دہلی سکریٹریٹ میں تعینات نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے اوایس ڈی گوپال کرشن مادھو اور ان کے ایک معاون کو جمعرات کی دیر رات سی بی آئی نے گرفتار کیا۔ سسودیا نے کہا، قصورواروں کو ملے سخت سزا۔
منیش سسودیا (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: سی بی آئی نے دہلی سکریٹریٹ میں تعینات ایک افسرکو جمعرات کی دیر رات دو لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا ہے۔رشوت معاملے میں گرفتار افسرکا نام سرکاری ویب سائٹ پر دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کے آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (اوایس ڈی)گوپال کرشن مادھو کے طورپر درج ہے۔گوپال کرشن مادھو کے ساتھ ان کے معاون دھیرج گپتا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ دھیرج پر الزام ہے کہ وہ افسروں کے لیے رشوت کو لے کر سانٹھ گانٹھ کرتے تھے۔
حکام نے بتایا کہ سسودیا کے اوایس ڈی گوپال کرشن مادھو کو جمعرات دیر رات ایک آپریشن کے تحت گرفتار کیا گیا، اس دوران وہ جی ایس ٹی کے ایک معاملے میں دو لاکھ روپے سے زیادہ رشوت لے رہے تھے۔یہ معاملہ ٹیکس میں راحت دینے سے جڑا ہے۔ مادھو کو فوراً سی بی آئی ہیڈ کوارٹر لے جایا گیا، جہاں حکام اس سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ اس معاملے میں سسودیا کا کوئی رول سامنے نہیں آیا ہے۔ معاملے کی جانچ جاری ہے۔واضح ہو کہ گوپال 2015 سے سسودیا کے دفتر میں تعینات ہیں۔ یہ گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب ایک دن بعد ہی دہلی میں اسمبلی انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔
وہیں، اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد سسودیا نے قصوروارکو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے۔
سسودیا نے ٹوئٹ کر کہا، ‘مجھے پتہ چلا ہے کہ سی بی آئی نے ایک جی ایس ٹی انسپکٹر کو رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا ہے۔ افسر میرے آفس میں بطور اوایس ڈی بھی تعینات تھا۔ سی بی آئی کو اسے فوراً سخت سے سخت سزا دلانی چاہیے۔ ایسے کئی بدعنوان افسر میں نے خود پچھلے پانچ سال میں پکڑوائے ہیں۔’
دریں اثنا اس بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی پرویش ورما نے
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ،جب دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کے دفترمیں تعینات ایک سینئر افسر پیسے لے رہا تھا تو صاف ہے یہ پیسہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کی جیب میں جاتا تھا۔ اسی رشوت کے پیسے سے عام آدمی پارٹی کے لوگ دہلی میں انتخا ب لڑ رہے ہیں اور شاہین باغ کے لوگوں کو بریانی کھلائی جا رہی ہے۔ اس معاملے کی آگے اور جانچ ہوگی۔
وہیں، رشوت معاملے میں منیش سسودیا کے اوایس ڈی کے پکڑے جانے کے بعد بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ نے ٹوئٹ کر نائب وزیر اعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیا، ‘ڈپٹی سی ایم کے دفتر میں کوئی اوایس ڈی اپنے باس کی جانکاری کے بنارشوت نہیں لے سکتا۔ پہلے بھی کیجریوال اور سسودیا پر بدعنوانی کے کئی الزام رہے ہیں۔ حیرت ہے کہ بدعنوانی کے خلاف کی گئی تحریک سے پیدا ہونے والی ،بدعنوانی پر ختم ہوگی۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)