایک ریلی میں دئے گئے مودی کے بیان کا ذکر کر رہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں کوئی حراستی کیمپ  نہیں ہے۔

گگوئی نے کہا، ‘ آسام کے گولپاڑا ضلع کے مٹیا میں تین ہزار غیر قانونی مہاجروں کے رہنے کے مدنظر ایک بڑے حراستی کیمپ  کی تشکیل کے لئے (وزیر اعظم) نریندر مودی کی حکومت نے 46 کروڑ روپے منظور کئے تھے۔ وہ اچانک کہتے ہیں کہ ملک میں کوئی حراستی کیمپ  نہیں ہے۔ ‘ انہوں نے زور دےکر پوچھا، ‘ بی جے پی حکومت نے 2018 میں کس لئے 46 کروڑ روپے منظور کئے۔ یہ دکھاتا ہے کہ مودی جھوٹے ہیں۔ ‘

انہوں نے کہا کہ گوہاٹی ہائی کورٹ کے 2008 کی ہدایتوں کے مطابق ریاست میں ان کی رہنمائی والی کانگریس حکومت نے ڈٹینشن سینٹر کی تشکیل کی ہے۔آسام میں گگوئی نے لگاتار تین بار یعنی 15 سال تک ریاست کی کانگریس حکومت کی قیادت کی۔انہوں نے کہا، ‘ وہ (بی جے پی) کہتے ہیں کہ ان (ڈٹینشن )سینٹر کی تشکیل کانگریس نے کرائی ہے۔ ہم نے ان کی تشکیل گوہاٹی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق کرایا ہے اور وہ ان لوگوں کے لئے ہے جن کو فارین ٹریبونل  نے غیر قرار دیا ہے۔ ‘

اس سے پہلے، کانگریس رہنما راہل گاندھی نے آسام میں ڈٹینشن سینٹر ہونے سے جڑی ایک خبر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ آر ایس ایس کے وزیر اعظم بھارت ماتا سے جھوٹ بولتے ہیں۔

وہیں، دی  وائرنے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ نریندر مودی کے دعووں میں سچائی نہیں ہے اور یہ حقائق کی بنیاد پر کھرے نہیں اترتے ہیں۔ پارلیامنٹ میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں سرکار نے کئی بار بتایا ہے کہ آسام  میں کئی ڈٹینشن سینٹر ہیں اوردوسری  ریاستوں میں ڈٹینشن سینٹر بنانے کے لیے مرکز نے ہدایات جاری کی ہیں۔ بتادیں کہ یہ چھ ڈٹینشن سینٹرآسام کے گولپاڑا، کوکراجھار، سلچر، ڈبروگڑھ، جورہاٹ اور تیج پور میں ہے۔ ان میں عورت اور مردکے علاوہ بچوں کو بھی قیدی بناکر رکھا جاتا ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما نے کہا کہ آسام سے غیر قانونی مہاجروں کو واپس بھیجنے سے بی جے پی حکومت کو کوئی نہیں روک رہا ہے۔انہوں نے کہا، ‘ ریاست کے وزیراعلیٰ سربانند سونووال غیر قانونی مہاجروں (کی موجودگی) کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ ٹھیک ہے، تو آپ ان کی شناخت کر ان کو جلا وطن کیوں نہیں کرتے۔ ‘

گگوئی نے کہا، ‘ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے وعدہ کیا تھا غیر قانونی مہاجروں کو جلا وطن کیا جائے‌گا۔ آپ نے اب تک ان کی پہچان کیوں نہیں کی۔ کس نے آپ کو روکا ہے۔ بنگلہ دیش آسام میں رہ رہے اپنے شہریوں کی اصل فہرست چاہتا ہے اور کہا بھی ہے کہ وہ ان کو قبول‌کر لے‌گا۔ ‘

بی جے پی کو تنقید کا  نشانہ بناتے  ہوئے انہوں نے کہا کہ حالانکہ سونووال نے سپریم کورٹ  میں غیر قانونی مہاجر (عدالت کے ذریعے طےکیے گئے) قانون، 1983 کو رد کرنے کے لئے ایک مقدمہ لڑا تھا اور اب ان کی حکومت تین سال سے ریاست میں ہے، وزیراعلیٰ نے اب تک غیر قانونی مہاجروں کو جلا وطن نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ 2016 کے بعد آسام میں آنے والے تمام غیر ملکی (جب سے ریاست میں بی جے پی اقتدار میں آئی ہے) کو نکالا جائے‌گا۔ لیکن، ان کو نکالنے کے بجائے بی جے پی حکومت زیادہ سے زیادہ غیر ملکی کو لانے کے لئے  شہریت ترمیم  قانون لےکر آئی ہے۔ ‘

ریاست کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے مذہب اور زبان کی  بنیاد پر پولرائزیشن کی کوشش کو سمجھ‌کر ہی پورے ملک میں لوگ سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر اترے ہیں۔این آر سی  کے معاملے میں گگوئی نے کہا کہ اس کے خلاف ملک گیر  مظاہرے کو دیکھتے ہوئے مودی اب کہہ رہے ہیں کہ ملک گیراین آر سی  کی کوئی تجویز ہی نہیں ہے۔ لیکن مرکزی وزیر داخلہ پارلیامنٹ  میں کہتے ہیں کہ یہ سسٹم  پورے ملک میں نافذ کیا جائے‌گا۔

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کی ہار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے گگوئی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنی جھوٹی تشہیر کی وجہ سے بھروسہ کھو رہے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)