دہلی ہوائی اڈے کو چلانے والا جی ایم آر گروپ 2018 سے پروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ کے ٹاپ ڈونر میں سے ایک رہا ہے۔ یہ ٹرسٹ اپنے فنڈ کا سب سے بڑا حصہ بی جے پی کو دیتا رہا ہے۔
نئی دہلی: دہلی ہوائی اڈہ، جو ٹرمینل1 کی چھت کے جزوی طور پر گرنے سے ایک شخص کی موت کے بعدسے سرخیوں میں ہے، کو چلانے والا جی ایم آر گروپ 2018 سے ایک الیکٹورل ٹرسٹ کے توسط سے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو چندہ دے رہا ہے۔ یہ چندہ بالواسطہ طور پر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ، 2018 سے اس کا نام پروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ میں سب سے زیادہ عطیہ دینے والوں میں شامل ہے۔ یہ ٹرسٹ اپنے فنڈ کا سب سے زیادہ حصہ بی جے پی کو دیتا رہا ہے۔
الیکٹورل بانڈز اور الیکٹورل ٹرسٹ کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ اس سال کے آغاز تک بانڈ صرف مخصوص اوقات میں افراد اور کارپوریٹ اداروں کے ذریعے گمنام طور پر خریدے جا سکتے تھے، جبکہ الیکٹورل ٹرسٹ پورے سال چندہ لے سکتے ہیں۔ ٹرسٹ ان کو دیے گئے پیسے کوسیاسی جماعتوں کو بھیج دیتے ہیں۔ اس بات کا بھی عوامی ریکارڈ موجود ہے کہ کس نے کس الیکٹورل ٹرسٹ میں کتنا حصہ ڈالا ہے۔ الیکٹورل بانڈ اسکیم نریندر مودی حکومت کے ذریعے شروع کی گئی تھی، جبکہ انتخابی ٹرسٹ اسکیم کو کانگریس نے 2013 میں متعارف کرایا تھا، اور یہ اسکیم کارپوریٹ گھرانوں کو اس طرح کے عطیات کے ذریعے ٹیکس میں چھوٹ کا دعوی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
حالاں کہ، جی ایم آر کا نام الیکشن کمیشن کے ذریعے جاری کردہ الیکٹورل بانڈ کے عطیہ دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں ہے، لیکن عوامی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ کمپنی بالواسطہ طور پر بی جے پی- جس نے الیکٹورل بانڈ اسکیم سےسب سےزیادہ فائدہ اٹھایا تھا – کوپروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ کے ذریعے فنڈنگ کر رہی ہے۔ 15 الیکٹورل ٹرسٹوں میں یہ سب سے بڑا اور امیر ترین ہے۔
اپریل 2024 کی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ، پروڈنٹ نے 2013 میں اپنے قیام کے بعد سے مارچ 2024 تک 272 ملین ڈالر اکٹھے کیے تھے، جن میں سے تقریباً 75 فیصد بی جے پی کو دیا۔ رائٹرز کے تجزیے کے مطابق، ہندوستان کے آٹھ سب سے بڑے کاروباری گروپوں نے 2019 اور 2023 کے درمیان کم از کم 50 ملین ڈالر کا عطیہ ٹرسٹ کو دیا، جس نے پھر یہی رقم چیک کے ذریعے بی جے پی کو جاری کیا۔’
رائٹرز نے جن چار کمپنیوں کی لین دین کی نشاندہی کی، ان کے نام آرسیلر متل نپان اسٹیل، بھارتی ایئرٹیل، ایسر اور جی ایم آر تھے۔ اس نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ان کمپنیوں نے ‘پارٹی کو براہ راست رقم عطیہ نہیں کی اور نہ ہی وہ اس کے عطیہ دہندگان کی فہرست میں شامل ہیں۔’
یہ پوچھے جانے پر کہ پروڈنٹ یہ کیسے طے کرتا ہے کہ اس کے عطیات پارٹیوں میں کس طرح تقسیم کیے جائیں، جی ایم آر کے ایک ترجمان نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ پروڈنٹ ‘اپنی اندرونی ہدایات کے مطابق فیصلے کرتا ہے، جس سے ہم واقف نہیں ہیں’۔ رپورٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ کمپنی ‘کسی بھی سیاسی جماعت سے جڑنا پسند نہیں کرتی ہے۔’
