معاملہ دہلی کے بوانا علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام سے مدھیہ پردیش کے بھوپال سے لوٹے 22 سالہ محبوب علی جب اپنے گاؤں پہنچا تو افواہ پھیل گئی کہ اس کا منصوبہ کو رونا وائرس پھیلانے کاہے۔
نئی دہلی: دہلی کے بوانا میں کو رونا وائرس پھیلانے کی سازش کرنے کے شک میں لوگوں نے 22 سالہ نوجوان کے ساتھ مبینہ طور پر بےرحمی سے مارپیٹ کی ۔ پولیس نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، اس سے پہلے پولیس نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے نوجوان کی موت کی بات کہی تھی ۔ حالاں کہ پولیس نے بتایا ہے کہ نوجوان زندہ ہے او ر اس کا علاج چل رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ نوجوان کی پہچان بوانا کے ہریولی گاؤں کے محبوب علی کے طورپر ہوئی ہے۔
پولیس نے کہا کہ علی تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام کے لیے مدھیہ پردیش کے بھوپال گیا تھا اور 45 دنوں کے بعد سبزیوں کے ایک ٹرک میں بیٹھ کر دہلی واپس آیاتھا۔ اس کو آزاد پور سبزی منڈی سے پکڑا گیا تھا لیکن جانچ کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔پولیس نے کہا کہ جب وہ اپنے گاؤں پہنچا تو افواہ پھیل گئی کہ علی کا منصوبہ کو رونا وائرس پھیلانے کا ہے۔
ایک سینئر پولیس افسرنے بتایا کہ اتوار کو اس کو کھیتوں میں لے جا کر پیٹا گیا۔ بعد میں اس کو ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔پولیس نے معاملہ درج کر کےتین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
اس سے پہلے جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں کو رونا وائرس کے بارےمیں
ایک افواہ کو لےکر ہوئی جھڑپ میں ایک نوجوان کی موت کے ساتھ دو لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ ضلع میں یہ افواہ پھیلائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔
وہیں، جھارکھنڈ میں ہی پچھلے مہینے لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرنے اور کوارنٹائن میں رہنے کے لیے کہنے پر ایک
دکاندار کو پیٹ پیٹ کرمار دیا گیا تھا۔پچھلے مہینے ہی بہار کے سیتامڑھی ضلع کے رونی سیدپور تھانے کے مدھول گاؤں میں کو رونا وائرس مشتبہ کی اطلاع دینے پر
ایک شخص کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیاتھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)