تاہم، عوامی ریکارڈ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جب کوئی کارپوریٹ ادارہ یا کوئی فرد پروڈنٹ کو چندہ دیتا ہے، تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ وہ بی جے پی کو ہی چندہ دے رہا ہے۔ اگرچہ یہ دوسری پارٹیوں کو بھی چندہ دیتا ہے، لیکن رائٹرز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس کے ذخیرے کا سب سے بڑا حصہ بی جے پی کے خزانے میں ہی جاتا ہے۔
اے ڈی آر رپورٹ
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے الیکٹورل ٹرسٹ کے سال در سال تجزیہ کے مطابق پروڈنٹ بی جے پی کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ بھی ہے۔
اے ڈی آر کی الیکٹورل ٹرسٹ پر2018-19 کی رپورٹ میں ، پروڈنٹ کا ذکر واحد ٹرسٹ کے طور پر کیا گیا ہے جس نے مالی سال 2013-14 سے الیکشن کمیشن میں اپنی شراکت کا اعلان کیا تھا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2018-19 میں الیکٹورل ٹرسٹوں کو تمام کارپوریٹ اور انفرادی عطیہ دہندگان کی طرف سےدیے گئے عطیات میں جی ایم آر حیدرآباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ نے سب سے زیادہ تعاون (25 کروڑ روپے) کیا تھا۔
اے ڈی آر کے مطابق، پروڈنٹ نے 2018-19 میں بی جے پی کو 67.25 کروڑ روپے اور پچھلے مالی سال میں 154.30 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا۔
اے ڈی آر کے 2019-20 کے مطالعہ نے یہ بھی دکھایا کہ بی جے پی الیکٹورل ٹرسٹ اسکیم سےسب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی پارٹی ہے، جس نے ٹرسٹوں کے ذریعہ اعلان کردہ شراکت کا 76 فیصد حاصل کیا۔
پروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ نے 2019-20 میں بی جے پی کو 217.75 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا ۔ پروڈنٹ کو سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں جی ایم آر گروپ، بھارتی ایئرٹیل، ڈی ایل ایف اور اپولو ٹائرز شامل تھے۔
اے ڈی آر کے 2021-2022 کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ پروڈنٹ کی کارپوریٹ فنڈنگ کا سب سے بڑا حصہ336.509 کروڑ روپیہ بی جے پی کو گیا۔ اس میں سے 20 کروڑ روپے جی ایم آر حیدرآباد انٹرنیشنل ایرپورٹ لمیٹڈ سے آئے تھے۔ یہی سلسلہ 2022-23 میں بھی جاری رہا ۔
اے ڈی آر کے تجزیہ کے علاوہ 2019 میں الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی پیشکش میں بی جے پی نے پروڈنٹ کو پارٹی کا اہم ڈونر بھی بتایا تھا۔ انڈیا ٹوڈے کی اس وقت کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ‘پروڈنٹ الیکٹورل ٹرسٹ کے سب سے اہم شراکت دار بھارتی انٹرپرائزز، جی ایم آر ایئرپورٹ ڈیولپرز اور ڈی ایل ایف لمیٹڈ ہیں۔’
بتادیں کہ جی ایم آر ایئرپورٹس انفراسٹرکچر لمیٹڈ کی قیادت میں دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (ڈی آئی اے ایل) نے 2019 میں دہلی ہوائی اڈے کی توسیع کا کام شروع کیا تھا۔